17.9 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

کھلے سمند رمیں لاپتہ ہونے والی ماہی گیر کشتی مرسڈیز کا انڈین کوسٹ گارڈ نے سراغ لگایا

Urdu News

انڈین کوسٹ گارڈ نے سمندر میں کامیابی کے ساتھ تلاش اور بچاؤ کا رروائی ایک  اورکارنامہ انجام دیتے ہوئے تمل ناڈو کی گمشدہ ماہی گیر کشتی مرسڈیز کا پتہ لگایا ہے۔یہ زبردست تلاشی آپریشن 24اپریل 2021ء کو گوا سے تقریباً 1100 کلو میٹر(590میل)کے فاصلے پر  شروع کیا گیا۔ یہ ماہی گیر کشتی 6 اپریل 2021ء کو 11 افراد پر مشتمل عملے کے ساتھ گہرے سمندر میں ماہی گیری کے لئے نکلی تھی۔ اس کا 30 روزہ  سفر تمل ناڈو میں تھینگا پٹنم فشنگ ہاربر سے شروع ہوا تھا۔24 اپریل 2021ء کو تمل ناڈو کی ماہی گیری محکمے کے حکام نے یہ اطلاع دی تھی کہ کچھ دیگر ماہی گیر کشتیوں نے جو کہ اس علاقے میں اپنے کام پر تھیں، کچھ ملبہ دیکھا تھا، جس کے بنا پر یہ خیال کیا جارہا تھا کہ ماہی گیر کشتی مرسڈیز ڈوب چکی ہے۔

ممبئی میں تعینات انڈین کوسٹ گارڈ کے میریٹائم ریسکیو کو-آرڈِنیشن سینٹر(ایم آر سی سی)نے انٹرنیشنل سیفٹی نیٹ کو فعال کرتے ہوئے سمندر میں  متعلقہ علاقے سے گزرنے والے تاجر جہازوں کو اطلاع دی، تاکہ وہ اُس گمشدہ کشتی کی تلاش کریں۔اس کے ساتھ ہی ساتھ متوازی تعیناتی پر آئی سی جی ایس سمندر پرہاری کا رُخ بھی اس تلاش کے لئے تبدیل کردیاگیا۔ایم آر سی سی ممبئی نے تجارتی جہاز مرسک ہارسبرگ کے ساتھ مل کر تلاشی آپریشن شروع کیا اور اس میں علاقے میں سرگرم ماہی گیر کشتیوں کی مدد بھی لی، چونکہ یہ علاقہ پاکستان کے سرچ اینڈ ریسکیو ریجن میں آتا تھا، اس لئے ایم آر سی سی کراچی سے بھی مروجہ آئی این او قوانین کے تحت مدد کی درخواست کی گئی۔خشکی سے اس جگہ کے فاصلے کو دھیان میں رکھتے ہوئے ہندوستانی بحریہ سے لانگ رینج میریٹائم پیٹرول ایئرکرافٹ کو استعمال میں لانے کی درخواست کی گئی۔ایسا سمجھا جاتا ہے کہ ماہی گیر کشتی پر کوئی آئی اے ایس یا دوسرا ٹرانسپونڈر  نصب نہیں تھا، جس سے تلاش کرنے والی یونٹوں کو اس کشتی کا جلد پتہ لگانے میں کوئی مدد مل پاتی۔

خشکی سے بہت زیادہ فاصلے اور خراب موسم جیسی مشکلات کے درمیان چار دن کی مسلسل تلاش کے بعد لکشدیپ جزائر سے تقریبا 200میل (تقریباً 370 کلو میٹر)کے فاصلے پر اس گمشدہ کشتی کا سراغ مل پایا۔ آئی سی جی ڈورنیئر نے آج صبح اس ماہی گیر کشتی کی موجودگی کا پتہ لگایا اور اس کی تصدیق کی۔ایم آر سی سی ممبئی نے اس ماہی گیر کشتی پر نصب شدہ سٹیلائٹ فون کے ذریعے اُس سے رابطہ قائم کیا اور اس بات کا بھی یقین حاصل کرلیا کہ عملے  کے تمام افراد صحیح سلامت تھے۔اسی درمیان تمل ناڈو محکمہ ماہی گیری کے افسران کی طرف سے یہ اطلاع بھی ملی کہ آئی ایف بی مرسڈیز کے عملے کے افراد نے اپنے گھر پر لوگوں سے سٹیلائٹ فون کے ذریعے رابطہ کیاتھا، جس سے اس با ت کا اشارہ ملا کہ وہ لوگ محفوظ تھے۔لکشدیپ سے کچھ فاصلے پر تعینات انڈین کوسٹ گارڈ کے جہاز کا رخ کشتی کے عملے کو ضروری سامان اور طبی امداد فراہم کرنے کےلئے اسی سمت میں تبدیل کردیا گیا تھا۔ یہ ماہی گیر کشتی انڈین کوسٹ گارڈ کے جہاز کی نگرانی میں اپنی تعیناتی والی بندر گاہ کی طرف بڑھ رہی ہے اور3 مئی 2021ء تک وہ یہاں پہنچ جائے گی۔

نیشنل میریٹائم سرچ اینڈ ریسکیو کوآرڈینیٹر کی حیثیت سے انڈین کوسٹ گارڈ نے اپنے 3400 مشنوں پر کام کرتے ہوئے تقریباً 10,000زندگیوں کو تلف ہونے سے بچایا ہے، جس کا اوسط فی دو روز ایک زندگی بچانا ہوتا ہے۔انڈین کوسٹ گارڈ گہرے سمندروں میں ماہی گیری کرنےوالے مچھواروں کی سیفٹی میں اضافہ کرنے کےلئے اِن کشتیوں پر آئی اے ایس، ڈسٹریس الٹر ٹرانسپونڈرز  اور لمبی رینج والے دو رُخے مواصلاتی میکانزم کے نصب کئے جانے کی وکالت کرتا ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More