کامرس وصنعت وریلوے کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے ہائی لیول ایڈوائزری گروپ (ایچ اے ایل جی)کی رپورٹ کا اجرا کیا۔
اس موقع پر اپنی تقریر میں وزیر کامرس وصنعت نے کہا کہ اس رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہندوستان مستقبل میں بیرونی سرمایہ کاری کی انتہائی پرکشش منزل مقصود ثابت ہوگا،جہاں دستیاب تمام مواقع کا انتہائی خوبی کے ساتھ استعمال کیا جائے گا، تاکہ ہندوستان مجموعی گھریلو شرح ترقی میں برآمدات کی ایک ارب امریکی ڈالر کی حصے داری حاصل کرسکے۔ وزیر صنعت و کامرس موصوف نے اس موقع پر مینوفیکچرنگ و سروسیز کی صنعت کے لیے ٹھوس سفارشات پیش کرنے کے لیے ایڈوائزری گروپ کا شکریہ ادا کیا۔
رپورٹ کے اجرا کے بعد موجود حاضرین سے گفتگو کے دوران وزیر کامرس وصنعت موصوف نے یہ یقین دہانی بھی کرائی کہ ہندوستان ہمہ جہت اور کثیر پہلو روابط اور مذاکرات میں اپنے حکمتی اور معاشی مفادات کا ہر قیمت پر تحفظ کرے گا۔ انہوں نے شہریوں سے زور دے کر کہا کہ خوف کا ماحول پیدا کرنے کے بجائے مسائل پر گفتگو، بحث اور انہیں سمجھنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ سرکار کبھی بھی کسی بھی تجارتی معاہدے پر مشورے کے بغیر دستخط نہیں کرے گی۔ اس ہائی لیول ایڈوائزری گروپ (اعلی سطحی مشاورتی گروپ) نے اپنی یہ رپورٹ ڈاکٹر سرجیت ایس بھلاکی سربراہی میں تیار کی ہے، تاکہ عالمی ماحول کا جائزہ لیا جاسکے اورعالمی امور میں ہندوستان کی حصے داری اور اہمیت میں اضافہ ہوسکے۔
اس ہائی لیول ایڈوائزری گروپ (اعلی سطحی مشاورتی گروپ) کے دیگر ممبران میں سابق خارجہ سکریٹری جناب راجیو کھیر، سابق کامرس سکریٹری اور کمپٹیشن ایپلیٹ ٹربیونل کے ممبر جناب سنجیو سانیال، حکومت ہند کے پرنسپل اکنامک ایڈوائزر عادل زینل بھائی، کوالٹی کونسل آف انڈیا کے چیئرمین ڈاکٹر ہرش وردھن سنگھ، عالمی تنظیم تجارت (ڈبلیو ٹی او) کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر شیکھر شاہ، این سی اے ای آر کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر وجے چوتھائی والے،فارن پالیسی ایڈوائزر ڈاکٹر پلوک گھوش، آئی آئی ایم بنگلور کے جناب جینت داس گپتا، عالمی تنظیم تجارت میں سفیر ہند جناب راجیو کے لوتھرا اورسی آئی آئی کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر چندرجیت بنرجی شامل تھے۔