نئی دہلی،12۔جنوری ۔ کنونشن سے متعلق سہ فریقی کمیٹی( سی اوسی )کی 38 ویں میٹنگ دس جنوری 2017 کو نئی دلی میں منعقد ہوئی ۔ یہ میٹنگ محنت اورروزگارکی مرکزی وزارت کی سکریٹری محترمہ ایم ستیہ وتی کی صدارت میں منعقد ہوئی ۔ مرکزی ٹریڈ یونینوں ، ملازمین کی تنظیموں ،ریاستی سرکاروں ،مرکزی وزارتوں ، آئی ایل او اور محنت اور روز گار کی وزارت کے دیگر افسران نے اس میٹنگ میں شرکت کی ۔
محنت اور روز گار کی سکریٹری نے کمیٹی کو مطلع کیا کہ سہ فریقیت ،بھارت میں محنت سے متعلق پالیسوں کے عمل کا مربوط حصہ ہے۔ سی او سی کو محنت سے متعلق بین الاقوامی معیارات کو مستقبل کے لائحہ عمل کی سفارش کی توثیق میں اب تک جو پیش رفت حاصل ہوئی ہے اس پر بات چیت کرنے کا خصوصی اختیار حاصل ہے۔
سی اوسی نے آئی ایل او کنونشن نمبر 138 کے سلسلے میں جو پیش رفت ہوئی ہے، اس کا جائزہ لیا ۔ یہ کنونشن روزگار اور کام میں داخلے سے متعلق کم سے کم عمر کے بارے میں ہے ۔ سی او سی نے بچہ مزدوری کی بدترین شکلوں سے متعلق کنونشن نمبر 182 ، ایک جگہ جمع ہونے اور حقوق کے تحفظ سے متعلق کنونشن نمبر 87 ، منظم ہونے اور پیسے کے لین دین میں کمی بیشی کے بارے میں اجتماعی طور پر بات چیت کرنے سے متعلق کنونشن نمبر 98 ، محنت سے متعلق بحریہ کے کنونشن 2006 ، بحری جہاز پر کام کرنے والے عملے کی شناخت سے متعلق دستاویز کے بارے میں کنونشن نمبر 18 پیشہ ورانہ حفاظت اور صحت کے بارے میں ترقیاتی لائحہ عمل سے متعلق کنونشن نمبر 187 ، سڑک ٹرانسپورٹ کے شعبے میں کام اور آرام کے اوقات اور معیاری جائزے کے نظام سے متعلق ورکنگ گروپ کے سلسلے میں رپورٹ سے متعلق کنونشن نمبر 153 ، کا بھی جائزہ لیا ۔
کمیٹی نے سی -187 ، سی -153 اور معیاری جائزے کے نظام میں آئی ایل او کے کام میں بھارت کے تعاون نیز بحری جہاز میں کام کرنے والے عملے کے کنونشن کی توثیق کرنے کے لئے حکومت ہند کے فیصلے اور سی -185 کے سلسلے میں کی گئی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔
کمیٹی نے محنت اورروزگار کی مرکزی وزارت کی طرف سے بچہ مزدوری ( روک تھا م اور ضابطے) ترمیمی بل 2016 سے متعلق جو کوششیں کی گئی ہیں ، انہیں سراہا ۔ یہ بل پارلیمنٹ میں جولائی 2016 کو منظور کیا گیا تھا۔ اس ترمیمی بل میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ 14 سے کم عمر کے کسی بچے سے کام لینے پر مکمل طور پابندی ہوگی۔اس بل میں اس قانون کی خلاف ورزی کے لئے مزید سخت سزاؤں کی تجویز رکھی گئی ہے۔ ترمیمی بل میں بچوں کے اسکول جانے اور سیکھنے سے متعلق حقوق کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ترمیم کے تحت اس بات پر بھی پابندی لگائی گئی ہے کہ نابالغ عمر کے 14 سے 18 سال کے گروپ کے بچوں کو ان کے روزگار میں مضر کام نہ دیا جائے ۔ اس بل میں کچھ خاص پیشوں میں ہی انہیں لگائے جانے کی اجازت دی گئی ہے۔ اس ترمیم کے ساتھ ہی بھارت اب آئ ایل او کنونشنز سی -138 اورسی -182 کی توثیق کرنے کے نزدیک پہنچ گیا ہے، جس کے لئے محنت اور روزگار کی وزارت نے اقدامات کئے ہیں۔
سی او سی نے ایک کمیٹی کی تشکیل کا بھی فیصلہ کیا ہے جو محنت اور روزگار کی مرکزی وزارت ،عملے اور تربیت کے محکمے اور آئی ایل او کے نئی دلی کے دفتر کے نمائندوں پر مشتمل ہوگی ۔ یہ کمیٹی جمع ہونے کی آزادی اور حقوق کے تحفظ سے متعلق سی -87 ، منظم ہونے اور اجتماعی طور پر پیسے کے لین دین میں کمی بیشی کے حق سے متعلق سی -98 کے معاملات کا جائزہ لے گی۔