نئی دہلی، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی سربراہی میں مرکزی کابینہ نے آج زراعت اور ملحقہ سیکٹروں کے شعبوں میں تعاون کے لئے ہند اور ایران کے درمیان مفاہمت نامے کو منظوری دے دی ہے۔ اس مفاہمت نامے پر ایران کے صدر کے دورہ ہند کے دوران 17 فروری 2018ء کو دستخط کئے گئے تھے۔
اس مفاہمت نامے کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان زرعی فصلوں ، کھیتی باڑی کی توسیع، باغبانی ، مشینری ، پوسٹ ہارویسٹ ٹیکنالوجی ، پلانٹ قرانتائن اقدامات ، قرض اور تعاون کے شعبوں میں تعاون شامل ہے۔ اس مفاہمت نامے کے تحت مٹی کے تحفظ، پانی کے بندوبست ، مربوط نیوٹرینٹس مینجمنٹ ، بیج ٹیکنالوجی اور زرعی مارکیٹ کے شعبے میں بھی تعاون کیا جائے گا۔ اس سمجھوتے کے دائرے میں مویشیوں کی دیکھ بھال ، ڈیری کا فروغ، مویشی کی صحت اور دیگر شعبے میں تعاون بھی شامل ہے۔ماہرین، سازو سامان اور انفارمیشن کے تبادلے کے علاوہ مطالعاتی دوروں ؍ تربیتی پروگراموں سے متعلق ٹرینیز اور سائنسدانوں کا تبادلہ موجودہ کانفرنسوں اور ورک شاپ کی سہولت اور دیگر کئی طریقوں کے ذریعے تعاون کیا جائے گا، جن پر باہمی طورپر اتفاق کیا گیا ہے۔
اس مفاہمت نامے کے تحت ایک مشترکہ ورکنگ گروپ تشکیل دیا جائے گا، تاکہ ان سرگرمیوں کی نگرانی کی جاسکے جو اس مفاہمت نامے کو پورا کرنے کے لئے کی گئیں ہیں۔ مشترکہ ورکنگ گروپ ہر دو سال میں ایک مرتبہ ہند اور ایران میں باری باری اپنی میٹنگ کرے گا۔ اس مفاہمت نامے کی ابتداء میں مدت کار پانچ سال کے لئے ہوگی اور پھر اس میں خود بہ خود باقی پانچ سال کی توسیع ہوجائے گی، بشرطیکہ ایک فریق معاہدے کی منسوخی کے بارے میں دوسرے فریق کو مطلع نہیں کرتا۔