23 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

کپڑے کی صنعت کی وزیر نے آئی ایچ جی ایف –دلی میلے خزاں-2017کا افتتاح کیا

केन्द्रीय वस्त्र मंत्री ने आईएचजीएफ मेले का उद्घाटन किया
Urdu News

نئی دہلی، کپڑے کی صنعت کی وزیرمحترمہ اسمرتی زوبن ایرانی نے برآمدکار برادری سے کہا ہے کہ وہ ایسے صناعوں کی فلاح و بہبود کا خیال رکھیں، جو اس شعبے کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ وزیر موصوفہ نے کہا کہ ڈیزائن اور مصنوعات ترقیات لاگت وصول کرانے میں ایک اہم کردار ادا کرتے ہیں اور اس کے بدلے میں جو صناع اور پروڈیوسر، اسے تیار کرتے ہیں، وہ اپنی مصنوعات سے مستفید ہوتے ہیں۔ وزیر موصوفہ نے ان خیالات کا اظہار آئی ایچ جی ایف –دلی فیئر خزاں 2017 کا افتتاح کرنے کے بعد کیا ہے۔ یہ اپنی نوعیت کے لحاظ سے دنیا کا سب سے بڑا دستکاری اور گفٹ میلہ ہے۔ اس میلے کا اہتمام انڈیا ایکسپوسینٹر اینڈ مارٹ ، گریٹر نوئیڈا میں 12سے16اکتوبر2017کےدوران کیاگیا ہے۔

افتتاحی خطبہ دیتے ہوئے وزیرموصوفہ نے دستکاری مصنوعات کی برآمدات کو فروغ دینے کیلئے دستکاری سے متعلق برآمد کار فروغ کونسل کے کردار کی ستائش کی۔ انہوں نے کہاکہ دستکاری سے تیار اشیاء کی برآمد ات نے 17-2016کے دوران سال بہ سال 13.15فیصد کی شرح اضافہ حاصل کی ہے اور یہ برآمدات 24ہزار 392 کروڑ روپے پہنچ گئی ہے۔ وزیر موصوفہ نے سی ایس آر پروگرام کے تحت  صناعوں کے بچوں کی تعلیم کیلئے شروع کی گئی اسکیموں کی تعریف کی، جسے ای پی سی ایچ نے شروع کیا ہے۔ اس اسکیم کے تحت صناعوں کے  بچوں کے لئے اوپن اسکولوں کے توسط سے تعلیم حاصل کرنے کے عمل میں بھرپور اعانت کی جا تی ہے۔ اس سلسلے میں 75فیصد اخراجات ای پی سی ایچ کے ذریعے اور 25 فیصد اخراجات رکن برآمدکاروں کے ذریعے برداشت کئے جائیں گے۔ محترمہ ایرانی نے کہا کہ  محترم وزیراعظم کا خواب یہ ہے کہ ملک کا کوئی بھی بچہ نا خواندہ نہ رہے۔

وزیر موصوفہ نے ای پی سی ایچ کے ذریعے شروع کی گئی ‘‘ ڈیزائن رجسٹر اسکیم’’ کی تعریف کی،جس کے تحت رکن برآمدکار بغیر کسی دقت کے اپنے ڈیزائنوں کو درج رجسٹر کرا سکتے ہیں۔ موصوفہ نے کہا کہ ای پی سی ایچ ڈیزائن خدمات یقینی طور پر اس شعبے کو بڑے پیمانے پر تقویت پہنچائیں گی اور ملک سے دستکاری کے ذریعے تیار ہونے والی اشیاء کی برآمدات کے عمل کو منظم  بنائیں گی، جس کے نتیجے میں صناعوں کو حاصل ہونے والے روزگار کے مواقع میں اضافہ ہوگا۔

کپڑے کی صنعت کی وزیر نے اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا کہ ای پی سی ایچ مؤثر طریقے سے شمال مشرق کی ترقی کو فروغ دینے  کیلئے محترم وزیراعظم  کے خواب کو شرمندۂ تعبیر کرنے کیلئے  کوشاں ہے۔ ای پی سی ایچ کے تحت این ای آر دستکاری نمونوں، ہتھ کرگھوں کی مصنوعات کو فروغ دینے کا ایک مربوط پروگرام ہے، جس کے تحت ڈیزائن، مارکیٹنگ اور ہنر مندی ترقیات کیلئے امداد فراہم کی جاتی ہے۔

بھارت میں دستکاری کے معاملے میں  ایک ایسی ثقافتی وراثت پنہا ں ہے، جسے پورے فخر کے ساتھ عالمی منڈی میں پیش کیا جا سکتا ہے۔

@smritiirani at IHGF Delhi Fair pic.twitter.com/bLYsxW9BP0

— Ghanshyam Goel (@PIBTextiles) October 12, 2017

وزیر موصوفہ نے کہا کہ پہلی مرتبہ دستکاری کے شعبے کے تحت ایک پہل قدمی دیکھی گئی ہے، جس کے ذریعے برآمدکاروں اور درآمدکاروں ، دونوں کیلئے مشترکہ صنعتی ادارے قائم کرنے کے سلسلے  میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کی کوشش ہے۔ ‘‘دستکاری کے شعبے میں سرمایہ کاری مواقع’’ کے موضوع پر ایک مذاکرے کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔ یہ پہل قدمی سمندر پار کے خریداروں کو موقع فراہم کرے گی کہ وہ عالمی منڈی میں بھارتی دستکاری کو فروغ دینے کیلئے مشترکہ صنعتی اداروں کے نیٹ ورک اور مارکیٹنگ کیلئے تکنیکی جانکاری اور سرمایہ کاری اپنے ساتھ لا سکیں۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے ای پی سی ایچ کے چیئرمین جناب او پی پرہلادکا نے آئندہ پانچ برسوں کیلئے ٹیکنالوجی کو کیسے بہتر بنانا ہے کے سلسلے میں ایک نظریاتی خاکہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ای پی سی ایچ نے ابھی حال ہی میں ‘‘ڈیزائن اور پروڈکٹ ترقیات ٹیکنالوجی مشن’’شروع کیا ہے۔ جناب پرہلاکا نے کہا کہ کپڑے کی صنعت کی وزارت   اور وزارت تجارت کی جانب سے جی ایس ٹی کے سہل نفاذ میں، جو تعاون حاصل ہوا ہے، وہ قابل تعریف ہے۔

افتتاحی تقریب میں سمندر پار ک ے متعدد خریداروں نے شرکت کی۔ ای پی سی ایچ کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر جناب راکیش کمار نے بتایا کہ تقریباً 2980گھریلو نمائش کاروں، لائف اسٹائل، فیشن، ٹیکسٹائل اور فرنیچر سے متعلق ادارے آئی ایچ جی ایف دلی فیئر میں شریک ہو رہے ہیں۔ 6ہزار سے زائد خریدار ، جن کا تعلق 110 ممالک سے ہے، میلے کو دیکھنے آئے ہیں۔ جناب کمار نے کہا کہ اس میلے کی خصوصی کشش میں ڈیزائنر فورم اور دوبارہ سائکل کی گئی مصنوعات شامل ہیں۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More