16.3 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

کابینہ نے ’ڈیری پروسیسنگ اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے فنڈ‘ اسکیم کے نفاذ کو منظوری دی

Urdu News

نئی دہلی، وزیراعظم  جناب نریندر مودی کی صدارت میں اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی نے ڈیری پروسیسنگ اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے فنڈ (ڈی آئی ڈی ایف) کو منظوری دی ہے۔ اس کی تخمینہ لاگت 10881 کروڑ روپے ہے اور یہ 18۔2017 سے 29۔2028 کی مدت کے دوران نافذ کی جائے گی۔

مرکزی بجٹ 18۔2017 کے اعلان کے نتیجے میں نیشنل بینک فار ایگریکلچر اینڈ رورل ڈیولپمنٹ (نابارڈ) سے 8004 کروڑ روپے کے بنیادی فنڈ سے ڈیری پروسیسنگ اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کا فنڈ قائم کیا گیا ہے۔ اخراجات سے متعلق مالیاتی کمیٹی نے اس سلسلے میں درج ذیل کو منظوری دی ہے۔

ڈیری پروسیسنگ اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے فنڈ (ڈی آئی ڈی ایف) کو 10881 کروڑ روپے کی مجموعی اسکیم لاگت کے ساتھ شروع اور قائم کرنے کے لئے ، ان  10881 کروڑ روپے  میں سے 8004 کروڑ روپے کا انتظام نابارڈ کی جانب سے نیشنل ڈیری ڈیولپمنٹ بورڈ(این ڈی ڈی بی) اور نیشنل ڈیری ڈیولپمنٹ کوآپریشن (این سی ڈی سی)  کو دیئے جانے والے قرض سے کیا جائے گا۔ اس میں 2001 کروڑ روپے کا تعاون قرض خواہ کریں گے،12 کروڑ روپے  کی حصے داری این ڈی ڈی بی / این سی ڈی سی کی ہوگی اور 864 کروڑ روپے کا تعاون ڈی اے ڈی ایف  کے ذریعہ سود کے سلسلے میں تعاون کے لئے کیا جائے گا۔  نابارڈ کے ذریعہ 18۔2017 میں 2004 کروڑ روپے، 19۔2018 کے دوران 3006 کروڑ روپے اور 20۔2019 کے دوران 2994 کروڑ روپے فراہم کرایا جائے گا۔

سال 18۔2017 سے 29۔2028 تک کی قرض کی ادائیگی کی پوری مدت کے دوران  کے 12 برسوں میں نابارڈ سود کی ادائیگی کے سلسلے میں  864 کروڑ روپے مختص کرے گا۔

ڈی آئی ڈی ایف کی اہم سرگرمیاں:

اس پروجیکٹ  کے تحت چیلنگ انفرااسٹریکچر  قائم کرتے ہوئے اور دودھ کی جانچ کے الیکٹرانک آلات نصب کرتے ہوئے، دودھ سے متعلق یونینوں / ملک پروڈیوسر کمپنیوں کے لئے بہتر قیمت والی اشیا  کے لئے پروسیسنگ بنیادی ڈھانچے  اور مینوفیکچرنگ کی سہولتیں تیار کرتے ہوئے/ ان کی تجدید / توسیع کرتے ہوئے  دودھ کی حصولیابی کاایک موثر نظام  تیار کرنے پر فوکس کیا جائے گا۔

ڈی آئی ڈی ایف کا انتظام:

یہ پروجیکٹ  استفادہ کنندگان مثلاً دودھ سے متعلق یونینوں ، ریاستی ڈیری فیڈریشنوں، کثیر ریاستی ملک کوآپریٹیوز ، ملک پروڈیوسر کمپنیوں اور  پروجیکٹ کے تحت اہلیت کے معیار پورے کرنے والی این ڈی ڈی بی کی معاون کمپنیوں کے ذریعہ  براہ راست نیشنل ڈیری ڈیولپمنٹ بورڈ (این ڈی ڈی بی) اور نیشنل ڈیری ڈیولپمنٹ کوآپریشن  کے ذریعہ نافذ کیا جائے گا۔این ڈی ڈی بی آنند میں مقیم ایک ایمپلی مینٹیشن  اینڈ مانیٹرنگ سیل (آئی ایم سی) اس پروجیکٹ کے روز مرہ کی سرگرمیوں کی مانیٹرنگ کرے گا اور نظام کا انتظام کرے گا۔

استفادہ کنندگان  قرض خواہوں کو 6.5 فیصد سالانہ سود کی شرح پر قرض ملے گا جس کی ادائیگی کی مدت 10 سال ہوگی، جس میں ابتدائی دو سال کی مہلت دی جائے گی۔

متعلقہ ریاستی حکومت قرض کی ادائیگی کے لئے گارنٹر ہوگی۔ اگر منظور شدہ پروجیکٹ کا استفادہ کنندہ  اپنے حصے کا تعاون کرنے میں ناکام رہے گا تو ریاستی حکومت یہ تعاون کرے گی۔

ڈی آئی ڈی ایف کے فوائد:

اس سرمایہ کاری سے  تقریباً 50 ہزار گاؤں کے 95 لاکھ کسانوں کو فائدہ پہنچے گا۔ اس سے دودھ کی پروسیسنگ کی صلاحیت میں 126 لاکھ لیٹر یومیہ، دودھ کی خشک کرنے  کی صلاحیت میں 210 میٹرک ٹن  یومیہ، دودھ کو ٹھنڈا کرنے صلاحیت میں 140 لیٹر یومیہ  کا اضافہ ہوگا۔

ابتدا میں محکمے کی 39 ملک یونینیں (ایم یو)  پروجیکٹ شروع کریں گی۔ جس میں 12 ریاستوں کی 39 منافع کمانے والی ملک یونینیں شرکت کریں گی۔ دیگر ملک کوآپریٹیو اپنی خالص حیثیت اور منافع کی سطح کی بنیاد پر ڈی آئی ڈی ایف کے تحت  قرض کے لئے  آنے والے برسوں میں درخواست دینےکی اہل ہوں گی۔

روزگار کے امکانات پیدا ہوں گے:

ڈی آئی ڈی ایف اسکیم کےنفاذ سے  براہ راست اور بالواسطہ  طور پر ہنر مند ، نصف ہنرمند اور غیر ہنرمند مین پاور کے لئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ اس اسکیم کے تحت موجودہ ملک پروسیسنگ سہولتوں کی توسیع او رجدید کاری، نئے پروسینسنگ پلانٹوں کے قیام ،بہتر قیمت والی اشیا کے لئے مینوفیکچرنگ سہولتوں کے قیام اور گاؤں کی سطح پر بلک ملک کولرس  (بی ایم سی) کے قیام جیسی پروجیکٹ سے متعلق سرگرمیوں سے تقریباً 40 ہزار لوگوں کے لئے براہ راست روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More