نئی دہلی، کپڑے اور ملبوسبات کےشعبے نے براہ راست اور بالواسطہ روزگار مہیا کرکے زبردست تعاون کیا ہے۔ کپڑے اور ملبوسات کے شعبے نے تقریباً 35 ملین ہندوستانیوں کو براہ راست روزگار، جبکہ تقریباً 50 ملین ہندوستانیوں کو بالواسطہ روزگار مہیا کرایا ہے۔ یہ شعبہ زراعت کے بعد سب سے زیادہ روزگار پیداکرنے والا شعبہ ہے۔ اس طرح سے یہ برآمدات کے فروغ میں کھادی کو ایک اہم جزو بنارہا ہے۔ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف فارن ٹریڈ کے ذریعے 30 جنوری 2018 کو کھادی کو ملک سے بیرون ملک تک لے جانے کی موضوع پر ایک گول میز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ اس گول میز مذاکرے کے انعقادمیں کے وی آئی سی اور اڑان اسکل نے اشتراک کیا تھا۔
اس موقع پر عالمی سطح پر کھادی کی مانگ اور سپلائی کو پورا کرنے، نئے بازاروں کی شناخت کرنے، مصنوعات میں تنوع پیدا کرنے، نئے بازاروں تک رسائی حاصل کرنے کو فروغ دینے کی حکمت علمی تیار کرنے، تجارتی پالیسی ، عالمی تجارتی ادارہ(ڈبلیو ٹی او) کی سطح پر بازار تک رسائی، عمل آوری اور کارپوریٹ اور سرکاری شعبہ کی کمپنیوں کی جانب سے ملنے والی امداد جیسے امور پر توجہ مرکوز کی گئی۔
اس گول میز مذاکرے میں غیر ملکی سفارت خانوں ، کارپوریٹس بشمول ریمنڈز ، فیوچر گروپ، آدتیہ برلا، ہیرو، ماروتی سوزوکی انڈیا لمٹیڈ کے علاوہ سرکاری سیکٹرکی کمپنیوں بشمول ایل آئی سی ، این ایچ پی سی، ایچ پی سی ایل اور ایکزم بینک، امیزن انڈیا اور فکی کے نمائندگان نے شرکت کی۔