15.6 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

کووڈ – 19 وبا سے نمٹنے کے لیے دواؤں کی کوئی قلت نہیں ہے

Urdu News

۱۔       حکومت ہند کی کیمیاوی مادوں اور کیمیاوی کھادوں کی وزارت کا دوا سازی کا محکمہ  ، دیگر محکموں اور ریاستوں و مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی مدد سے دواؤں کی تقسیم اور اِن کی دستیابی ، سپلائی اور مقامی مسائل سے نمٹنے کے لیے لگاتار نظر رکھ رہا ہے۔ متعلقہ محکمے میں ایک مرکزی کنٹرول روم (011-23389840) قائیم کیا ہے۔ یہ مرکز صبح آٹھ بجے سے شام چھ بجے تک کام کر رہا ہے۔ دواؤں کی قیمتیں مقرر کرنے سے متعلق قومی اتھارٹی (این پی پی اے) نے ایک اور کنٹرول روم ( ہیلپ لائن نمبر1800111255) قائم کیا ہے، جو 24 گھنٹے کام کرتا ہے۔ یہ کنٹرول روم کووڈ -19 وبا سے متعلق سوالات / شکایات اور پیغامات سے متعلق معاملات سے نمٹتا ہے۔ نیز دواؤں اور طبی آلات سے متعلق ٹرانسپورٹ اور دیگر لاجسٹک خدمات کے سلسلے میں تال میل قائم کرتا ہے۔

۲۔       دوا سازی کا محکمہ صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت ، کامرس اور صنعت کی وزارت ، کسٹم حکام ، مرکزی اور ریاستی ڈرگ کنٹرولرز ، ریاستی سرکاروں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور دواؤں اور طبی آلات سے متعلق مختلف ایسوسی ایشنوں  جیسے محکموں کے ساتھ قریبی رابطہ رکھتے ہوئے کام کر رہا ہے۔

۳۔ دوا سازی کا محکمہ ، چین میں کورونا وائرس وبا پھیلنے سے لے کر اب تک دواؤں کی تیاری پر لگاتار نظر رکھ رہا ہے۔  لاک ڈاؤن کے بعد محکمہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی سرکاروں سمیت مختلف حکام کے ساتھ صلاح مشورہ کرتے ہوئے انتہائی ترجیحی بنیاد پر جلد از جلد ،وقتاً فوقتاً پیدا ہونے والے  مختلف مسائل سے نمٹ رہا ہے۔  جب کبھی دیگر وزارتوں / محکموں سے تعلق رکھنے والے معاملات سامنے آتے ہیں یا دوا سازی کے محکمے کی جانکاری میں لائے جاتے ہیں تو ان معاملات کو بین محکمہ جاتی رابطے کے حصے کے طور پر بااختیار گروپوں کے ذریعے متعلقہ حکام کے سپرد کر دیئے جاتے ہیں۔ این پی پی اے نے مصنوعات سازوں کو کسی بھی وقت لازمی دواؤں کا وافر ذخیرہ تیار کرنے اور اسے برقرار رکھنے کی ہدایت دی ہے۔ لاک ڈاؤن کے دوران دواؤں اور طبی آلات کی تیاری کو یقینی بنانے کے لیے سبھی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

۴۔ مزید یہ محکمہ واٹس ایپ گروپ / ای- میل نظام تیار کر کے اور ویڈیو کانفرنسنگ کا استعمال کر کے ڈیجیٹل پلیٹ فارموں کا بڑے پیمانے پر استعمال کر رہا ہے تاکہ مختلف سطحوں پر فوری کارروائی کو یقینی بنایا جا سکے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More