نئی دہلی۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے آج بھارت اور نیپال کے درمیان ادویات کی مانگ میں کمی اور منشیات اور نشیلے مادے اور بنیادی کیمیکل اور متعلقہ امور کی روک تھام کے لئے ایک مفا ہمت نامے پر دستخط کر نے کی منظوری دے دی ہے ۔ اس مفاہمت نا مے میں دونوں ملکوں کے درمیان دواؤں کے معاملے میں تعاون کے شعبوں کی فہرست شامل کی گئی ہے ۔ اس میں دونوں ملکوں کے درمیان مفاہمت نا مے کے نفاذ اور متعلقہ معلومات کے تبا دلے کے لئے ذمہ دار با اختیار حکام کے بارے میں معلومات کا تبادلہ کرنے کا نظام کی بھی نشاندہی کی گئی ہے ۔
دواؤں کے معاملے میں تعاون سے امید ہے کہ منشیات ، نشیلے ما دے اور بنیادی کیمیکل کی دونوں ملکوں کے درمیان غیر قانونی اسمگلنگ کو روکنے میں مدد ملے گی ۔
مفا ہمت نامے کے تحت مندرجہ ذیل چیزوں پر اتفاق کیا گیا ہے :
۱۔ منشیات ، نشیلے ما دے اور ان کے بنیادی کیمیکل کی غیر قانونی تجارت کے معاملے کو حل کر نے کے لئے با ہمی تعاون میں اضافہ ،امراض کی روک تھام ، بے داری پیدا کر نے ، تعلیم دینے اور علاج اور باز آباد کا ری پر مبنی سماجی پروگراموں کے انعقاد کے ذریعہ دواؤں کی مانگ میں کمی کر نے میں تعاون ۔
۲۔ دواؤں کے معاملے میں عملی ، تکنیکی اور عام قسم کی معلومات کا تبادلہ ۔ ادویات کے بارے میں موجودہ قوانین ضابطوں اور شرائط، بہترین عمل اور منشیات ، نشیلے مادے اور ان کے بنیادی کیمیکل کی غیر قانونی اسمگلنگ کو روکنے کے طور طریقوں پر مواد کے تبا دلے اور موجودہ قوانین میں مزید ترمیمات وغیرہ ۔
پس منظر:
بھارت نے منشیات کی اسمگلنگ کے انسداد کی عالمی کو ششوں کی ہمیشہ حمایت کی ہے اور بھا رت اس سلسلے میں اقوام متحدہ کی قیادت والے اقدامات سمیت کئی کثیر جہتی اور با ہمی اقدامات میں بھی فریق کے طور پر شامل ہے ۔ منشیات سے متعلق اقوام متحدہ کی کنو نشن کے جذبے کے مطابق بھارت نے اپنے پڑوسی ملکوں کے ساتھ با ہمی معا ہدے / مفاہمت نامے مرتب کر نے کی کو ششیں کی ہیں جن سے ہمارے ملک میں منشیات کی صورت حال پر برا ہ راست اثر کر تا ہے ۔ اس طرح کے باہمی معاہدے / مفاہمت نا مے پہلے ہی کئی ملکوں کے ساتھ نا فذ کئے جا چکے ہیں ۔ اب نیپال کے ساتھ مجوذہ مفاہمت نا مہ منشیات کے معا ملے میں با ہمی تعاون کو فروغ دینے کا ایک اور مفاہمت نا مہ ہے ۔