نئی دہلی۔۔ کوئلے کی وزارت کے سکریٹری جناب سشیل کمار نے ملک میں ٹی پی پیزیعنی تھرمل پاور پلانٹوں کے لئے کوئلے کی سپلائی پوزیشن کا جائزہ لیا ہے۔
میٹنگ میں کول انڈیا لمٹیڈ( سی آئی ایل) کے سی ایم ڈی اور سی آئی ایل کی ذیلی کمپنیوں کے تمام سی ایم ڈنر نے شرکت کی۔ کوئلے کے ذریعہ بجلی کی تیاری میں 17 فیصد کااضافہ ہوا ہے۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ اگست 2016 کے مقابلے میں اگست 2017 میں میں پن بجلی کی پیداوار میں 12 فیصد نیوکلیائی بجلی میں 36 فیصد اور دیگر ذرائع سے بجلی کی پیداوار میں 7 فیصد کمی آئی ہے۔ سی آئی ایل کے سی ا یم ڈی نے بتایا کہ ٹی ٹی پیز نے پہلے کوئلے کی وصولی کو باضابطہ بنا کر اس میں کمی کردی تھی لیکن اب جبکہ بارش زیادہ ہونے کے سبب کوئلہ کمپنیوں کی پیداوار محدود کردی گئی ہے۔ کوئلے پر مبنی بجلی کی پیداوار میں اچانک اضافہ ہوگیا ہے۔ اور اس کی وجہ سے ٹی ٹی پیزمیں کوئلے کے ذخیروں میں کمی آگئی ہے۔ سی آئی ایل کے سی ا یم ڈی نے یہ بھی بتایا کہ اگست 2017 میں اگست 2016 کے مقابلے میں کوئلہ اٹھائے جانے کے معاملے میں 17.8 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
کوئلے کی سپلائی کی موجودہ صورتحال کا مقابلہ کرنے کی خاطر کوئلے کی وزارت کے سکریٹری نے سی آئی ایل کو مندرجہ بالا ہدایات جاری کی ہیں۔
i. سی آئی ایل ریلوے ریکوں کے ذریعہ کوئلے کی لدائی بڑھا کر50 2ریک یومیہ کردے گی۔
ii. ریلوے کی وزارت سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ ان ریکوں کو سی آئی ایل کی ذیلی کمپنیوں کے صلاح مشورے سے متعلقہ مقامات پر رکھے۔
iii. ان میں سے 225 ریک یومیہ بجلی سیکٹر کو سپلائی کئے جائیں گے۔
iv. ہر بجلی پلانٹ کے لئے سی آئی ایل کی ایک ذیلی کمپنی کو رہنمائی کرنے والی کمپنی کا رول تفویض کیاگیا ہے۔ یہ کمپنی اپنے سے وابستہ پاور پلانٹوں کاجائزہ لے گی اور اس بات کو یقینی بنائے گی کہ انہیں کوئی پریشانی نہ ہو۔
v. سی آئی ایل کے ایک کنٹرول روم کے ذریعہ ہفتے کے ساتوں دن24 گھنٹے ٹی ٹی پیز کو کوئلے کی سپلائی پوزیشن پر نظر رکھی جائے گی۔
vi. سی آئی ایل پاور پلانٹوں کو‘‘ جہاں ہے’’‘‘ جیسا ہے’’ کی بنیاد پر پیش کش کرے گی۔