نئی دہلی، کول مائنس (اسپیشل پرویژن) قانون 2015 اور ایم ایم ڈی آر قانون 1957 کے ضابطوں کے تحت کول انڈیا لمیٹیڈ کو کوئلے کی گیارہ کانیں الاٹ کی گئی ہیں۔ ان گیارہ فاضل کانوں کی وجہ سے اس کی کوئلہ پیدا کرنے کی سالانہ صلاحیت میں تقریباً 225 ایم ٹی کوئلہ کا اضافہ ہوجائے گا ۔ ا ن 11 کوئلہ کانوں کی تفصیل درج ذیل ہے۔
نمبر شمار | کوئلہ کان کا نام | جگہ | سی آئی ایل کی ذیلی کمپنی کا نام |
1 | امرکونڈا مرگادنگل | جھارکھنڈ | ای سی ایل |
2 | برہمنی | جھارکھنڈ | |
3 | چچرو پتسیمل | جھارکھنڈ | |
4-5 | رامپیا اور رمپیا کی ڈپ سائیڈ | اوڈیشہ | ڈبلیو سی ایل |
6-7 | گھوگھرا پلی اور گھوگرا پلی کی ڈپ سائیڈ | اوڈیشہ | |
8 | مندر پروت | بہار | بی سی سی ایل |
9 | ڈھولیا شمال | جھارکھنڈ | |
10 | مرزا گاؤں | بہار | |
11 | پرپینی بارہٹ | جھارکھنڈ |
کول انڈیا لمیٹیڈ نے حکومت سے فاضل کوئلہ کانوں کے الاٹ منٹ کی درخواست کی تھی تاکہ وہ اپنی ذیلی کمپنیوں ایسٹرن کول فیلڈ لمیٹیڈ (ای سی ایل) ، بھارت کنکنگ کول لمیٹیڈ (بی سی سی ایل) اور ویسٹرن کول فیلڈ لمیٹیڈ (ڈبلیو سی ایل) سو ایم ٹی سے زیادہ کوئلہ پیدا کرنے والی ذیلی کمپنیاں بن جائیں۔ کیونکہ اس وقت ان تینوں ذیلی کمپنیوں کے پاس کوئلے کا مناسب مقدار میں ذخیرہ موجود نہیں ہے۔
ریلوے اور کوئلے کے وزیر جناب پیوش گوئل نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ اطلاع فراہم کی۔