Online Latest News Hindi News , Bollywood News

کابینہ نے کوئلے کی کانکنی ( خصوصی ضوابط ) ایکٹ ، 2015 اور کانکنی و معدنیات (ڈیولپمنٹ اینڈ ریگولیشن ) ایکٹ ، 1957 کے تحت کوئلے کی فروخت کے لئے کوئلہ کانوں / بلاکوں کی نیلامی سے متعلق طریقۂ کار کی منظوری دی

Urdu News

نئی دلّی ، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں اقتصادی امور سے متعلق کابینہ کمیٹی  نے کوئلہ  کی کانکنی  ( خصوصی   ضوابط )  ایکٹ ، 2015 اور کانکنی  و معدنیات  ( ڈیولپمنٹ  اینڈ ریگو لیشن ) ایکٹ ، 1957 کے تحت کوئلے کی فروخت   کے لئے کوئلہ کانوں  / بلاکوں  کی نیلامی سے متعلق  طریقۂ کار کی منظوری دے دی ہے ۔   1973 ء میں اس سیکٹر  کو قومی  ملکیت   میں لینے کے بعد سے نجی سیکٹر  کے لئے تجارتی سطح پر کوئلے کی  کانکنی کو کھولا  جانا کوئلے کے شعبے میں سب سے بڑی اصلاح ہے ۔

          سپریم کورٹ آف انڈیا نے اپنے حکم نامہ مورخہ  24 ستمبر ، 2014 ء  کے ذریعہ  کوئلے کی کانکنی   ( قومیانہ )  ایکٹ  ، 1973  کے ضابطوں  کے تحت  سال 1993 ء سے  متعدد سرکاری  اور نجی کمپنیوں کو الاٹ  شدہ  114 کوئلہ کانوں  / بلاکوں  کو منسوخ کر دیا تھا ۔  کوئلے کی کانکنی کے شعبے میں   شفافیت  اور جوابدہی  لانے کے لئے پارلیمنٹ    کے ذریعہ کوئلے کی کانکنی  ( خصوصی  ضوابط )  بل ، 2015 کو  پاس کیا گیا ، جس کو 30 مارچ ، 2015 ء  کو نوٹیفائی  بھی کر دیا گیا ۔ کوئلے کی کانکنی ( خصوصی ضوابط )  ایکٹ 2015 میں کوئلے کی فروخت کے لئے نیلامی اور الاٹمنٹ  کے ذریعہ کوئلہ  کانوں کو الاٹ کئے جانے سے متعلق  ضابطے  وضع کئے گئے ہیں ۔

          نیلامی کے اس طریقۂ کار میں سب سے زیادہ ترجیح  شفافیت  اور تجارتی عمل  کو آسان بنانے کو دی گئی ہے ۔ علاوہ ازیں ، اس بات کو بھی  یقینی بنایا گیا ہے کہ قدرتی  وسائل   کا استعمال  قومی ترقی کے لئے  کیا جائے ۔ کوئلہ کانوں / بلاکوں کی  نیلامی کا عمل  آگے   کی طرف بڑھنے والا ہو گا ،  جس میں   بولی کے لئے   پیرا میٹر  فی ٹن  روپئے قیمت   کی پیشکش  رہے گی ، جو کہ کوئلے  کی حقیقی  پیداوار کے لحاظ  سے ریاستی حکومت  کو ادا  کی جائے گی ۔ کوئلہ کانوں  سے کوئلے کی فروخت   یا استعمال   پر کوئی پابندی  نہیں ہو گی ۔

          ان اصلاحات  سے کوئلہ کے شعبے کی صلاحیت  اور کارکردگی  میں اضافہ ہونے کا امکان ہے  ۔  اس سے کوئلہ  کا  سیکٹر اجارہ  داری کے عہد سے  مسابقت  والے عہد میں منتقل ہو گا ۔ علاوہ ازیں ،   اس سے  مسابقت  کے عمل میں اضافہ  ہو گا اور شعبے میں بہتر اور جدید ترین ٹیکنا لوجی  کے استعمال  کی اجازت  ہو گی ۔  زیادہ سرمایہ کاری  سے کوئلہ  کے شعبوں بالخصوص  کانکنی کے شعبے میں براہ راست اور  بالواسطہ  روزگار  پیدا ہوں گے ۔ مزید براں  ، ان علاقوں کی اقتصادی  ترقی پر واضح  اثرات مرتب  ہوں گے ۔

          اس سے ملک کی  توانائی   سکیورٹی کی راہ   بھی ہموار   ہو گی کیونکہ   ہندوستان میں 70 فی صد  بجلی کی پیداوار  کوئلہ   بجلی گھروں   کے ذریعہ   ہی کی جاتی ہے ۔ علاوہ ازیں ،  ان اصلاحات سے   کوئلے کی سپلائی    کو بھی یقینی بنایا جا سکے گا  ۔  کوئلے    کے جوابدہ الاٹمنٹ  اور سستے   کوئلے  کی سپلائی  سے بجلی کے صارفین   کو بجلی  کی قیمت کم ادا کرنی ہو گی ۔

          کوئلے  کی فروخت   کے لئے کوئلہ کانوں  /بلاکوں کی نیلامی سے ہونے والی کل آمدنی متعلقہ  کوئلہ پیداوار کرنے والی  ریاستوں  کو دی جائے گی ۔  نیلامی  کے اس طریقۂ کار  سے ان ریاستوں  کو اضافہ  شدہ  آمدنی  کے ساتھ  ترغیبات  دی جائیں گی ،  جن کو  ریاست کے پسماندہ  علاقوں  اور ان  علاقوں  کے باشندوں  بشمول قبائلیوں  کی ترقی اور  فروغ کے لئے استعمال  کیا جا سکتا ہے ۔ ملک کی مشرقی   ریاستوں کو بالخصوص  اس سے فائدہ حاصل ہو گا ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More