نئی دہلی، ’’راشٹریہ سنسکرتی مہتسو-2018‘‘ کے ساتویں ایڈیشن کا افتتاح 14 جنوری 2018 کو کرناٹک کے بینگلورو میں ہوا۔ کیمیکل اور فرٹیلائزر اور پارلیمانی اُمور کے مرکزی وزیر جناب اننت کمار اور ماحولیات کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر مہیش شرما نے بینگلورو کے گاندھی نگر میں پیلس روڈ پر واقع جناجیوتی آڈیٹوریم میں مہتسو کا افتتاح کیا۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جناب اننت کمار نے گراں قدر راشٹریہ سنسکرتی مہتسو کو پھر سے کرناٹک میں منعقد کرنے اور اسے ’’ایک بھارت سریشٹھ بھارت‘‘ کے جذبے سے منانے پر کلچر کی وزارت کا شکریہ ادا کیاأ انہوں نے راشٹریہ سنسکرتی مہتسو کا انعقاد کرنے کے لئے ثقافت کی وزارت کی کوششوں کی بھی ستائش کی۔ انہو نے مزید کہا کہ ہمارے ملک میں کثرت میں وحدت موجود ہے اور یہ ہمارا کلچر ہے جو ان سب کو آپس میں باندھ کر رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے منفرد پروگراموں کے انعقاد سے مختلف علاقوں کے لوگوں کو اپنی صلاحیتوں آرٹ اور فن وغیرہ کو ایک ہی پلیٹ فارم پر پیش کرنے کا موقع ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کی گوناگوں ثقافت کو محفوظ رکھنے اور ملک کو متحد رکھنے میں ثقافت کی وزارت بہت اہم رول ادا کرتی ہے۔
اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے ڈاکٹر مہیش شرما نے کہا کہ ہمیں اپنے پیارے وزیراعظم جناب نریندر مودی کے ایک مضبوط اور متحد بھارت کے ویژن کو آپ کے سامنے پیش کرتے ہوئے خوشی ہورہی ہے جس میں کثیر جہتی ثقافت کی ستائش کرنا ایک دوسری کی ثقافتی وراثت کا احترام شامل ہے اور جو راشٹریہ سنسکرتی مہتسو- 2018 کے ذریعے، جو ایک ایسا ثقافتی تہوار ہے جو بھارت کی وراثت کو پوری قوت سے احیاء کرے گا، ’’ایک بھارت شریشٹھ بھارت‘‘ کے پروگرام کے ذریعے مثالی بنایا گیا ہے۔ یہ مہتسو ملک کے مختلف حصوں سے فنون لطیفہ، دستکاروں، فنکاروں، رقص وموسیقی، ہنڈی کرافٹ، انواع واقسام کے کھانوں کو ایک ہی جگہ پیش کرتا ہے اور یہ بھارت کی عظیم ثقافت کی عکاسی کرتا ہے۔ اس پروگرام میں ملک کے نوجوانوں کو ہمارے مالا مال کلچر کے مختلف پہلوؤں سے روشناس کرایا گیا ہے وہیں یہ مہتسو مختلف علاقوں کے لوگوں کو اپنی صلاحیتوں، فن اور دستکاری اور ہنر مندی کو سب کے سامنے پیش کرنے کا ایک موقع بھی فراہم کرتا ہے۔
بھارت کی وراثت کو فروغ دینے کی اپنی کوشش کے طور پر ثقافت کی وزارت نے کرناٹک میں 7 روزہ راشٹریہ سنسکرتی مہتسو- 2018 کا انعقاد کیا ہے۔ افتتاحی دن مہتسو میں تین بھائی کے ذریعے پنڈوانی، ویدک منتروں کا جاپ اور کرشن کانت شکلا کی ٹیم کے ذریعے بھجن، 350 لوک رقاصوں کے ذریعے رقص اور لوک گیتوں کے پروگرام پیش کئے گئے۔
راشٹریہ سنسکرتی مہتسو کے ایک حصے کے طور پر ڈاکٹر مہیش شرما نے روس کے ایک فنکار، ادیب اور ماہر آثار قدیمہ نیکلو ریورچ پر بینگلورو کی نیشنل گیلری آف موڈرن آرٹ میں ایک نمائش کا بھی افتتاح کیا۔