نئی دہلی، جل جیون مشن کے تحت وزیراعظم کے ذریعہ دور دراز کے گاؤہں میں پینے کے لائق پانی دستیاب کرانے کے لئے واضح اپیل کے مطابق کول انڈیا لمیٹیڈ (سی آئی ایل)کے معاون کمپنی ویسٹرن کول فیلڈ لمیٹیڈ گاؤں کے لوگوں کو ان کے دروازے پر صاف پینے کا پانی مہیا کرانے کے ساتھ ساتھ خود امدادی گروپ (ایس ایچ جی) اسکیم کے تحت دیہی خواتین کے لئے آمدنی پیدا کرکے گاؤں کے لوگوں کی زندگی میں بدلاؤ لارہی ہے۔ سی آئی ایل کی دیگر کوئلہ کمپنیوں نے آس پاس کے گاؤں میں پینے کے لائق پانی کے فائدہ مند استعمال کا امید افزا پروجیکٹ شروع کیا ہے۔
ڈبلیو سی ایل کے ذریعہ سونیر سے بور گاؤں تک سچائی کے لئے کھان کے ذریعہ پانی کی سپلائی
ڈبلیو سی ایل کے ذریعہ ناگپور شہر سےتقریباً25 کلو میٹر دور پاٹن سونگی گاؤں میں ایک مربوط پانی صاف کرنے اور باٹلنگ کرنے کے لئےکول نیر کمپلیس قائم کیا گیا ہے جس میں 2.5 لاکھ لیٹر کی صلاحیت ہے۔ اس میں آر او پر مبنی پلانٹ میں پانچ مراحل میں پانی صاف کیا جاتا ہے، جس کی صلاحیت 10 ہزار لیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ ہےاور یومیہ 15 ہزار بوتلوں کی باٹلنگ کی صلاحیت ہے۔پانی پاس کے پاٹنگ سونگی زیر زمین کوئلہ کان سے حاصل کیا جاتا ہے۔
ایک انوکھی اسکیم کے تحت ڈبلیو سی ایل نے آس پاس کے گاؤں والوں کے دروازوں پر 20 لیٹر کے جار میں صاف کول نیر کی تقسیم کے لئے پاٹن سونگی گاؤں کی خاتون ایس جی کے ساتھ تعاون کیا ہے۔ ہر ایک جار کی قیمت پانچ روپے ہےجس میں سے 3 روپے امدادی گروپ رکھتا ہے ۔ یہ نہ صرف ہر گاؤں کے فرد کو صاف پانی حاصل کرنےمیں مدد کرتا ہے بلکہ گاؤں کی خواتین کو کمائی کا بہت بڑا موقع بھی مہیا کرتا ہے
اسی طرح، ایس سی سی ایل اور این ایل سی آئی ایل کے ساتھ سی آئی اے ایل کی دیگر کوئلہ کمپنیوں نے گھریلو اور سنچائی دونوں مقاصد کے لئے اپنی کمان والے علاقےمیں اور آس پاس کے دیہاتوں کو کان کا اضافہ پانی مہیا کرانا شروع کردیا ہے۔کوئلہ کی وزارت نے تقریباً 16.5 لاکھ کی آبادی کو فائدہ پہچانے والی مختلف کوئلہ کمپنیوں کے آس پاس کے گاؤں کو سینچائی اور گھریلو استعمال کےلئے 4600 لاکھ کیوبک میٹر کام کا اضافی پانی مہیا کرانے کی امید افزا اسکیم تیارکی ہے۔
کوئلہ نکالتے وقت زمین کی سطح کے نیچے سے پانی بھی نکلتا ہے،جسے کان ڈسچارج واٹر (پانی کےا خراج) کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس پانی کا ایک حصہ کوئلہ کان کےا ندر چھڑکاؤ ، دھلائی، دھول کے ذرات پر قابو وغیرہ کےلئے استعمال کیا جاتا ہے۔ کان کے اس اضافی پانی کے فائدہ مند استعمال کے لئے ڈبلیو سی ایل میں سنچائی کےمقصد سے کان کا پانی مہیا کرناشروع کیا اور بعد میں کول نیر پروجیکٹ کے تحت اسے صاف پینے لائق پانی بنانے میں آگے آیا۔
روہنا گاؤں کی سرپنچ اوجولا لانڈے کہتی ہیں، ہم دور دور سے آلودہ پینےکا پانی لاتے تھے لیکن اب ہمارے دروازے پر صاف پانی دستیاب ہے جس ہماری صحت میں سدھار ہوا ہے اور ہماری زندگی گزارنے کے لئے پیسہ بھی مہیا ہوا ہے۔ ایس ایچ جی کی خواتین اب اس کمائی کا استعمال اپنے مقامی چھوٹے صنعتیں کاروبارکی توسیع کے لئے کرنے لگی ہیں۔ صاف پانی کے استعمال سے گاؤں کے لوگوں کی مجموعی صحت میں سدھار ہوا ہے اور دواؤں کے خرچ میں کافی کمی آئی ہے۔