نئی دہلی، کووڈ -19 کے خلاف ہماری نبردآزمائی کے عمل کو ضعیف الاعتقادی اور کہی سُنی باتوں سے متاثر نہیں ہونا چاہئے اور نا ہی ایسا موقع دیا جانا چاہئے۔ نائب صدر جمہوریہ ہند جناب ایم وینکیا نائیڈو نے بے بنیاد اطلاعات کی ترویج، خصوصاً سماجی میڈیا پر اس طرح کی بے بنیاد اطلاعات کو پھیلانے کو ایک وائرس قرار دیتے ہوئے اس کی روک تھام پر زور دیا ہے۔
اس امر پر زور دیتے ہوئے کہ افواہوں اور بے بنیاد اطلاعات کی بیخ کُنی کیلئے صحیح صحیح اطلاعات کی ترویج و اشاعت بہت ضروری ہے، جناب نائیڈو نے فیس بُک پوسٹ پر کہا ہے کہ وائرس کے خلاف جنگ اُس وقت تک نہیں جیتی جا سکتی ، جب تک کہ ہمارے پاس اس مسئلے کی کمیت کی مکمل تفہیم نہ ہو اور ہمارے اپنے ذرائع کافی اور وافرنہ ہوں۔
چند ریاستوں میں حفظ ما تقدم کے طور پر سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کے معاملے میں غیر ذمہ دارانہ عمل کا حوالہ دیتے ہوئے اور حال ہی میں نئی دلی میں ہوئے اجتماع کی بات کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ ہند نے کہا کہ رہنما خطوط کو زیادہ سے زیادہ بڑے پیمانے پر عام کرنے اور انہیں سختی سے نافذ کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ وائرس کے سلسلے میں اس کے سائنٹفک ثبوت کے تئیں افزوں بیداری ازحد ضروری ہے اور اس سلسلے میں پورے سماج کو دائرہ کار کے تحت لانا چاہئے، جس میں کسی ذات، عقیدے، طبقے، زبان، خطے اور مذاہب کی کوئی تفریق نہیں برتی جانی چاہئے۔
اس کے ساتھ ساتھ جناب نائیڈو نے کہا کہ مختلف مذہبی جماعتوں میں اس بات کی واضح تفہیم ضروری ہے کہ سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کے اصولوں کو ہلکے میں نہیں لیا جانا چاہئے اور موجودہ چنوتی پر قابو پانے تک کہیں بھی کوئی بڑا اجتماع نہیں منعقد ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں توقع ہے کہ آئندہ اس طرح کے بدبختانہ اور طے شدہ رہنما خطوط کے سلسلے میں یکسر لا پرواہی کے واقعات سامنے نہیں آئیں گے۔
نائب صدر جمہوریہ ہند نے کہا کہ مختلف برادریوں کے سلسلے میں سب کو ایک جیسے انداز میں غیر ذمہ دار نہیں قرار دیا جانا چاہئے اور کسی بھی واقعے کو غلط فہمی اور پہلے سے قائم شدہ رائے کی روشنی میں نہیں دیکھا جانا چاہئے۔
ریاستی حکومتوں کی جانب سے عمل میں لائے جانے والے مختلف النوع اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے، نیز مہذب سماج اور وائرس کی روک تھام کے لئے نجی شعبے کی کوششوں کی بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر تمام تر عمل انجام دیا جا رہا ہے اور نادار اور نقل مکانی کرنے والے مزدوروں کی مشکلات کو کم کیا جا رہا ہے۔ ریاستوں کو کاشتکاروں کی تشویش کا بھی اندازہ ہے، کیونکہ فصل کٹنے کا وقت قریب تر آ چکا ہے اور فصل کے کٹنے کے عمل کو آسانی کے ساتھ پایہ تکمیل تک پہنچانے اور اناج کے حصول کے کام کو سلسلے وار طریقے سے مکمل کرنے کےلئے منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آرام سے بیٹھنے کا کوئی وقت نہیں ہے، کیونکہ آگے سخت جدوجہد کرنی ہوگی۔ جناب نائیڈو نے کہا کہ ہمیں اس وبائی مرض سے یکجا ہو کر اور چوکس رہ کر نمٹنا ہوگا۔ فکر و عمل کی یکجائی اور اتحاد کے توسط سے ہم اس وقت کی ضرورت پر پورے اتر سکیں گے۔
ہراول دستے کے سورماؤں خصوصاً طبی پیشہ وران، جس طرح کے احترام اور تشویش کے حق دار ہیں، وہ مقصد کے حصول کے لئے ازحد ضروری ہے۔ ایک مشفقانہ عمل، ایک رحمدلانہ کوشش، ایک جرأ ت مندانہ فیصلہ اور عمل جس کا مقصد انسانی مسائل کا خاتمہ ہو، وہ ہمیں آگے بڑھنے میں مدد دے سکتا ہے اور ہم اس اندھیری سرنگ کے اُس پار جا سکتے ہیں۔