نئی دہلی، نئی اور قابل احیاء توانائی کی وزارت (ایم این آر ای) نے کہا ہے کہ آر ای پروجیکٹوں کے سلسلے میں کووڈ-19 کی وجہ سے نافذ ہونے والے لاک ڈاؤن کی بنیاد پر قابل احیاء توانائی نفاذ ایجنسیاں آر ای پروجیکٹوں کے سلسلے میں توسیع کر سکتی ہیں اور اس طرح کے لاک ڈاؤن کے خاتمے کے بعد معمول کے مطابق صورتحال بحال ہونے کے لئے 30دنوں کی اضافی مدت فراہم کی جائے گی۔ 17؍اپریل 2020 کو جاری کئے گئے حکم نامے کے مطابق وزارت نے بطور خاص یہ بات نوٹ کی تھی کہ یہ توسیع لاک ڈاؤن کی مدت پلس 30 دن کے لئے ہوگی۔ یہ ایک جامع توسیع ہوگی اور اس دوران کسی علیحدہ معاملے کو زیر غور لانے کی کوئی ضرورت نہیں ہوگی۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے دی جانے والی توسیع کے سلسلے میں کوئی ثبوت نہیں طلب کیا جائے گا۔
وزارت نے یہ بھی کہا ہے کہ نئی اور قابل احیاء توانائی کی وزارت (ایم این آر ای) کی تمام تر قابل احیاء توانائی نفاذ ایجنسیاں کووڈ -19 کے نتیجے میں نافذ ہونے والے لاک ڈاؤن کی مدت کو ماورائے تدبیر قرار دیں گی۔
بجلی، ریاستوں کے محکمہ توانائی، جن کا تعلق قابل احیا توانائی سے ہو، سمیت قابل احیاء توانائی محکموں کا حوالہ دیتے ہوئے وزارت نے انہیں ہدایت دی ہے کہ وہ کووڈ -19 کے نتیجے میں نافذ ہونے والے لاک ڈاؤن کو ماورائے تدبیر قرار دیں اور اس طرح کے لاک ڈاؤن کے نتیجے میں معقول مدت کی توسیع کی سہولت فراہم کریں۔
مذکورہ فیصلہ آر ای ڈیولپروں کی جانب سے وزارت کو موصول ہونے والی نمائندگیوں کے بعد لیاگیا تھا، جن میں گزارش کی گئی تھی کہ انہیں کووڈ-19 کی وجہ سے نافذ ہوئے لاک ڈاؤن کے سلسلے میں عام طور پر مدت میں توسیع فراہم کی جائے۔ ساتھ ہی ساتھ اس لاک ڈاؤن کے بعد صورتحال کے معمول پر آنے کے سلسلے میں بھی اضافی وقت فراہم کیا جائے۔
ایم این آر ای نے اس سے قبل یعنی 20؍مارچ 2020 کو ایس ای سی آئی، این ٹی پی سی اور ایڈیشنل چیف سکریٹری حضرات ؍ پرنسپل چیف سکریٹری حضرات ؍بجلی ؍ توانائی ؍ قابل احیاء توانائی کے ریاستی محکموں ؍ یو ٹی حکومتوں؍ انتظامیہ کو اس امر کی ہدایات جاری کی تھیں کہ سپلائی چین میں جو رخنہ پیدا ہوا ہے، اسے چین اور دیگر ممالک میں پھیلے ہوئے کورونا وائرس کی وجہ کے تحت نظرانداز کیا جائے، کیونکہ یہ ماورائے تدبیر امر ہے اور یہ تمام ذمہ دار حضرات پروجیکٹوں کے سلسلےمیں معقول مدت فراہم کریں، کیونکہ کورونا وائرس کی وجہ سے ایسا ہوا ہے۔