ایم ایس ایم ای کے مرکزی وزیر مملکت جناب بھانو پرتاپ سنگھ ورما نے آج وارانسی میں 20 بھارتی ریاستوں کی شاندار دستکاری مصنوعات کی نمائش کرنے والی ایک جدید ترین کھادی نمائش کا افتتاح کیا۔ کے وی آئی سی نے ایک “کھادی کاریگر سمیلن” کا بھی اہتمام کیا ، جس میں وارانسی اور 12 ملحقہ اضلاع جیسے پریاگ راج ، جون پور ، مرزا پور ، سون بھدر وغیرہ سے 2000 سے زائد کھادی کاریگروں نے شرکت کی جن میں بیشتر خواتین ہیں ۔
کھادی اداروں کی طرف سے اترپردیش ، جموں و کشمیر ، پنجاب ، گجرات ، ہریانہ ، ہماچل پردیش ، لیہ-لداخ ، راجستھان ، اتراکھنڈ ، بہار ، مغربی بنگال اور دیگر ریاستوں کے کل 105 اسٹالز لگائے گئے ہیں۔ متعدد ریاستوں سے کھادی کے کئی اداروں ، پی ایم ای جی پی یونٹس اور کئی اسفورتی کلسٹروں نے بھی اپنے اسٹال لگائے ہیں۔
شاندار کھادی مصنوعات کی ایک رینج جس میں جموں و کشمیر سے پریمیم ہائی الٹی ٹیوڈ شہد ، کشمیری اور راجستھانی اونی شالوں کی وسیع اقسام ، مغربی بنگال کے ململ کے کپڑے ،مغربی بنگال اور بہار کے مختلف قسم کے ریشم کے کپڑے ،پنجاب سے کوٹی شال ، کانپورکی چمڑے کی مصنوعات ، راجستھان اور اتر پردیش کی مٹی کے برتن ، مرزا پور اور پریاگ راج کے ہاتھ سے بنے ہوئے قالین نمائش میں سب سے زیادہ کشش کا باعث ہیں۔ کووڈ– 19 لاک ڈاؤن کے بعد وارانسی میں کے وی آئی سی کے زیر اہتمام یہ اپنی نوعیت کی دوسری نمائش ہے۔
وزیرمملکت جناب ورما نے کھادی نمائش اور کھادی کاریگر سمیلن کے انعقادکے لیے کے وی آئی سی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد کاریگروں کو مضبوط بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند برسوں میں وارانسی مختلف کھادی سرگرمیوں کے مرکز کے طور پر ابھرا ہے۔ تقریبا تمام دیہی اور روایتی آرٹس جیسے کہ کتائی ، بنائی ، شہد کی مکھی پالنے اور مٹی کے برتنوں کو یہاں بڑے پیمانے پر فروغ دیا گیا ہے ، جس نے کاریگروں کے لیے خود روزگار پیدا کیا ہے اور انہیں آتم نربھر بنا یا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نمائش ان کاریگروں کو اپنی مصنوعات کی مارکیٹنگ اوراپنی آمدنی بڑھانے کے لیے ایک بڑا پلیٹ فارم بھی فراہم کرے گی۔
کے وی آئی سی کے چیئرمین جناب سکسینہ نے کہا کہ وارانسی میں ریاستی سطح کی کھادی نمائش ’’آتم نربھربھارت‘‘ کے لیے کھادی کاریگروں کے عزم کا مظہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے وی آئی سی نے روایتی آرٹس کو تقویت بخشنے اور مقامی کاریگروں کو بااختیار بنانے کے لیے بڑی تعداد میں کھادی ادارے ، پی ایم ای جی پی یونٹس اور اسفورتی کلسٹرز قائم کیے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ نمائش ’ووکل فار لوکل‘ پہل کو بڑے پیمانے پر تقویت دیگی اور کھادی کو بھی فروغ دے گی۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ، وارانسی جوکہ وزیر اعظم کا پارلیمانی حلقہ بھی ہے ، نے کھادی کو فروغ دینے اور کاریگروں کی مدد کے لیے کئی سرگرمیاں شروع کی ہیں۔ فی الحال 134 کھادی ادارے وارانسی میں کام کر رہے ہیں جہاں خواتین مجموعی افرادی قوت کا تقریباً 80 فیصد ہیں۔