20 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

کووڈ – 19 کی تازہ صورتِ حال

Urdu News

حکومت ہند  کووڈ – 19 کی روک تھام  ، بچاؤ اور بندوبست کے لئے احتیاطی اور سرگرم اقدامات کر رہی ہے ۔ کووڈ – 19 کے بندوبست سے متعلق کوششوں کی  اعلیٰ ترین سطح پر مسلسل نگرانی  کی جا رہی ہے اور  جائزہ لیا جا رہا ہے ۔

          بھارت  میں اب تک اِس وباء کے 56316 مریض  زیرِ علاج ہیں ۔ اب تک   کل 36824  لوگ کووڈ – 19 سے صحت یاب ہو چکے ہیں ۔ پچھلے 24 گھنٹے کے دوران 2715 مریضوں کے صحت یاب ہونے کی اطلاع ہے ۔  ہماری صحت یابی کی موجودہ شرح  38.29 فی صد ہے ۔

          فی لاکھ آبادی کے تناسب میں  بھارت میں مصدقہ مریضوں کی تعداد اب تک 7.1 مریض فی لاکھ تک پہنچ گئی ہے ، جب کہ پوری دنیا میں  آبادی کے تناسب میں  مریضوں کی تعداد 60 ہے ۔  ڈبلیو ایچ او کی صورتحال کے بارے میں رپورٹ 118 کے مطابق  مصدقہ مریضوں کی سب سے زیادہ تعداد والے  ملکوں   میں   فی لاکھ آبادی کے لحاظ سے  مریضوں کی  شرح مندرجہ ذیل ہے :

ملک مصدقہ مریضوں کی تعداد فی لاکھ آبادی   کے تناسب  میں مریضوں کی شرح
ریاستِ ہائے ہائے  متحدہ امریکہ 4525497 60
وفاقی روس 1409452 431
برطانیہ 281752 195
240165 361
اسپین 230698 494
اٹلی 224760 372
برازیل 218223 104
جرمنی 174355 210
ترکی 148067 180
فرانس 140008 209
ایران 118392 145
بھارت 96169* 7.1

* 18 مئی ، 2020 ء کے اعداد و شمار

          ابتدائی  اور  سخت اقدامات  سے  حوصلہ افزا نتائج برآمد ہو رہے ہیں ۔

صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے  نئے رہنما خطوط

صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزارت نے  ریڈ / اورینج / گرین  زون  کی زمرہ بندی کے لئے  ریاستوں کو   17 مئی ، 2020 ء کو نئے رہنما خطوط جاری کئے ہیں ۔ ان رہنما خطوط کے مطابق  ریاستوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ضلع / میونسپل کارپوریشن  ، یا   اگر ضروری ہے  تو سب ڈویژن  / وارڈ  یا دیگر انتظامی اکائی کی اپنے  جائزے کے مطابق ریڈ  / اورینج / گرین زون میں  زمرہ بندی کر سکتے ہیں ۔

یہ زمرہ بندی وزارتِ صحت کے ذریعے   دیئے گئے پیمانوں   کے تجزیہ کی بنیاد پر  کیا جا سکتا ہے ، جس میں  کل  موجودہ مریضوں کی تعداد ،  فی لاکھ آبادی  کے تناسب  سے مریضوں کی تعداد ،  مریضوں کے دوگنا  ہونے کی شرح  ( سات دن سے زیادہ  عرصے تک ) ، شرح اموات  ، ٹسٹ کی شرحیں  اور مثبت پائے جانے والے ٹسٹ کی شرحیں شامل ہیں ۔

فیلڈ ایکشن کے لئے ریاستوں سے کہا گیا ہے کہ وہ گھیرا بندی والے اور بفر زون  کو علیحدہ علیحدہ کریں ۔  ریاستوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ایسے گھیرا بندی والے  زون میں  کنٹنمنٹ  منصوبے کے سختی سے نفاذ کو یقینی بنائیں ۔

گھیرا بندی والے زون میں  خصوصی ٹیموں کے ذریعے گھر گھر جاکر  مریضوں  کی تلاش کرنا   ، تمام معاملات کی  نمونوں کے رہنما خطوط کے مطابق جانچ کرنا   ، رابطوں کا پتہ چلانا    ، تمام مصدقہ  مریضوں  کے کلینکل بندوسبت کو ترجیح دینا  شامل ہے ۔ اس سلسلے میں  لوگوں کی سرگرم شمولیت   حاصل کی جانی چاہیئے ۔

ہر گھیرا بندی والے زون کے آس پاس  ایک بفر زون  قائم کیا جانا چاہیئے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ یہ انفیکشن  آس پاس کے علاقوں میں نہ پھیلے ۔  بفر زونوں میں  آئی ایل آئی / ایس  اے آر آئی کے ذریعے  مریضوں یا معاملات کی  جامع نگرانی کی جانی چاہیئے ۔

یہ بات  اہم ہے کہ بچاؤ کے اقدامات جیسے ذاتی صفائی ستھرائی ، ہاتھوں کی صفائی   ، سانس لینے سے متعلق   اخلاقیات  ، چہرے کو ڈھکنے  اور  ایک دوسرے سے جسمانی   دوری برقرار رکھنے جیسے  اقدامات کے بارے میں  آئی ای سی سرگرمیوں کے ذریعے  سماج میں بیداری  پیدا کی جانی چاہیئے ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More