نئی دہلی، وزیراعظم نریندر مودی کی زیر صدارت معاشی امور سے متعلق کایبنہ کمیٹی نے عالمی بینک کے تکنیکی تعاون اور مالی امداد کے ساتھ 5369.18 کروڑ کی لاگت سے قومی آبی شاہراہ -1 (این ڈبلیو-1)پر بحری سفر کی صلاحیت کو بڑھانے سےمتعلق جل مارگ وکاس پروجیکٹ (جے ایم وی پی ) کے نفاذ کو منظوری دے دی ہے۔
بڑےاثرات :
ٹرانسپورٹ کا متبادل ذریعہ جو ماحول دوست ہوگا اور جس پر اخراجات کم آئیں گے۔ اس پروجیکٹ سے ملک میں لاجسٹک اخراجات میں کمی آئے گی۔ کثیر ماڈل اور بین ماڈل ٹرمنل ، رول آن-رول آف(رو -رو) سیولیات ، کشتی خدمات، بحری سفر امداد، سماجی، معاشی اثر، بڑے پیمانے پر ملازمت کی پیداوار کے مواقع ۔
مستفدین کی تعداد:
قومی آبی شاہراہ کی ترقی سے کشتی کی تعمیرات سے متعلق صنعت کے ذریعہ براہ راست طور پر 46،000 ہزار ملازمتوں اور بالواسطہ طور پر 84،000 ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے۔
وہ ریاستیں؍ اضلاع جن کا احاطہ کیا گیا :
ریاستیں : اترپردیش،بہار، جھارکھنڈ، مغربی بنگال
بڑے اضلاع: وارانسی، غازی پور، بلیا، بکسر ، چھپرا، ویشالی، پٹنہ، بیگو سرائے، کھگریا، مونگیر، بھاگلپور، صاحب گنج، مرشدآباد، ہگلی ، کولکتہ
پروجیکٹ کی تفصیلات
پروجیکٹ کی نوعیت
آئی آر بی ڈی قرض: 2512 کروڑ روپے (375 ملین امریکی ڈالر)
حکومت ہند کے حصے کا فنڈ: 2556 کروڑ روپے (380 ملین امریکی ڈالر) جسے مختص کردہ بجٹ سے حاصل کیا جائےگا۔
پی پی پی طریقہ کار کے تحت نجی شعبے کی شراکت داری : 301 کروڑ روپے (45 ملین امریکی ڈالر)
|
جہاز وںکی عام شاہراہ کی ترقی |
|
دوارانسی میں کثیر ماڈل ٹرمنل کی تعمیر |
|
صاحب گنج میں کثیر ماڈل ٹرمنل کی تعمیر |
|
ہلدیا میں کثیر ماڈل ٹرمنل کی تعمیر |
|
دکالو گھاٹ میں بین ماڈل ٹرمنل کی تعمیر |
|
غازی پور میں بین ماڈل ٹرمنل کی تعمیر |
|
فرکّا میں نئے نیویگیشن لاک کی تعمیر |
|
سمندری سفر سے متعلق امداد کی فراہمی |
|
درول آن-رول آف (رو-رو) ٹرمنل کے پانچ جوڑے کی تعمیر |
|
جہازوں کی مربوط مرمت اور ان کے رکھ رکھاؤ سے متعلق کمپلیکس کی تعمیر |
|
ریور انفارمیشن سسٹم (آر آئی ایس ) اور ویسل ٹریفک مینجمنٹ سسٹم (وی ٹی ایم ایس) کی فراہمی |
|
بینک پروٹیکشن کام |