15.6 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

کانوں اورمعدنیات کے موضوع پر تیسرے قومی اجتماع سے متعلق تعارفی خاکہ

Urdu News

نئی دہلی؛ کانکنی کی وزارت نے کانوں اور معدنیات کے موضوع پر اولین قومی اجتماع کا اہتمام 4 سے 5 جولائی 2016 کے دوران رائے پور میں اور دوسرے قومی اجتماع کا اہتمام 15 فروری 2017 کو نئی دلی میں کیا ، ان اجتماعات میں ریاستی حکومتوں کے نمائندگان، کانکنی صنعتوں، صنعتی ایسو سی ایشنوں، مالی و تعلیمی اداروں اور دیگر متعلقہ افراد نے شرکت کی اور متعدد متعلقہ معاملات اٹھائے، جن کا تعلق کانکنی کے شعبے میں در پیش چنوتیوں اور مواقع سے تھا۔ مقصد یہ تھا کہ ہمہ گیر ترقیات کے لیے مضمرات کا زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جاسکے۔ قومی کانکنی اجتماعات خاصے کامیاب ثابت ہوئے اور ان میں بڑے پیمانے پر شرکت بھی ہوئی۔ تمام مندوبین نے اجتماعات کے اہتمام اور نتائج کے تئیں بھرپور تسلی کا اظہار کیا۔

گذشتہ اجتماع کے انعقاد کے بعد سے وزارت نے متعدد نئے اقدمات کیے ہیں۔ معدنیاتی نیلامی سے متعلق قواعد میں ترمیم کی گئی ہے، ریت کی کانکنی کی پالیسی کو جلد ہی حتمی شکل دی جائے گی، ایم ٹی ایس کے لیے کلیدی نمونے پیش کیے جائیں گے۔ چھوٹے معدنیات کے لیے اسٹار ریٹنگ اسکیم متعارف کرائی جائے گی۔ کانکنی نگرانی نظام، چھوٹے معدنیات کے لیے متعارف کرایا جائے گا اور متعدد دیگر اسکیمیں ماضی قریب میں وضع کی گئی ہیں۔ ان تمام اسکیموں کا نفاذ اور دیگر اقدامات عمل میں لائے جارہے ہیں۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ سب کے مقاصد میں ہم آہنگی پیدا کی جائے اور تمام شرکائے کار کی صلاحیت سازی بھی ہو۔ اس مقصد کے لیے بڑے پیمانے پر اور وسیع پیمانے پر آپس میں رابطہ کاری درکار ہوگی۔ اس میں سرکاری اداروں کو معدنیاتی تحفظ ترقیات، پالیسی اور ریگو لیشن اور کانکنی کی صنعت کو تمام شرکائے کار کے ساتھ باقاعدہ رابطہ بنانا ہوگا۔ یہ اجتماع ایک مؤثر پلیٹ فارم فراہم کرے گا، جس پر حکومت اپنی جانب سے کئے گئے حالیہ اقدامات کی تفصیلات پیش کرے گی اور متعلقہ موضوعات کے سلسلے میں بھرپور تبادلہ خیالات ہوسکیں گے۔ چنوتیوں اور مواقع پر بھی بات چیت ہوگی، جن کا تعلق کانکنی کے شعبے سے ہوگا تاکہ ملک کی ہمہ گیر ترقی کے لیے مضمرات کا بھرپور فائدہ اٹھایا جاسکے۔ اس سے مرکزی حکومت کو بہترین طریقہ ہائے کار کو فروغ دینے کے لیے پالیسی سازی،  ماحولیات کو بہتربنانے اور کانکنی کے شعبے میں مختلف موضوعات اور مسائل کو حل کرنے میں مدد ملے گی۔ اس سے وزارت کو اپنی کوششوں کو مستحکم بنانے میں بھی مدد ملے گی اور کانکنی کا شعبہ قومی معیشت کی تیز رفتار نمو میں اپنا بھرپور تعاون دے سکے گا اور بڑے پیمانے پر روزگارر فراہم کرسکے گا۔

مذکورہ بالا فوائد جن کا تعلق مذکورہ اجتماع کے انعقاد سے ہے، کو مدنظر رکھتے ہوئے صنعت کے مندوبین اور اس سے قبل منعقد ہوئے اجتماع کے تماتر شرکائے کار کو یہ آزادی دی گئی تھی کہ وہ اپنے طور پر شراکت داری کے لئے آگے آئیں اور موجودہ اجتماع میں اسی انداز سے شریک ہوں۔ سرکاری اور نجی دونوں شعبوں کی کانکنی کمپنیاں اس اجتماع میں شریک رہیں۔ اس کے علاوہ دھاتوں اور معاون شعبہ، جو کاکنی کے سرگرمیوں میں مصروف ہیں، اس نے بھی اجتماع میں حصہ لیا۔ اس کے علاوہ اس اجتماع میں سرکاری اداروں اور کانکنی کے شعبوں کے لیے بھی ایک مؤثر پلیٹ فارم فراہم کیا۔ مرکزی وزارت ریاستی کانکنی محکموں، آئی بی ایم اور ڈی جی ایم جیسے ریگولیٹروں اور معدنیات کی تلاش کرنے والے جی ایس آئی اور این ایم ای ٹی نے بھی اس میں شرکت کی۔

کانکنی کے شعبے میں متعلقہ موضوعات اور مسائل سے نمٹنے کے لیے تمام متعلقہ اداروں کا تعاون حاصل کرنے کی غرض سے کانکنی کی وزارت اپنی جانب سے 20 مارچ 2018 کو کنونشن ہال ، ہوٹل اشوک نئی دلی میں تیسرے قومی کانکنی اور معدنیاتی  اجتماع کا اہتمام کررہی ہے۔

انڈین منرل انڈسٹریز کی فیڈریشن (ایف آئی ایم آئی) نے اس امر پر اتفاق کیا ہے کہ وہ اس میں شریک کار رہے گی۔ ایسی سرکاری دائرہ کار کی صنعتوں نے بھی اپنی جانب سے تعاون کا یقین دلایا ہے ، جو براہ راست یا بالواسطہ کانکنی کی سرگرمیوں میں شریک ہیں، وہ بھی اہم شرکائے کار کے طور پر وزارت کو اجتماع کے اہتمام میں تعاون دیں گی۔ ان سرکاری دائرہ کار کی صنعتوں میں نالکو، ایچ سی ایل اور ایم ای سی ایل ، جو کاکنی کی وزارت کے تحت کام کرنے والی کمپنیاں ہیں، شامل ہیں۔ یہ کمپنیاں وزارت کے زیر انتظام ہیں۔ ایچ زیڈ ایل اور بی اے ایل سی او بھی اسی زمرے میں ہیں۔

 کانکنی کے وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے بہترین 20 مصروف عمل کانوں کو اسٹارریٹنگ کے سلسلے میں فائیو اسٹار ایوارڈ دینے سے اتفاق کیا ہے۔  اسٹار ریٹنگ نظام کے تحت تکنیکی ، سماجی- اقتصادی، ماحولیاتی، فائنل اور ترقیاتی مائن کلوزر اور قومی معیارات اپنانے وغیرہ کے سلسلے میں کانوں کا تجزیہ کیا جاتا ہے۔ اسٹار ریٹنگ نظام کی توسیع بھی مذکورہ اجتماع کے دوران زیر بحث آئے گی۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More