نئی دہلی، نائب صدر جمہوریہ ہند، جناب ایم وینکیا نائیڈو نے شہروں کے منصوبہ سازوں سے زور دے کر کہا ہے کہ وہ شمسی توانائی کے تحفظ ،سرسبز و شاداب علاقوں میں اضافے اور پانی کے تحفظ کے لئے پائیدار حل تلاش کریں اور اسے شہروں کی منصوبہ بندی کے دوران ایک لازمی جزو بنائیں۔ آج یہاں مقامی سطح پر ماحولیاتی اقدامات کے لئے بین الاقوامی کونسل (آئی سی ایل ای آئی) کے ذریعےمنعقدہ چوتھے ریزی لینٹ سٹیز ایشیا –پیسفک (آرسی اے پی )کانگریس 2019 سے خطاب کرتے ہوئے جناب ایم وینکیا نائیڈو نے میونسپل انتظامیہ سے زور دیکر کہا کہ وہ شجر کاری ، ٹھوس فضلات کے بندوبست اور آبی ذخائر کے تحفظ اور احیاء کی جانب خصوصی توجہ دیں ۔
اس بات کا مشاہدہ کرتے ہوئے کہ دیہی علاقوں سے شہری علاقوں کی طرف وسیع پیما نےپرلوگوں کی نقل مکانی ایک حقیقت بن چکی ہے، نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ تعلیم ،تفریح،کھیل کود ،بہترین طبی سہولیات اور روزگار کے مواقع اس نقل مکانی کے اہم محرکات ہیں۔
انہوں نے دیہی علاقوں میں شہری سہولتوں کی فراہمی کے ذریعے دیہی اور شہری تفریق کو ختم کرنے کے لئے مرکز اور ریاستی حکومتوں کی مشترکہ کوششوں کے لئے زور دیا۔
اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ اقتصادی ترقی کے دوران ماحولیات کے تحفظ کو بھی ضرور ملحوظ نظر رکھا جانا چاہئے، جناب نائیڈو نے کہا کہ فوسل ایندھوں پر انحصار کو کم کیا جائے اور توانائی وسائل کی نئی شکلیں مثلاً شمسی توانائی کے لئے مزید امکانات تلاش کرنے چاہئیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘ جہاں تک ترقی کا معاملہ ہے تو اس دوران مذکورہ چیزیں سے صرف نظر نہیں کیا جا سکتا ہے’’۔
نائب صدر جمہوریہ نے وہاں موجود متعدد ملکوں کے صوبوں اور شہروں کےنمائندوں سے زور دےکر کہا کہ وہ کثیر جہتی اور اختراعی طریقہ کار کو اپنائیں تاکہ کم کاربن اخراج والی ترقی کو یقینی بنایا جا سکے ۔ انہوں نے ان سےاپنے اپنے شہروں میں سرکاری ٹرانسپورٹ کو فروغ دینے کے لئے کہا تاکہ شہروں کی بھیڑ بھاڑ اور فضائی آلودگی کو کم کیا جا سکے۔
اس بات کا احساس کرتے ہوئے کہ آلودگی سے پاک بنیادی ڈھانچے کی تعمیر وقت کی ضرورت ہے،انہوں نے ماحولیات کے موافق شہری ترقی کے لئے وسائل اور صلاحیتوں کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ ترقی کی پیمائش کے روایتی اور فرسودہ طریقہ کار سے آگے بڑھتے ہوئے جناب نائیڈو نے نئے شہری بنیادی ڈھانچے کی تعمیرکے لئے زور دیا ۔یہ نیا شہری بنیادی ڈھانچہ کاربن اخراج میں کمی لانے والا اور ماحولیات کے عین موافق ہوگا۔ انہوں نے ایسے اقدامات کرنے کے لئے کہا کہ شہروں کے ٹھوس فضلات کو بیش قیمت دولت میں تبدیل کیا جا سکے اور اس کے لئے عالمی سطح پر اپنائے جانے والے بہترین طریقہ کار سے کچھ سیکھ کر اسے عمل میں لایا جائے۔
اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ہماری تہذیبی جڑوں، بالخصوص تہذیبی قدروں سے تحریک حاصل کیا جانا چاہئے، انہوں نے قدرتی وسائل کی تحفظ کے لئے زور دیا ۔ نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ آلودگی سےپاک حل اپنا نا ، بہترین حکمرانی فراہم کر نا اور شہروں کے موافق لچکدار بنیادی ڈھانچے کی تعمیر آگے کی راہیں ہیں۔
اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ عالمی سطح پر تمازت اور درجہ حرارت میں اضافے کےسبب زراعت سمیت متعددانسانی سرگرمیاں کافی حد تک متاثر ہو رہی ہیں،جناب نائیڈو نے شہروں کی منصوبہ بندی کرنے والے افراد سےآب و ہوا میں تبدیلی پیدا کرنے والے عوامل اور ترقیاتی حکمت عملی میں اس کے اثرات سے متعلق گفتگو کی ۔ انہوں نے شہروں کی منصوبہ بندی کرنے والوں سے کہا کہ وہ ماحولیات کے تحفظ کے لئے کئے جانے والے اقدامات میں تیزی لائیں تاکہ مستقبل میں ماحولیات سے متعلق خطرات میں کمی لائی جا سکے ۔
اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ دنیا کی تقریباً 60 فیصد سے زیادہ آبادی ایشیا ئی خطےمیں رہائش پذیر ہے اور یہ خطہ قدرتی آفات سے سب سے زیادہ متاثر ہے، جناب نائیڈو نے کہا کہ ایشیائی ملکوں میں حکومتوں کو ماحولیات کے موافق مسکن اور گھروں کو تعمیر کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایشیائی شہروں کو حیاتیاتی تنوع اور صحت مند ماحولیاتی نظام کی جانب خصوصی توجہ دینی چاہئے۔ انہوں نےمزید کہا کہ شہروں میں آلودگی اب کافی خطرناک سطح تک پہنچ گئی ہے۔ لہذا صاف ستھری اور آلودگی سے پاک ٹیکنالوجیوں کو فروغ دینے کی جانب اولین ترجیح دی جانے کی ضرورت ہے۔
جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن کے اشتراک سے مقامی سطح پر ماحولیاتی اقدامات کےلئے بین الاقوامی کونسل (آئی سی ایل ای آئی ) کے ذریعے منعقدہ چوتھے ریزی لینٹ سیٹیز ایشیا-پیسفک (آر سی اے پی ) کانگریس 2019 میں تقریباً 30 ملکوں کے 200 سے زائد مندوبین نے شرکت کی۔
اس کانفرنس کے دوران ہندوستان میں سوئٹزرلینڈ کے سفارتخانے کی سفیرمحترمہ تمارا مونا ، ہندوستان اور بھوٹان کے لئے یوروپی یونین کے وفد کے نائب سربراہ جناب ریمُنڈ میگس ، آئی سی ایل ای آئی –پائیداری کے لئے مقامی حکومتوں کے سکریٹری جنرل جناب ایمانی کمار ، جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن کے کمشنر جناب پونیت کمار گوئل ، بھوٹان ،جاپان ، سوئٹزرلینڈ ، ملیشیا، نیپال ، منگولیا، ویتنام ، یوروپی یونین اور چین پر مشتمل ملکوں کے شہری منصوبہ بندی کرنے والے افراد اور میئرز کے علاوہ دیگر معززین موجود تھے۔