19 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

گاما شعاعوں کی انتہائی چمک دار اور وسیع توانائی والی بلازَر کا تغیر : بلازَر کے اخراج کے میکنزم کا سراغ

Urdu News

 نئی دلّی: زیادہ تر کہکشاؤں کے مرکز میں ایک بہت وسیع  بلیک ہول ہوتا ہے، جس میں  لاکھوں بلکہ کروڑوں  سورج  اپنی گیس  ، دھول اور فلکیاتی ملبہ چھوڑتے ہیں ۔  جب یہ مادہ بلیک ہول کی جانب گرتا ہے ،  تو  کششِ ثقل کی توانائی   ایک روشنی  میں تبدیل ہوتی ہے  ، جو  سرگرم  گلیکٹک  نیوکیلی (اے جی این ) تشکیل دیتی ہے ۔  اے جی این  ( ~ 15 فی صد ) کا ایک چھوٹا حصہ  چارج والے اجزاء  خارج کرتا ہے ،جنہیں جیٹ کہا جاتا ہے اور یہ  روشنی کی رفتار   کے برابر سفر کرتے ہیں ۔  بلازر  ایسے اے جی این ہیں ، جن کے جیٹ    مشاہدہ کرنے والے کی نظر   کے ساتھ  متوازی ہوتے ہیں ۔  کچھ بلازروں کے بارے میں سمجھا جاتا ہے کہ وہ اپنے اندر بلیک ہول رکھتے ہیں ، جو مستقبل میں  کشش  والی شعاعوں  کی تلاش کے لئے اہم ہدف ہو سکتے ہیں ۔

          بینگلور کے ایسٹرو فزکس کے  بھارتی ادارے ( آئی  آئی اے ) ، جو حکومتِ ہند  کے سائنس  اور ٹیکنا لوجی محکمے کا  ایک خود مختار ادارہ ہے ، کے تحقیق کاروں نے  مختلف قسم کے بلازروں پر   گاما شعاعوں   کی رفتار میں  تغیر  کی فطرت  کا پہلا  مطالعہ کیا ہے ۔  اُن کے مطالعے نے  بلیک ہول کے قریب   ہونے والے عمل   کے بارے میں سراغ فراہم کئے ہیں ، جو براہ راست تصاویر کے ذریعے واضح نہیں ہوتے ۔

          وسیع  توانائی والی گاما شعاعوں ( 100 ایم ای وی  سے 300 جی ای وی تک  ) کے بینڈ کے لئے  مختلف قسم کے بلازروں  پر ایک مہینے جیسے وقت کے پیمانے پر  تبدیلی    کی اقسام   کو  الگ الگ کرنے   پر مبنی تحقیقی کام کو علم نجوم  اور ایسٹرو فزکس  کے جرنل میں شائع کیا گیا ہے ۔  ایک مہینے جیسے وقت کے پیمانے پر   اعلیٰ توانائی والی گاما شعاعوں  میں  تغیر  کے بارے میں  علم بہت محدود ہے ۔ اس لئے اس مطالعے کے نتائج بلازروں کے  وسیع توانائی والے تغیر کے بارے میں معلومات میں اضافہ کریں گے ۔

          بلازر  کائنات میں ، جس کا ہمیں علم ہے ،  سب سے زیادہ چمک دار اور توانائی والے مادے ہیں  ، جو  گاما  شعاعیں چھوڑتے ہیں ۔ اس کا پتہ 1990 کی دہائی میں  چلا تھا اور یہ چیز  ( 2008 ء میں نصب کئے گئے ) فرمی گاما شعاعوں کے خلائی ٹیلی اسکوپ کی صلاحیت   تھی ، جس کی وجہ سے  پورے آسان کو تین گھنٹے میں اسکین  کیا جا سکا تاکہ   وقت کے مختلف پیمانوں    پر  بلازروں میں  تبدّل کی خصوصیت   کی تحقیق کی جا سکے ۔  وسیع توانائی والی  ایسٹرو فزکس   کا ایک بڑا مسئلہ  گاما شعاعوں کو پیدا کرنے  والے  مقام   کا انتخاب کرنا ہے ۔ وسیع توانائی والی گاما شعاعوں  کے مختلف مطالعات   ، وسیع توانائی کے اخراج کے مقام  اور  وسیع توانائی کے اخراج کے عمل   کو سمجھنے میں مدد  دے سکتا ہے ۔  یہ وجہ ہے کہ گاما شعاعوں کے  بینڈ  کے تجزیہ پر مبنی  یہ کام  بڑی اہمیت کا حامل ہے ۔

          گاما شعاعوں کا بینڈ   برق مقناطیسی   اسپکٹرم   کے بینڈ میں سے ایک ہے  ، جس کے بارے میں   بلازروں کے تبدّل   سے متعلق معلومات بہت محدود ہے لیکن اس بینڈ    کی مزید  تحقیق کی ضرورت ہے کیونکہ   یہ توانائی کا ایسا  منبع  ہے ، جہاں  بلازروں   سے زبردست توانائی کا اخراج عروج پر ہوتا ہے۔  برق مقناطیسی اسپکٹرم  کے اِس بینڈ    کی تحقیق    وسیع توانائی کی پیداوار   کے مقام  کے ساتھ ساتھ  وسیع توانائی کے اخراج کے عمل   کو سمجھنے میں  کلیدی معلومات فراہم کرے گی ۔ یہی اس مطالعے  کا اصل مقصد ہے ۔

          گاما شعاعوں  ، ایکس – رے ، الٹرا وائلٹ شعاعوں ، آپٹیکل  اور انفرا ریڈ بینڈس   سے متعلق  تقریباً ایک جیسے اعداد و شمار کی  دستیابی کے ساتھ   بلازروں میں  وسیع توانائی کے اخراج    کی موجودہ تحقیق ایک بڑا چیلنج ہے ۔   بلازروں میں  وسیع توانائی کے اخراج  کے تجربے کا ایک طریقہ    مختلف قسم کے بلازروں   سے گاما شعاعوں  کے بدلتے ہوئے   اخراج کی خصوصیات   کا مطالعہ  ہو سکتا ہے ، جو  اس کام  کے لئے  بنیادی  خیال ہے ۔

          آئی آئی کے تحقیق کاروں کے ذریعے کی جانے والی یہ  مخصوص تحقیق   شعاعوں کے اخراج میں تبدیلی کو   وقت کے پیمانے پر  ناپتا ہے اور اس کے بعد  مختلف قسم کے بلازروں کے درمیان  وقت کے پیمانے کے تناظر میں  یکسانیت  اور  / یا اختلاف  کو اجاگر کرتا ہے ۔

          اس خاص  تحقیق  سے حاصل ہونے والے نتائج   بلازروں میں   وسیع توانائی والی گاما شعاعوں  کے پیدا ہونے  کے بارے میں اہم معلومات فراہم  کریں گے ۔ یہ  بلازروں سے متعلق علم  میں براہ راست اضافہ کریں گے ۔   گاما شعاعوں کے بارے میں تحقیق کے بعد  یہ اعداد و شمار بھارت   کے بننے والے  میجر  ایٹموس فیرک  سیرینکو ایکسپیریمنٹ ٹیلی اسکوپ  کے ساتھ ساتھ  مستقبل میں  بھارت کے کسی ایکس – رے مشن  کے لئے بھی فائدہ مند  ہوں گے  ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More