نئی دہلی؍ نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، کرنل راجیہ وردھن راٹھور نے آج یہاں انڈیا یوتھ ڈیولپمنٹ انڈیکس اینڈ رپورٹ 2017 کا اجراء کیا۔ انڈیا یوتھ ڈیولپمنٹ انڈیکس(وائی ڈی آئی) 2017 کے تیار کرنے کا مقصد ریاستوں بھر میں یوتھ ڈیولپمنٹ میں رجحانات کا پتہ لگانا ہے۔ انڈیکس میں زیادہ اور کم کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی ریاستوں کا اعتراف کیا گیا ہے، کمزور پہلوؤں کی نشاندہی کی گئی ہے اور پالیسی سازوں کو ریاستوں میں نوجوانوں کی ترقی سے متعلق اقدامات کے ترجیحی شعبوں کے بارے میں مطلع کیا گیا ہے۔
تمل ناڈو کے سری پورمبدور میں واقع قومی اہمیت کے حامل ادارہ راجیو گاندھی نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف یوتھ ڈیولپمنٹ(آر جی این آئی وائی ڈی) نے یوتھ ڈیولپمنٹ انڈیکس اینڈ رپورٹ 2017 کو تیار کیا ہے۔2010 میں اس ادارے کے ذریعے کی گئی یہ ایک معیاری کوشش ہے اور جس کے بعد اس ادارے نے 2017 میں انڈیا یوتھ ڈیولپمنٹ انڈیکس تیار کیا ہے۔نیشنل یوتھ پالیسی -2014(بھارت)اور ورلڈ یوتھ ڈیولپمنٹ رپورٹ آف کامن ویلتھ(15 تا29 سال) میں استعمال شدہ نوجوانوں کی تازہ ترین تعریف کا استعمال کرکے یوتھ ڈیولپمنٹ انڈیکس برائے سال 2017 تیار کیا گیا ہے اور اسی طرح سے عالمی موازنہ کا راستہ ہموار کرنے کے لئے کامن ویلتھ اشاریوں کا بھی استعمال کیا گیا ہے۔
انڈیا یوتھ ڈیولپمنٹ انڈیکس 2017 میں پہلی پانچ جہتوں کو عالمی وائی ڈی آئی کے جیسا ہی برقرار رکھا گیا ہے۔ سب-نیشنل سطح پر ڈیٹا کی دستیابی پر مبنی اشاریوں اور وزن میں ترمیم کی گئی ہے۔عالمی وائی ڈی آئی بھارت کے لئے تیار وائی ڈی آئی سے قدرےمختلف ہے۔بھارت کے لئے وائی ڈی آئی میں ایک نئے پہلو یعنی سماجی شمولیت کو شامل کیا گیا ہے، تاکہ سماجی ترقی کی شمولیت کا جائزہ لیا جاسکے، کیونکہ بھارتی سماج میں ڈھانچہ جاتی عدم مساوات موجود ہیں۔ ایک مؤثر فیصلہ-سپورٹ آلہ کے طورپر وائی ڈی آئی 2017 کی رو سے پالیسی سازوں کو قومی اور علاقائی ترقی کا پتہ لگانے میں مدد ملے گی اور اسی کے ساتھ نوجوانوں کی ترقی سے متعلق پالیسیوں، منصوبہ بندی، ترجیحات کی نشاندہی اور نفاذ کی حکمت عملی کو درپیش رکاوٹوں کے بارے میں بھی انہیں اندازہ ہوجائے گا۔