16.3 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

کرناٹک کے پدور میں زیر زمین خام تیل کے ذخیرہ کے امکانات تلاش کرنے کے لئے آئی ایس پی آر ایل نے اے ڈی این او سی کے ساتھ ایک مفاہمتی دستاویز پر دستخط کئے

Urdu News

نئی دلّی، انڈین اسٹریٹجک پیٹرولیم ریزروس لمیٹڈ (آئی ایس پی آر ایل) نے کرناٹک کے پڈور میں آئی ایس پی آر ایل کے تیل کے زیر زمین ذخیرے کی تنصیب میں اے ڈی این او سی کے خام تیل کے ذخیرے کے امکانات تلاش کرنے کے لئے ابوظہبی نیشنل آئل کمپنی (اے ڈی این او سی) کے ساتھ ابوظہبی میں آج ایک مفاہمتی دستاویز پر دستخط کئے ہیں۔ آئی ایس پی آر ایل کے زیر زمین ذخیرے کی صلاحیت فی الحال 2.5 ملین ٹن ہے۔

حکومت ہند کی ملکیت والی کمپنی آئی ایس پی آر ایل میں ہنگامی آلات کی ضرورتوں کے لئے زیر زمین خام کے ذخیرے کی ذمے داری سونپی گئی ہے۔ 4نومبر 2018 کو اے ڈی  این او سی کے ابتدائی ڈیلیوری کے کھیپ آنے کے بعد انھیں کرناٹک کے منگلور میں واقع آئی ایس پی آر ایل کی دوسری زیر زمین ذخیرے کی تنصیب میں انھیں ذخیرہ کیا جائے گا۔ اس تنصیب میں اے ڈی این او سی کے 5.86 ملین بیرل خام تیل کا ذخیرہ ہوگا۔

مفاہمتی عرض داشت پر اے ڈی این او سی کے مارکیٹنگ، سیلس اور ٹریڈنگ کے ڈائریکٹر جناب عبداللہ سالم الظہری اور آئی ایس پی آر ایل کے سی ای او اور مینجنگ ڈائریکٹر جناب ایچ پی ایس آہوجا نے دستخط کئے ہیں۔ یہ دستخط ابوظہبی انٹرنیشنل پیٹرولیم ایگزی بیشن اینڈ کانفرنس (اے ڈی آئی پی ای سی) کے موقع پر ہوئے ہیں۔ اس موقع پر متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت اور اے ڈی این او سی گروپ کے سی ای او عزت مآب ڈاکٹر سلطان احمد الجابر اور حکومت ہند کے پیٹرولیم اور قدرتی گیس نیز ہنرمندی کے فروغ اور صنعت کاری کے وزیر جناب دھرمیندر پردھان موجود تھے۔

http://164.100.117.97/WriteReadData/userfiles/image/image002DDQI.jpg

اس موقع پر ڈاکٹر الجابر نے کہا کہ ’’ہندوستان ایک اہم تیل مارکیٹ ہے اور یہ معاہدہ متحدہ عرب امارات اور ہندوستان کے درمیان توانائی کے شعبے میں کلیدی شراکت کو ظاہر کرتا ہے، جس سے یو اے ای اور اے ڈی این او سی کی مہارت اور تیل کے وسائل کو فروغ حاصل ہوا ہے۔ ہمیں پختہ یقین ہے کہ ہم اس فریم ورک معاہدے کو باہمی مفاد کی شراکت داری میں تبدیل کرنے کے قابل ہوں گے، جو اے ڈی این او سی کو ہندوستان کی بڑھتےتوانائی کے مارکیٹ کے لئے اعلیٰ معیار کے خام تیل کی فراہمی میں اضافے کا موقع فراہم کرے گا اور جس سے ہندوستان کو اس کے توانائی کے تحفظ فراہم کرے گا اور اس کی توانائی کے بڑھتے ڈیمانڈ کی تکمیل ہوگی۔‘‘

اے ڈی این او سی واحد غیر ملکی تیل اور گیس کی کمپنی ہے، جس نے اب تک ہندوستان کے اہم پیرولیم ذخیرہ پروگرام میں سرمایہ کی ہے۔

جناب دھرمیندر پردھان نے کہا کہ ’’اس مفاہمتی عرض داشت سے پڈور میں اے ڈی این او سی کے خام تیل کے ذخیرے سے متعلق مواقع تلاش کرنے کی آئی ایس پی آر ایل کو اجازت حاصل ہوگی، جس سے ملک کے اہم پٹرولیم ذخائر کو مزید مستحکم کرنے میں مدد ملے گی۔ یہ بندوبست ہندوستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تعاون کے مستحکم رابطے کو ظاہر کرتا ہے اور اس سے ہمارے اہم توانائی کے رشتوں کو مزید مستحکم اور فروغ دینے کی بنیاد فراہم ہوگی۔‘‘

آئی ایس پی آر ایل نے تین مقامات یعنی وشاکھاپٹنم (1.33 ملین ٹن)، منگلور (1.5 ملین ٹن) اور پڈور (2.5 ملین ٹن) کے زیر زمین خام تیل کے ذخیرے کی 5.33 ملین ٹن کی صلاحیت پہلے ہی حاصل کرلی ہے۔ ان تمام ذخائر سے گزشتہ مالی سال کے کھپت کے اعداد و شمار کے مطابق ملک کے 9.5 دن کے خام تیل کی ضرورتیں پوری ہوسکتی ہیں۔ حکومت ہند نے جون 2018 میں دو نئے ذخیرے بنانے کا اعلان کیا تھا، جس میں مشرقی ریاست اڈیشہ کے چاندی کھول میں 4 ملین ٹن تیل کے ذخیرے کی صلاحیت پیدا کرنا اور پڈور میں 2.5 ملین ٹن کی اضافی صلاحیت پیدا کرنا شامل تھا۔

نئے اور موجودہ اہم ذخائر کو ملاکر ہندوستان کے خام تیل کی ڈیمانڈ پوری کرنے کے لئے تقریباً 21 دنوں کی ہنگامی ضرورتیں پوری ہوسکیں گی۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More