14.5 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

کابینہ نے ترمیم شدہ مرکزی اسکیم قومی گرام سوراج مہم کو منظوری دی ہے

Urdu News

نئیدہلی؛ وزیراعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں کابینہ کی اقتصادی امور  کی کمیٹی نے آج از سر نو تشکیل شدہ مرکزی اسکیم قومی گرام  سوراج مہم (آر جی ایس اے) کو منطوری دی ہے۔

اخراجات : اس منصوبہ کو 01.04.2018 سے 31.03.2022 کے دوران لاگو کیا جائے گا، جس میں 7255.50 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی۔ اس اسکیم میں مرکز کا شیئر 4500 کروڑ روپے ہوگا اور ریاست کا شیئر  2755.50 کروڑ روپے ہوگا۔ تفصیلات مندرجہ ذیل ہیں :

سال 19-2018 20-2019 21-2020 22-2021 کل (کروڑ روپے)
ریاستی شیئر 585.51 877.84 712.63 579.52 2755.50
مرکزی شیئر 969.27 1407.76 1160.94 962.03 4500.00

تفصیلات :

(۱)     اس منصوبہ میں توسیع ملک کے سبھی ریاستوں اور مرکزی کے زیر اہتمام علاقوں میں کی  جائے گی اور اس میں نان پارٹIX  علاقوں میں جہاں پنچایتیں نہیں ہیں، دیہی مقامی حکومت کے ادارے  شامل ہوں گے۔

(۲)     منصوبہ مرکز اور ریاست دونوں کے اجزاء ہونگے ۔ مرکزی جزو میں تکنیکی مدد کے لیے قومی منصوبہ ، ای پنچایت پرمیشن موڈ منصوبے اور پنچایتوں کے محرک سمیت قومی سطح کی سرگرمیاں ہوں گی اور ریاستی جزو میں پنچایتی راج اداروں کی صلاحیت سازی  ہوگی۔

(۳)     مرکزی جزو کو مالی فنڈز مکمل طور پر حکومت ہند کرے گی لیکن ریاستی جزو کے لیے مرکز : ریاستی فنڈ کا نظام سبھی ریاستوں کے لیے تناسب  60:40 ہوگی۔ شمال مشرقی ریاستوں میں مرکزی ریاستی فنڈز کا تناسب 90:10 ہوگا۔ تمام مرکز کے زیر انتظام  علاقوں (مرکزی قانون سازی کے بغیر اور قانون سازی کے بغیر) کی مرکزی حصہ داری 100 فیصد ہوگی۔

(۴)     پائیدار ترقی کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے منصوبہ بندی کے نفاذ اور نگرانی کی کارگزاریوں کو عام طور پر باہم منسلک کیا جائے گا اور اس کا اطلاق اہم اسکیم مشن انتودیہ کے تحت منتخب شدہ پنچایتوں اور نیتی آیوگ کے ذریعے منتخب کیے گئے 115 خواہشمند اضلاع پر ہوگا۔

(۵)     یہ منصوبہ دیگر وزارتوں کی اہلیت کی تعمیر کی کوششیں اور ان وزارتوںپر توجہ مرکوز ہوگا جن پر اس منصوبہ کا زیادہ اثر ہوگا۔

(۶)     آر ایس جی اے کی اختتامی تاریخ 31.03.2030 ہوگی۔

ریاستوں / اضلاع کا احاطہ

اس اسکیم کی توسیع ملک کے سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں کیا جائے گا۔ منصوبہ میں نان پارٹ  IX علاقوں میں جہاں پنچایتیں نہیں ہیں وہاں کے دیہی مقامی حکومت کے اداروں کو بھی شامل کیا جائے گا۔

اثرات :

آر ایس جی اے کی منظوری کی منصوبہ بندی 2.55 لاکھ سے زیادہ پنچایتی راج اداروں کو پائیدار ترقی کے ہدف کو حاصل کرنے کی حکومت کی صلاحیت کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔ یہ کام دستیاب وسائل کے زیادہ سے زیادہ استعمال پر توجہ مرکوز مقامی حکومت کے ذریعے ہوگی۔ پائیدار ترقی کا مقصد  اہم اصول ہیں  کہ کسی کو پیچھے نہیں چھوڑتے ہوئے تیزی سے پہلے پہنچنا اور اس میں تربیت ماڈیول و مواد سمیت سبھی صلاحیت کی تعمیری کارروائیوں میں صنفی یکسانیت کے ساتھ عالمگیر کوریج ڈیزائن کے تحت ہوگی۔ قومی اہمیت کے موضوعات کو ترجیح دی جائے گی جو محروم طبقوں  کو متاثر کرتے ہیں یعنی غربت، بنیادی صحت کی خدمات، غذا، ٹیکاکاری، حفظان صحت، تعلیم، آبی تحفظ، ڈیجیٹل لین دین وغیرہ۔

یہ منصوبہ مشن انتودیہ و نیتی آیوگ کے ذریعے منتخب 115 خواہشمند اضلاع کے ذریعے عملی موازنہ کو ذہن میں رکھتے ہوئے بنائی گئی ہے۔ پنچایتوں میں درج فہرست ذاتوں، قبائل اور خواتین کی نمائندگی ہوتی ہے اور یہ ادارہ زمین سے جڑے ہوتے ہیں اس لیے پنچایتوں کو مضبوط بنانے سے سماجی انصاف اور کمیونٹی کی اقتصادی ترقی کے ساتھ مساوات اور ادارے کو فروغ ملے گا۔

پنچایتی راج تنظیموں کی جانب سے ای گورننس کے بڑھتے استعمال سے صحیح خدمات کی بہتر فراہمی اور شفافیت کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ اس منصوبہ سے گرام سبھاؤں کو مضبوطی ملے گی اور گرام سبھائیں عوام خاص طور پر کمزور گروپوں کی سماجی شمولیت کے ساتھ کارگر ادارے کے طور پر کام کریں گی۔ یہ منصوبہ قومی ریاستی اور ضلعی سطح پر  معقول انسانی وسائل اور ڈھانچے کے ساتھ پنچایتی راج ادارے کی صلاحیت حاصل کرنے کے لیے فاؤنڈیشن فریم ورک قائم کرے گی۔ پنچایتوں کو قومی اہمیت کی بنیاد پر انہیں مضبوط بنایا جائے گا۔ اس سے پنچایتوں میں مقابلہ کا احساس بڑھ جائے گا۔

حکمت عملی اور مقاصد کا عمل

مرکزی حکومت اور ریاستی حکومتیں اپنے اپنے رول کے لے منظور شدہ سرگرمیوں کو نافذ اور پورا کرنے کے لیے قدم اٹھائیں گی۔ ریاستی حکومت اپنی ترجیحات اور ضروریات کے مطابق مرکزی امداد کے لیے اپنا سالانہ ایکشن پلان تیار کرے گی۔ یہ منصوبہ مطالبہ پر مبنی شکل میں لاگو کی جائے گی۔

پس منظر :

وزیر خزانہ نے 17-2016 کے اپنے بجٹ تقریر میں پائیدار ترقی کے اہداف پر کام کرنے کے لیے پنچایتی راج اداروں کی حکمرانی کی صلاحیت کو فروغ دینے کےلیے منظم قومی گرام  سوراج مہم (آر جی ایس اے) منصوبہ بندی کا اعلان کیا تھا۔ وزارت کے حالیہ منصوبہ کو نیشنل گرام سوراج مہم کے طور پر نئی شکل دینے کےلیے نیتی آیوگ کے ڈپٹی چیئرمین کی صدارت میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔

کمیٹی نے مختلف حصوں کے ساتھ بہت سے اجلاس اور مشاورت کی ہے۔ کمیٹی نے مختلف سفارشوں کے ساتھ اپنی رپورٹ دی جسے حکومت کے ذریعے منظور کیا گیا اور یہ منصوبہ بنانے کی بنیاد بنی۔

18-2017 کے اپنے بجٹ تقریر میں وزیر خزانہ نے 50 ہزار گرام پنچایتوں کو غریبی سے نجات دلانے  کے لیے 1 کروڑ کنبوں کو غربت سے باہر لانے کے لیے مشن انتودیہ کا اعلان کیا تھا۔ اسی کے مطابق مشن انتودیہ کے ساتھ اس  منصوبہ مربوط کیا گیا ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More