نئی دلّی: یہ بات بعض اخبارات میں شائع ہونے والی ان خبروں کے تناظر میں ہے، جن میں کہا گیا ہے کہ حکومت کی اسکیم آیوشمان بھارت کے تحت اب کمیاب بیماریوں سے متاثرہ افراد کا بھی علاج ہوگا۔ اس تناظر میں یہ وضاحت کی جاتی ہے کہ حال ہی میں کمیاب بیماریوں کے تعلق سے ، جس قومی پالیسی کا اعلان ہوا ہے، اس میں علاج کے لئے پرچم بردار اسکیم راشٹریہ آروگیہ ندھی کے تحت 20 لاکھ روپے تک کی مالی معاونت کا التزام ہے۔ اس میں وہ بیماریاں شامل ہیں ، جن کا ایک ہی وقت میں علاج ہو سکتا ہے۔ (کمیاب بیماری پالیسی کے گروپ ایک کے تحت ان بیماریوں کو فہرست بند کیا گیا ہے)۔ اس طرح مستفیدین کو مالی معاونت بی پی ایل خاندانوں تک ہی محدود نہ ہوگی بلکہ اس کا فائدہ آبادی کے 40 فیصد سے زیادہ لوگوں تک پہنچا یا جائے گا۔ شرط یہ ہے کہ ایسے لوگ آیوشمان بھارت پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (پی ایم جے اے وائی) کے تحت اہل ہوں۔ ایسے مریضوں کی مالی معاونت کا التزام آیوشمان بھارت پی ایم جے اے وائی کے تحت نہیں بلکہ اس کی پرچم بردار اسکیم راشٹریہ آروگیہ ندھی (آر اے این) کے تحت ہے۔
اس کے علاوہ اس کمیاب بیماریوں کے علاج سے متعلق پالیسی کے تحت ایک عوامی امداد کا میکنزم بھی تیار کیا جانا ہے، تاکہ کارپوریٹ اداروں اور انفرادی طور پر لوگوں کو آئی ٹی پلیٹ فارم کے ذریعے کمیاب بیماریوں کے علاج کے لئے مالی امداد کے حوالے سے حوصلہ افزائی کی جاسکے۔ اس حوالے سے جو فنڈ جمع ہوگا اس کے ذریعے نہ صرف تین زمروں میں شامل کمیاب بیماریوں کے علا ج کے لئے امداد فراہم کی جائے گی، بلکہ جو باقی مالی وسائل ہوں گے ان کا استعمال تحقیق کے لئے بھی کیا جائے گا۔