نئی دہلی، ایئر انڈیا، الائنس ایئر، ہندوستانی فضائیہ ( آئی اے ایف) ا ور پرائیویٹ طیارہ کمپنیوں کی طرف سے 288 پرازیں کی گئیں ہیں۔ ا ِن پروازوں میں سے 180 پروازیں ایئر انڈیا اور الائنس ایئر کمپنیوں کے ذریعے کی گئیں۔ آج کی تاریخ تک تقریباً 479.55 ٹن سازوسامان کو لے جایا گیا ہے۔ آج کی تاریخ تک لائف لائن اڑان پروازوں کے ذریعے 287061 کلو میٹر فضائی دوریوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔کووڈ-19 کے خلاف لڑائی میں ہندوستان کو تعاون دینے کے لیے ملک کے دور دراز علاقوں میں ضروری طبی سازوسامان کے نقل وحمل کے لیےشہری ہوا بازی کی وزارت (ایم او سی اے) کے ذریعے لائف لائن اڑان اسکیم کے تحت پروازوں کو چلایا جارہاہے۔
پوَن ہنس ہیلی کاپٹر کے ذریعے 18 اپریل 2020 کی تاریخ تک 6265 کلو میٹر کی دوری کا احاطہ کرتے ہوئے 1.86 ٹن سامان کو پہنچایا گیا ہے۔ پون ہنس لمیٹڈ سمیت ہیلی کاپٹر سروسز، جموں وکشمیر، لداخ جزائر اور شمال مشرقی علاقوں میں اہم طبی سازوسامان اور مریضوں کو لے جانے کا کام کر رہی ہے۔ گھریلو لائف لائن پرازوں کے ذریعے لے جارہے سازوسامان میں کووڈ-19 سے متعلق ریجینٹس، انزائنس، طبی آلات، جانچ کٹس، ذاتی حفاظتی آلات(پی پی ای)، ماسک، دستانے، ایچ ایل ایل اور آئی سی ایم آر کے دیگر مٹیریلس پر مشتمل ہے۔ ان سازوسامان کی درخواست ریاستی/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں کے ذریعے کی جاتی ہے۔ علاوہ ازیں اس میں ڈاک خانے کے پیکٹس بھی شامل ہیں۔
شمال مشرقی علاقوں، جزائر کے علاقے اور پہاڑی ریاستوں پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ ایئر انڈیا اور آئی اے ایف نے بنیادی طور پر جموں وکشمیر، لداخ، شمال مشرقی علاقوں ا ور دیگر جزائر پر مشتمل خطوں کے لیے باہمی اشتراک وتعاون کیا ہے۔
گھریلو مال بردار طیارہ آپریٹروں، ا سپائس جیٹ، بلو ڈاٹ اور اینڈیگوتجارتی بنیاد پر مال بردار طیاروں کو چلا رہی ہیں۔ ا سپائس جیٹ نے 24 مارچ سے لے کر 18 اپریل کے دوران 410 مال بردار پریں کیں ۔جس میں 600261 کلو میٹر کی دوری طے کی گئی اور 3270 ٹن مال کو ڈھویا گیا۔ ان میں سے 128 بین الاقوامی مال بردار پراوزیں تھیں۔ بلو ڈاٹ نے 25 مارچ تا 18 اپریل 2020 کے دوران 141 گھریلو مال بردار پروازیں کیں۔ جس میں 139179 کلو میٹر کی دوری طے کی گئی اور 2241 ٹن سازوسامان ڈھویا گیا۔ جبکہ اینڈیگو نے 3 تا 18 اپریل 2020 کے دوران 31 مال بردار پروازیں کی ہیں۔ میں 32290 کلو میٹر کے فاصلے کا احاطہ کرتے ہوئے تقریباً 48 ٹن سازوسامان کو لے جانے کا کام کیا ہے۔ اس میں حکومت کے لیے مفت میں ڈھویا گیا طبی سامان بھی شامل ہیں۔
بین الاقوامی سیکٹر– ادویات، طبی آلات اور کووڈ-19 امدادی سامان کی نقل وحمل کے لیے مشرقی ایشیا کے ساتھ مؤثر ایک فضائی پُل قائم کیا گیا ہے۔ جو میڈیکل کارگو لایا گیا اس کی تاریخ وار تفصیلات مندرجہ ذیل ہیں:
نمبر شمار |
تاریخ |
کہاں سے |
مقدار (ٹن) |
1 |
04.4.2020 |
شنگھائی |
21 |
2 |
07.4.2020 |
ہانگ کانگ |
06 |
3 |
09.4.2020 |
شنگھائی |
22 |
4 |
10.4.2020 |
شنگھائی |
18 |
5 |
11.4.2020 |
شنگھائی |
18 |
6 |
12.4.2020 |
شنگھائی |
24 |
7 |
14.4.2020 |
ہانگ کانگ |
11 |
8 |
14.4.2020 |
شنگھائی |
22 |
9 |
16.4.2020 |
شنگھائی |
22 |
10 |
16.4.2020 |
ہانگ کانگ |
17 |
11 |
16.4.2020 |
سیول |
05 |
12 |
17.4.2020 |
شنگھائی |
21 |
13 |
18.4.2020 |
شنگھائی |
17 |
14 |
18.4.2020 |
سیول |
14 |
15 |
18.4.2020 |
گوانگ زو |
04 |
|
|
میزان |
242 |
جنوبی ایشیا کے اندر ایئر انڈیا نے 7 اپریل 2020 کو تقریباً 9 ٹن سامان پہنچانے کا کام کیا جبکہ اس نے 8 اپریل 2020 کو کولمبو میں کئی ٹن سامان کو پہنچایا۔
ایئر انڈیا نے کرشی اڑان پروگرام کے تحت گزشتہ ہفتے ممبئی سے فرینک فرٹ اور ممبئی سے لندن کے درمیان دو پروازیں کیں جس کے ذریعے ممبئی سے موسمی پھل اور سبزیوں کو لے جایا گیا۔ اور واپسی میں عام سازوسامان کو لایا گیا۔ اسی طرح ایئر انڈیا نے 15 اپریل 2020 کو طبی سپلائی کو لے جانے کے لیے دلّی-سیشلز- ماریشس- دلّی کے درمیان اسی طرح کی ایک پرواز کی۔