18.5 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

گاندھی نگر میں 14 ستمبر 2017 کو ہندستان –جاپان کاروباری افراد کے فورم میں

Prime Minister at India-Japan Business Leaders Forum, Gandhinagar
Urdu News

 جاپان اور ہندستان کی   کاروباری برادری   کے ساتھ   مجھے اپنی موجودگی سے  بڑی خوشی محسوس ہورہی ہے اور وہ بھی     ایک عظیم دوست   کی موجودگی میں، ہندستان کے دوست ،  گجرات کے دوست اور میرے ذاتی دوست جناب شنزوابے  ، مہربانی کرکے ایک عظیم دوست اور عظیم لیڈر کا تالیوں سے استقبال کیجئے۔  جاپان کی قیادت   ، حکومت، صنعت ، اور وہاں کے عوام کے ساتھ میرے ذاتی  تعلقات کے اب دس سال گذر چکے ہیں ۔ آج    میرا خواب   شرمندہ تعبیر ہوا ہے  ۔     آج مجھے   جاپان کے  کتنے سارے دوستوں کو گجرات میں رہتے ہوئے اور کاروبار کرتے ہوئے دیکھ کر بہت خوشی ہورہی ہے  ۔ یہاں   بہت سارے     واقف کار  چہرو ں کو دیکھ کر مجھے بہت خوشی ہورہی ہے۔   مجھے اس بات کی بھی خوشی ہے   کہ جاپان کی  زندگی  اور کام کے تجربے کو  بہتر بنانے کے لئے   لگن سے کام کرنے والی  بہت سی بستیاں  ، علاقے اور ادارے،  سامنے آگئے ہیں۔ آج بھی ایک جاپانی بستی   کا اعلان کیا گیا ہے ۔     گجرات کی صنعت اور حکومت اب بھی اس حقیقت  سے خوشی محسوس کرتی ہے  کہ     جاپان   وائبرینٹ گجرات تقریب کا پہلا ساجھے دار بنا۔   نہ صرف یہ  کہ شراکت داری  جاری ہے بلکہ   ہمارے تعلقات برابر بڑھتے جارہے ہیں ۔    اس کے نتیجےمیں   ہندستانی معیشت کے ساتھ جاپان کی   صنعت کا بڑے پیمانے پر تال میل  پیدا ہوا ہے۔    میں  کیڈمرن ، جی ای ٹی آر او ،  اور دیگر تنظیموں کا  اس عمل میں  مدد کرنے کے لئے شکر گزار ہوں۔

دوستو!

  جاپان کی حکومت اور دنیا نے ہمیشہ ہی میرے اور میرے  ملک پر محبت نچھاور کی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ ہندستان کے  ایک ارب 25 کروڑ  لوگ جاپان کے عوام کے لئے اپنے اندر اسی طرح کی محبت کا جذبہ رکھتے ہیں۔ میں وزیراعظم ابے کا  ذاتی سطح پر       ہمت افزائی اور حمایت کے لئے  شکریہ ادا کرتا ہوں۔     میں اور وزیراعظم ابے  ملاقات کا کوئی موقع  ہاتھ سے نہیں جانے دیتے۔    اس قربت  اور ایک دوسرے کی بات سمجھنے کے عمل نے ہمارے باہمی تعلقات میں    بہت سی     دراڑوں  کو پُر کرنے میں مدد کی ہے۔       پچھلا سال  ایک ایسا سال رہا ہے  جب    ایک مالی سال میں  جاپان سے   سب سے زیادہ سرکاری  ترقیاتی امداد حاصل ہوئی ہے۔     اسی طرح  پچھلے چند برسوں میں ہندستان میں  کام کرنے والی جاپانی کمپنیوں کی تعداد میں  تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔      آج جو سرگرمیاں شروع کی گئی ہیں ان سے آپ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کی  گہرائی کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔

پہلا ممبئی –احمد آباد  تیز رفتار ریل پروجیکٹ ہے۔

 اس پروجیکٹ کے لئے ہم جاپان کی حکومت کی   امداد  کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

مجھے امید ہے کہ پانچ سو کلو میٹر طویل بلٹ ٹرین کی تعمیر  جلد شرو ع ہوگی  اور یہ   23-2022  تک کام کرنا شروع کردے گی۔

  تیز رفتار ریل پروجیکٹ کے ساتھ ساتھ ایک تربیتی ادارہ بھی      بنایا جانے والا ہے۔

یہ ادارہ    ایک نئے ہندستان   کے بنانے والوں کو   تیار کرے گا۔   اعلی صلاحیت والی افرادی قوت جو تیز رفتار ریلوے کو تعمیر کرنے   اسے چلانے اور  اس کی دیکھ ریکھ  کےلئے ضروری ہے۔

دوسرا پروجیکٹ   جاپانی  صنعتی  بستی   کی ترقی ہے : ملک گیر ، چار مقامات کوقطعی شکل دی گئی ہے ۔ گجرات کے علاوہ   یہ مقامات    راجستھان ، آندھراپردیش اور تمل ناڈو میں واقع ہیں ۔

 تیسراا پروجیکٹ آٹو موبائیل میں ہمارا  تعاون ہے۔

   مانڈل میں سوزوکی پلانٹ پوری دنیامیں  کاروں کو برآمد کررہا ہے   اور اگلی نسل کی ہائی برڈ   اور بجلی سے چلنے والی موٹر گاڑیوں  کے لئے  بیٹریوں کی تیاری کے لئے    سنگ بنیاد رکھ دیا گیا ہے۔

چوتھا ، ہندستان –جاپان انسٹی ٹیوٹ آف مینوفیکچرنگ کے ذریعہ     انسانی  وسائل کا فروغ ہے۔     ان وسائل کو جاپانی کمپنیاں   ترقی دے رہی ہیں ۔ گجرات کے علاوہ انہیں کرناٹک ، راجستھان اور تمل ناڈو میں ترقی دی جائے گی۔

 آپ جانتے ہیں  کہ   قدیم اور مقدس شہر  وارانسی  میرا وطن ثانی ہے۔

 وارانسی کنونشن سینٹر پروجیکٹ،  جاپان کے  کویوٹو شہر   اور  وارانسی کے درمیان    کلچرل ، تعاون کی ایک علامت ہے۔    اس کا   خاکہ    وزیراعظم ابے  اور میں نے اس وقت مرتب کیا تھا  جب ہم دونوں نے  2015 میں  ایک ساتھ وارانسی کا  دورہ کیا تھا۔    میں نے اسے رودررکش کا نام دیا ہے   یعنی   محبت کی علامت   اور انسانیت کے لئےبھگوان شیو کا پرساد۔    یہ   رودرکش   وارانسی کے لئے جاپان کی طرف سے پھولوں کا ایک ہار ثابت ہوگا۔     یہ   سارناتھ میں ہمارے   مشترکہ   بودھ ورثہ کے لئے ایک  خارج عقیدت ہوگا۔ اس پروجیکٹ کے  تئیں  جاپان کی مالی امداد کے لئے میں   تہہ دل سے وزیراعظم ابے کا   ذاتی طور پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔    آپ نے  جاپان کی کمپنیوں کی طرف سے  سرمایہ کاری کے   کچھ اور اعلانات بھی سنے ہیں    ۔ سیاسی اور   اسٹریٹیجک    سطح پر بھی   وزیراعظم ابے کا یہ دورہ بہت مفید ثابت ہوا ہے۔  آپ نے   بہت سے اہم معاملات پر متعدد سمجھوتے کئے ہیں ۔ ان سب چیزوں سے   ایک دوسرے کو سمجھنے کے ہمارے عمل کی گہرائی کا اندازہ ہوتا ہے اور اس اعتما د کا  اظہار ہوتا ہے جو ہم ایک دوسرے پر کرتے ہیں۔

 دوستو!

 پچھلے تین برسوں میں ہم نے   کاروبار کو آسان بنانے کے محاذ پر سخت محنت کی ہے ۔   ملک میں   کاروباری معاملات    میں    متعدد   انتظامیہ اصلاحات سے بڑی مدد ملی ہے۔     ان تمام  اصلاحی اقدامات کا مقصد   ہندستان کو    اکیسوی صدی کے لئے  تیار کرنا ہے۔  ان کا مقصد ملک میں تبدیلی لانا  اور ایک نئے ہندستان کی تعمیر کرنا ہے۔

 

  ہم  اپنے نوجوانوں کی طاقت کے بل بوتے پر اور ہم ہندوستان کو دنیا میں ایک مینوفیچرنگ ہب (مرکز) بنانے کی طرف گامزن ہیں۔ اس مقصد کے لئے ہم نے میک ان انڈیا مہم کا آغاز کیا ہم ہندوستان کو ایک معلومات پر مبنی، ہنرمندی اور ٹیکنالوجی سے آراستہ معاشرے کے طور پر فروغ دے رہے ہیں۔ہم نے ڈجیٹل انڈیا اور اسکل انڈیا جیسی مہم کے ذریعہ ایک بڑی شروعات کا پہلے ہی آغاز کر دیا ہے۔ اسی مقصد کے لئے ہم نے اسٹارٹ اپ انڈیا مہم شروع کی ہے۔ ہندوستان کا عالمی اسٹارٹ اپ ایکو نظام میں تیسرا مقام ہے اور ہندوستان  گذشتہ چند سالوں میں تیزی سے ابھرا ہے۔اسٹارٹ اپ انڈیا پہل کا مقصد یہ بھی ہے کہ اخترا ع کا ایک مضبوط ایکوسسٹم تعمیر کیا جائے ۔بنیادی ڈھانچے کے سلسلے میں بھی میری حکومت نے بہت سے اقدامات شروع کئے ہیں۔ ان پروجکٹوں نے سرمایہ کاروں کے لئے تاعمر مواقع پیدا کیے ہیں اس میں سو اسمارٹ سٹیز  مشن، 50 ملین بے گھر لوگوں کے لئے مکان ، سڑکوں، پلوں ، بندرگاہوں، ریلوے پٹریوں کے ساتھ ساتھ اسٹیشنوں کی تعمیر شامل ہے۔

دوستو!

جاپان  اپنی  صلاحیتوں  اور ہنرمندی سے ہم کو زبردست فائدہ پہنچا سکتا ہے۔جس کی ہندوستان پیش کش کرتا رہا ہے ۔ حقیقت میں ہندوستان کی ترقی کا تمام ایجنڈا جاپانی کمپنیوں کو معلوم ہے اور وہ اس سے واقف ہیں۔کپیٹل اور ٹیکنالوجی میں داخل ہونے کی اجازت دینے کے لئے ہم نے اپنی معیشت کھولنے پر سخت محنت کی ہے ہر روز ہم اسے آسان بنانے کیلئے کام کر رہے ہیں تاکہ ہندوستان میں سرمایہ کاری  ہواور کاروبار بڑھے ۔ کاروباریوں اور کمپنیوں کو جن پالیسیوں اور قانونی مشکلات کا سامنا تھا ہم نے انہیں پہلے حل کر لیا ہے۔ ہم نے ان کوششوں کے بہت اچھے نتائج حاصل کئے ہیں میں کچھ ایسے معاملات گنا سکتا ہوں جنہیں عالمی طور پر تسلیم   کیا گیا ہے ۔ کاروبار کرنے  میں  آسانی فراہم کرانے سے متعلق   عالمی بینک کے  عدد اشاریے میں ہندوستان کا درجہ بلند ہوا ہے۔ ہم نے عالمی مقابلہ جات میں گذشتہ دو سال میں 32واں مقام حاصل کیا ہے یہ کسی دوسرے ملک کے مقابلے زیادہ ہے۔ ہم نے دوسال میں عالمی دانشورانہ املاک تنظیم کے عالمی اختراعی عدد اشاریے میں 21 واں مقام  حاصل کیا ہے۔ ہم عالمی بینک کے 2016 کے لوجسٹکس پرفارمنس انڈیکس پر 16ویں مقام پر کھڑے ہیں اور ہم چوٹی کے دس ایف ڈی آئی مقام میں تیسرے نمبر پر ہیں۔ ہندوستان کی سب سے بڑی ٹیکس اصلاح جی ایس ٹی حال ہی میں شروع کی گئی ہے اس  طرح ہم ایک جدید ٹیکس نظام کی طرف پیش قدمی کر رہے ہیں جو کہ شفاف مضبوط اور قابل پیش گوئی ہیں۔آج ہندوستان میں دنیا کاایک سب سے نرم ایف ڈی آئی نظام ہے۔ 90 فیصد سے زیادہ ایف ڈی آئی منظوریاں خود کار راستے پر ڈالی گئی ہیں۔ ہم نے غیر ملکی سرمایہ کاری فروغ کا بورڈ منسوخ کر دیا ہے ۔ اس نرم روی سے ہندوستان کی ایف ڈی آئی گذشتہ مالی سال میں 60 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ گذشتہ تین سال میں جاپان سے ایف ڈی آئی میں تقریباََ تین گنا اضافہ ہوا۔ نیا دیوالیاپن اور بینک کرپسی کوڈ سرمایہ کاروں کے لئے زیادہ آسانی پیدا کرے گا ہم کمرشیل کورٹ  اور کمرشیل  ڈویژن قائم کر  رہے ہیں تاکہ  کمرشیل معاملات کو تیزی سے نمٹانے کو یقینی بنایا جا سکے۔ ثالیثی کارروائیاں اب زیادہ  تیزی سے  کی جا رہی ہیں کیونکہ ثالثی قانون میں ترمیم کی گئی ہیں ہم نے ایک نئی دانشوارانہ املاک حقوق پالیسی کا بھی اعلان کیا ہے یہ سب اس سمت کی کچھ ایسی مثالیں ہیں جس میں ہم پیش قدمی کر رہے ہیں ہم اور زیادہ بہتر سے بہتر اور تیز سے تیز تر کرنے کی جانب گامزن ہیں۔

دوستو !

ہندوستان اور جاپان قدیم تہذیبیں ہیں اور مضبوط جمہوریتیں ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ کس طرح عام آدمی کو ترقی اور خوشحالی کے پھل تقسیم کیے جائیں۔ ہندوستان کو سستے حل اور عمل کی ضرورت ہے جو اپنے شہریوں کے لئے سرکاری خدمات کی فراہمی کو آسان کر سکے جاپان کو مواقع کی ضرورت ہے جہاں وہ اپنی معلومات اور ٹیکنالوجی فراہم کر سکتا ہے میں یہ کہتا رہا ہوں کہ 21ویں صدی ایشیا کی صدی ہے میں یہ بھی کہتا رہا ہوں کہ ہندوستان اور جاپان ایشیا کو سر خروکرنے میں ایک اہم رول ادا کریں گے۔ مجھے امید ہے کہ مضبوط ہندوستان اور مضبوط جاپان سے ایشیا اور دنیا میں استحکام آئے گا۔ اس آپسی اور عالمی تعاون میں ،میں وزیر اعظم آبے اور جاپان کا ایک مکمل ساجھیدار بننے کے لئے شکریہ دا کرتا ہوں  ہماری دوستی اور آپسی بھروسے کے مضبوط ہونے کے ساتھ میں زیادہ سے زیادہ جاپان کے عوام اور کمپنیوں کو مدعو کرتا ہوں کہ وہ ہندوستان میں آئیں اور یہاں کام کریں ۔ میں آپ کی کوششوں  اور آپ کی کامیابی  کے بھی نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ میری طرف سے آپ کی کوششوں کو مکمل حمایت حاصل ہوگی۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More