16.3 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

کنگ جارج میڈیکل یونیورسٹی جیسے سرکاری اسپتالوں نے کووڈ – 19 کے خلاف لڑائی میں قائدانہ رول ادا کیا ہے : صدر جمہوریہ کووند

Urdu News

نئی لّی”:کنگ جارج میڈیکل  یونیورسٹی جیسے سرکاری اسپتالوں نے  کووڈ – 19 کے خلاف لڑائی میں قائدانہ رول ادا کیا ہے ۔ صدر جمہوریہ ٔ ہند  جناب رام ناتھ کووند نے کہا کہ ان اسپتالوں کی کوششوں کی وجہ سے ہی ہمارے شہری ، گھنی آبادی اور محدود آمدنی  جیسی صورتِ حال  کے باوجود  کووڈ – 19 کے چیلنج کا سامنا کر سکیں ہیں ۔ وہ آج ( 21 دسمبر ، 2020 ء ) ویڈیو پیغام کے ذریعہ لکھنؤ میں کنگ جارج میڈیکل یونیورسٹی کے 16 ویں  تقسیم اسناد کے جلسے سے خطاب کر رہے تھے ۔ صدر جمہوریہ  نے کے جی ایم یو جیسے سرکاری صحت اداروں  کے ڈاکٹروں ، نرسوں اور دیگر ورکروں کا شکریہ ادا کیا ، جو کورونا  کا سامنا کرنے والے صف اول کے جانبازوں  میں شامل ہیں ۔  انہوں نے کہا کہ ان کورونا جانبازوں کی جتنی بھی تعریف کی جائے ، کم ہے ۔ کئی کورونا جانبازوں کو ، اس لڑائی میں اپنی جان سے بھی ہاتھ دھونا پڑا ہے ۔  ہمارا ملک ہمیشہ  ان کی قربانی  کا مقروض رہے گا ۔

          صدر جمہوریہ  نے کہا کہ 21 ویں  صدی میں صحت خدمات  کے شعبے میں پوری دنیا میں  مواصلاتی  ٹیکنا لوجی اور ڈاکٹروں کی انفرادی  صلاحیتوں کا فائدہ   اٹھانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ  بڑے اعداد و شمار ، مصنوعی ذہانت   ، روبوٹکس  ، اطلاعاتی ٹیکنا لوجی  اور کنکٹیویٹی  کے ساتھ بایو  سائنس کے تال میل سے  حفظانِ صحت  کے سیکٹر میں انقلاب پیدا ہو رہا ہے ۔ 58 خصوصی شعبوں کے ساتھ کے جی ایم یو میں بنیادی اعداد و شمار پر مبنی بین شعبہ جاتی اور کثیر  شعبہ جاتی تحقیق کے وسیع  امکانات ہیں ۔  انہوں نے کہا کہ  کے جی ایم یو جیسے ممتاز اداروں کو حقیقی  تحقیق کے  اعلیٰ سطحی  پروگرام جاری رکھنے چاہئیں ۔

          صدرِ جمہوریہ  نے کہا کہ کےجی ایم یو سے تعلیم حاصل کرکے نکلنے  والے لوگ پچھلی کئی دہائیوں  سے اہم تعاون کر رہے ہیں اور وہ ملک اور بیرون ملک میں اعلیٰ طبی اداروں کے  اعلیٰ  عہدوں پر فائز ہیں ۔  انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ جارجیائی  المنی ایسوسی ایشن  کے تقریباً  12500 ارکان بین الاقوامی سطح پر سرگرم ہیں ۔ انہوں نے مشورہ  دیا کہ بھارت اور بیرون ملک میں  کام کرنے والے جارجیائی ایک علمی پورٹل  قائم کریں اور اس پر میڈیکل ، پریکٹس ، تحقیقی کام ، پیچیدہ  مرض کے علاج اور حفظانِ صحت سے متعلق اپنے  علم اور تجربات  میں ساجھیداری کریں ۔

صدرِ جمہوریہ  نے کہا کہ بہت سے ملکوں کے لوگ سنگین بیماری کے علاج کے لئے بھارت آتے ہیں کیونکہ یہاں انہیں کم خرچ پر عالمی درجے کا علاج  مل سکتا ہے ۔ انہوں نے اس اعتماد  کا اظہار کیا کہ پرانی اور نئی نسل کے تمام ڈاکٹر مل کر ملک میں حفظانِ صحت اور میڈیسن  کے شعبے میں انقلابی تبدیلی لا سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ڈاکٹروں اور نرسوں کی صلاحیت اور خدمت کے جذبے کو پوری دنیا میں جانا جاتا ہے ۔ انہوں نے اپنی اس نیک خواہش  کا اظہار کیا کہ  ہمارے ملک کا حفظانِ صحت کا سیکٹر  ایسا بن جائے ، جس میں ‘‘ بھارت میں علاج ’’ پوری دنیا  کا محاورہ  بن جائے ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More