نئی دہلی، امور داخلہ کے وزیر مملکت جناب کرن رجیجو نے تبا ہی کے دوران فوری اور اہل کا ر روائی کو یقینی بنا نے کے لئے این ڈی ایم اے کی صلاحیت بڑھا کر رد عمل کو مستحکم کر نے کی ضرورت پر روشنی ڈالی ۔ انہوں نے آ ج یہاں نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے)کے تیرہویں یو م تا سیس تقریب میں‘‘ اسکول کی سلامتی ’’کے مرکزی خیال پر کہا کہ تباہی کے خطرات کو کم کر نے (ڈی آر آر )کی تعلیم کو، تباہی کی روک تھام کی تیا ریوں کے کلچر کو تقویت پہنچا نے کے لئے اسکولی نصاب میں شامل کیا جا نا چاہئے ۔ جناب رجیجو نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریند ر مودی کی قیادت میں حکومت نے تبا ہی کی رو ک تھام میں صلاحیت پیدا کرنے کے لئے متعدد اقدامات کئے ہیں ۔گذشتہ سال تباہی کے خطرات کو کم کر نے سے متعلق ایشیائی وزارتی کا نفرنس (اے ایم سی ڈی آ رآر )کے دوران وزیر اعظم کے ذریعہ تبا ہی کی روک تھام (ڈی آر آر)کے لئے پیش کر دہ 10 نکا تی ایجنڈے کا ذکر کر تے ہو ئے جناب رجیجو نے کہا کہ حکومت محفوظ ، مضبوط اور لچیلے ہندوستان کے خواب کو شرمندہ تعبیر کر نے کے لئے پا بند عہد ہے ۔
اس حقیقت کے پیش نظر کہ ہندوستان تبا ہ کا ریوں سے متاثر ہو نے والا ملک ہے اور اسے نا گزیر تبا ہ کا ریاں در پیش رہتی ہیں ۔ جناب رجیجو نے کہا کہ ڈی آر آر کے مثبت نتا ئج ریا ستی حکومت ، ضلعی اور مقامی انتظامیہ نیز سما ج پر مبنی اداروں کی شراکت سے ہی حاصل کئے جا سکتے ہیں کیونکہ یہی نا گہا نی تبا ہ کا ریوں کا مقابلہ کر نے والے سب سے پہلے ہو تے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ڈیزاسٹر رسپونس فورس (این ڈی آر ایف)نے پو رے ملک میں اسکولوں میں زلزلے کے دوران بچا ؤ راحت رسانی کے کا موں کی ٹریننگ دی ہے جس میں سینکڑوں اسکول کے بچوں کو ان کے تئیں حساس بنا یا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی روز مرہ کی سر گرمیوں ڈیزاسٹر منیجمنٹ کو شا مل کر نا ہو گا ۔
وزیر اعظم کے ایڈیشنل پرنسپل سکریٹری ڈاکٹر پی کے مشرا نے کہا کہ تعلیم کسی بھی قسم کی ترقی کی ریڑھ کی ہڈی ہو تی ہے اور اس کی شروعات اسکول سے ہی ہو تی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے اسکولوں اور اسکول کے بچوں کی حفاظت نہا یت ضروری ہے ۔ گجرات اور لاتور کے زلزلے کی مثال پیش کر تے ہو ئے ڈاکٹر مشرا نے کہا کہ ان سانحوں کے بعد اسکولوں کو دوبارہ کھولنے سے متاثرین اور متاثرہ افراد کے مورل کو بڑھا نے اور زندگی کو دوبارہ پٹری پر لا نے میں مدد ملی تھی۔
مرکزی وزیر جناب راجناتھ سنگھ نے آج صبح این ڈی ایم اے کےکا م کا ج کے یوم تا سیس کا افتتاح کیا تھا ۔ ملک میں ڈی آر آر کو اہمیت دینے کی اس کی کوششوں کے لئے انہوں نے این ڈی ایم اے کی تعریف کر تے ہو ئے انسانی بنیاد پر دوسرے ممالک کے ساتھ کھڑے ہو نے کے ہندوستان کے عزم کا اعادہ کیا جس میں تبا ہ کاریوں کی روک تھام ، تباہی کے اثرات کو کم کرنےاور فوری طور پر کا رروائی کرنا شا مل ہے ۔تقریب کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کر تے ہو ئے داخلہ سکریٹری جناب راجیو گوبا نے کہا کہ تباہی کی روک تھام کے لئے بنا ئےگئےآئینی اور ادا رہ جا تی نظام کو مزید مستحکم بنا نا چا ہئے ۔ انہوں نے اسکول کی سیفٹی کے مرکزی خیال پر اظہار خیال کر تے ہوئے کہا کہ تباہی کے دوران بہت سارے اسکولوں کے ڈھانچے تبا ہ ہو ئے اور تباہی کے بعد کے مرحلے میں تعلیمی خدمات بھی متاثر ہوئیں ۔بچے اس کے زیادہ شکار بنتے ہیں اس لئے انہیں خصوصی توجہ پر اسپیشل نگہداشت کی ضرورت ہو تی ہے ۔
اس دن کے لئے ایجنڈہ طے کر نے کے لئے این ڈی ایم اے نے اسکول کی سلا متی پا لیسی سے متعلق نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے رہنما خطوط پیش کئے ۔ این ڈی ایم اے کے ذریعہ گذشتہ سال فروری میں رہنما خطوط جا ری کئے گئے تھے جن کا مقصد پو رے ملک میں اسکولوں میں خطرات کے تئیں اقدامات کو مستحکم کرناتھا ۔
وزارت فروغ انسانی وسائل کے تحت محکمہ اسکولی تعلیم اور خواندگی کے سکریٹری جناب انل سو روپ نے ان رہنما خطوط کے عمل درآمد میں محکمہ تعلیم کے کردار کے بارے میں با تیں کہیں ۔ انہوں نے کہا کہ زمینی سطح پر قوانین اور ضابطوں کا نفاذ کا فی اہم ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسکولوں کی حفاظت کے لئے این ڈی ایم اے کی کوششوں میں ان کامحکمہ ہر قسم کی مدد کر ے گا ۔
متعدد ریا ستوں نے اسکو ل کے اندر حفاظت کے تعلق سےکئے گئے اقدامات میں بہترین طریقہ کار کے لحاظ سے ان کے تجربے اور ان سے حاصل سبق کے بارے میں بتایا ۔ انہوں نے اسکو ل کی حفاظت کے مختلف پہلوؤں جیسے حفاظت کا محاسبہ ، صلاحیت سازی اور تربیت ، فعال مشق، ڈھا نچہ جا تی حفاظت اورڈیزاسٹر منیجمنٹ کو اسکول کے نصاب میں شا مل کر نےجیسے پہلوؤں کا احاطہ کیا ۔
سینٹرل بلڈنگ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (سی بی آ ر آئی)اسکولوں کی غیر محفوظ عما رتوں سے متعلق تفصیلات پیش کیں اور بتا یا کہ اسکو ل کے طلبا کی سلا متی کو یقینی بنا نے کے لئے کیا کیا چیزیں اہم ہیں ۔
اسکولوں کے نما ئندوں نے تبا ہی کی روک تھام سے متعلق تیا ریوں کو یقینی بنا نے اور ان کے تبا ہی سے روک تھام سے متعلق منصوبوں کے عمل درآمد میں پیش آ نے والے اہم چیلنجوں کے بارے میں بتا یا ۔ انہوں نے اسکول کی سلا متی کے لئے اسکول کی انتظامیہ اور سرکاری ایجنسیوں کے درمیان اشتراک کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی ۔
اپنے استقبالیہ خطبے میں این ڈی ایم اے کے رکن جناب آ ر کے جین نے کہا کہ ڈیزاسٹر منیجمنٹ میں تمام اقدامات کے عمل درآمد پروگراموں کو یقینی بنا نے کے لئے تمام شرکا کو ساتھ آ نے کی ضرورت ہے ۔
اس تقریب کے دوران کشتی کے سلا متی اور تہذیبی وراثت مقامات اور اس کے اطراف سے متعلق نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ رہنما خطوط اور 2015 کے چنئی سیلا ب سے متعلق مطالعہ رپورٹ بھی جا ری کی گئیں ۔