23 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

گاندھی جی کا نمک ستیہ گرہ آزادی کی جدوجہد میں شرکت کے عوامی جذبے کی شاندر مثال:سمترامہاجن اسپیکر لوک سبھا

गांधी जी का नमक सत्‍याग्रह आजादी के लिए संघर्ष में लोगों की भागीदारी का श्रेष्‍ठ उदाहरण है-माननीय लोकसभा अध्‍यक्ष श्रीमती सुमित्रा महाजन
Urdu News

نئی دہلی،۔جون   ۔مرکزی وزیر اطلاعات ونشریات وینکیا نائیڈو نے بابائے قوم مہاتما گاندھی  کی زندگی کے کارناموں کی تفصیلات پر تحریر کی جانے والی تصانیف کی  100 جلدیں   پارلیمنٹ کی لائبریری کے لئے لوک سبھا کی اسپیکر محترمہ سمترا مہاجن کو پیش کیں ۔

           اس موقع پر اپنی تقریر میں  محترمہ سمترا مہاجن نے کہا کہ  ملک کی تحریک آزادی کے دوران عام آدمی کے لئے بابائے قوم مہاتما گاندھی کا پیغام اتنا موثرثابت ہوا کہ  عوام کی ایک بہت بڑی تعداد  نے مجموعی طور سے ملک وقوم کے لئے  اتحاد ویک جہتی کے جذبے کے ساتھ تحریک آزادی میں  خود کو آزادی کے لئے اپنے آپ کو وقف کرلیا  اورجہاں تک ملک وقوم کی خدمت کا سوال ہے مہاتما گاندھی کے فلسفے نے عالمی برادری پر بھی انتہائی مثبت اثرات مرتب کئے ۔  مہاتما گاندھی کی زندگی کے  کاموں  پر تحریر کی جانے والی تصانیف کی  100 جلدیں  پیش کئے جانے پر  محترمہ اسپیکر نے کہا کہ     ان کتابوں کو    ممبران پارلیمنٹ کے لئےرکھا جائے گا تاکہ  ان میں  اپنی بیش قیمت وراثت کی حفاظت کا جذبہ بیدار رکھا جاسکے ۔  محترمہ سمترا مہاجن نے اس موقع پر  اس عظیم کام اور مرکزی سرکار کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لئے وزیراطلاعات ونشریات  کی ستائش کی اور اس بے نظیرکام کے لئے وزارت  اطلاعات ونشریات  کی بھی ستائش کی ۔

اس  موقع پر اپنی تقریر میں جناب وینکیا نائیڈو نے کہا کہ  اخَلاقی قدروں ،صداقت اور عدم تشدد کے ساتھ تحریک آزادی  کو مرتب کرنے میں   مہاتما گاندھی کی تحریروں نے  زبردست کردار ادا کیا ہے ۔ مہاتما گاندھی کے قول ، ’’آئیے !  ہم سب اپنی زندگیاں  سبھی کے لئے کھلی کتاب کی طرح وقف کردیں ۔ ‘‘ کا حوالہ دیتے ہوئے جناب وینکیا نائیڈو نے کہا کہ  مہاتما گاندھی کے    کاموں کی تالیف      بابائے قوم کی زندگی اوران کی تعلیمات کے مطالعے  کا ایک نادر موقع فراہم کراتی ہے   اور ہماری یہ ذمہ داری ہے کہ ہم مہاتما گاندھی کی تحریروں اور نظریات کی حفاطت کریں اور انہیں آئندہ نسلوں تک منتقل  کر یں ۔

          اپنے نظریات کی مزید وضاحت کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا :’’   کلکٹیڈ ورکس آف مہاتما گاندھی (سی ڈبلیو ایم جی )  کے عنوان سے   یہ تالیف    گاندھی جی کے ان نظریات کی یادگاری دستاویز کی حیثیت رکھتی ہے ، جو انہوں نے 1884  سے جب ان کی عمر محض 15  برس تھی ، تحریر کئے  اور جن موضوعات پر 30  جنوری 1948  تک  اپنی زندگی کی آخری سانس لینے تک زور دیا ۔    ان کی تحریریں  پوری دنیا میں  پھیلی ہوئی ہیں ، جنہیں انتہائی        سخت علمی معیارات کی پاسداری کے ساتھ جمع کیا گیاہے ۔جس میں  وفاداری کے انتہائی جذبے کا احساس بھی شامل ہے ۔انہوں نے کہا کہ  یہ تصانیف    ان نظریات اور اصولوں   کی ترجمانی  کرتی ہیں،  جن کی مہاتما گاندھی نے اپنی زندگی میں پاسداری کی اور ہم سب کی زبردست حوصلہ افزائی کی ۔  ان میں شامل ہر تصنیف   اپنے آپ میں ایک وراثتی تصنیف کا درجہ رکھتی ہے ۔

واضح ہوکہ   سی ڈبلیو ایم جی   کایہ کے ایس ایڈیشن    پروفیسر سوامی ناتھن کے نام نامی سے مخصوص کیا گیاہے ، جنہوں نے 1956سے 1994  تک 38  برس کی مدت میں  یہ تالیفات مکمل کیں ۔  ان کا ابتدائی ایڈیشن  100 جلدوں پر مشتمل ہے ۔   ان کے صفحات کی کل تعداد  55 ہزارسے زائد ہے ۔   سی ڈبلیو ایم جی کے اصل کے ایس ایڈیشن پر مبنی      ان تالیفات کی   ڈجیٹل ماسٹر کاپی  کی تیاری کے کام کی ذمہ داری   خصوصی طور سے قائم  کئے گئے سی ڈبلیو ایم جی سیل کو تفویض کی گئی تھی اور پبلی کیشنز ڈویژن اور گجرات ودیا پیٹھ احمد آباد کے درمیان طے پانے والے مفاہمت نامے کے تحت    گاندھیائی نظریات وادب    معروف محققین کی ایک کمیٹی   تشکیل دی گئی تھی ۔واضح ہوکہ گجرات ودیا پیٹھ خود مہاتما گاندھی نے خود مہاتما گاندھی  نے قائم کی تھی ۔

واضح ہوکہ  اس تالیف  کی ڈجیٹل ماسٹر کاپی  گاندھی ہیریٹیج پورٹل پر بھی پیش کی جاچکی ہے  اور سابرمتی آشرم  پریزرویشن   اینڈ میموریل ٹرسٹ                                                                            احمد آباد کے ذریعہ اس کی نگرانی کی جاتی ہے ۔ یہ جلدیں   آن لائن خریداری کے لئے بھی دستیاب ہیں ۔ ان میں سے ہر ایک جلد کی قیمت 100 روپے رکھی ہے تاکہ عالمی سطح  پر ہر عام خریدار اس کی قیمت کا متحمل ہوسکے اور ان تمام جلدوں کی خریداری پر 25  فیصد کمیشن بھی دیا جائے گا۔  ان تما م 100جلدوں کی قیمت  7500 روپے ہے۔

          وزارت اطلاعات ونشریات  کا ایک میڈیا ادارہ  پبلی کیشنز ڈویژن   ہماری قومی رواثت  کے تحفظ کے اپنے  عہد کی پاسداری کرتے ہوئے  ان تالیفات کی اشاعت کے  ناشرو ں میں سب سے بڑے ناشر کی حیثیت سے شامل ہے ۔ پبلی کیشنز دڈیژن گزشتہ کئی صدیوں سے گاندھیائی ادب پر مشتمل ایسی تصانیف کی اشاعت کرتا رہا ہے، جو اب ہمارے وراثتی ادب کی حیثیت اختیار کرچکی ہیں۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More