نئی دلّی ،گجرات اور راجسھتان کی ریاستوں کو پچھلے دنوں موسلا دھار بارش اورسیلاب کا سامنا کرنا پڑا ۔ صورت حال کی شدت کا خیال کرتے ہوئے ریاست کے ہنگامی حالات میں کام کرنے والے شعبے نے ہندوستانی فضائیہ سے سیلاب سے متاثرہ علاقوں مہسانہ ، دیسا ، بناس کانٹھا اور پاٹن میں بچاؤ کارروائیوں میں مدد کرنے کی درخواست کی ۔ اس کے نتیجے میں فضائیہ کی ٹیم فوراً سرگرم عمل ہو گئی اور اس نے ریاست میں بچاؤ اور راحت رسانی کے کام کے لئے مختلف مقامات پر ایم آئی ۔ 17 وی ایس اور چیتک ہیلی کاپٹروں کو تعینات کر دیا ۔ گاندھی نگر میں واقع جنوب مغربی فضائی کمان نے انسان دوستی کی امداد اور بحران کی حالت میں ریلیف فراہم کرنے والے ( ایچ اے ڈی آر ) کو سرگرم کیا تاکہ وہ چوبیس گھنٹے راحتی کاررائیوں کا جائزہ لے سکے ۔ خراب موسمی حالات اور زمین سے بہت کم امداد ملنے کے امکان کو دیکھتے ہوئے اِن ہیلی کاپٹروں نے پھنسے ہوئے لوگوں کو بچاکر نکالنے کے لئے کارروائی شروع کی ۔ ان کارروائیوں میں ایک ایسے مریض کو بچا کر نکالنا بھی شامل تھا ، جسے ڈائلیسس کی سخت ضرورت تھی ۔ اِس شخص کو کم سے کم وقت میں ایک مکان کی چھت سے نکالا گیا ۔ اس کے ساتھ ایک حاملہ خاتون ، اُس کا شوہر اور ایک چھوٹا بچہ بھی تھا ۔
خراب موسم کے باوجود فضائیہ کی بچاؤ ٹیم نے گجرات کے علاقے میں 220 اور راجستھان کے علاقے میں 35 پروازیں کیں ۔ بچاؤ کارروائیوں کے دوران عملے کے افراد نے گجرات میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں 86 ٹن خوراک کے پیکٹ گرائے ۔ مواصلات کے لئے دیسا میں ایک راڈار کو بھی سرگرمِ عمل بنایا گیا ، جسے خاص طور پر ایک طیارے کے ذریعے احمد آباد تک لایا گیا اور پھر سڑک کے ذریعے دیسا پہنچایا گیا ۔
سی ۔ 17 اور سی ۔ 130 جے طیاروں نے این ڈی آر ایف کے افراد کو اور سامان کو سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے قریب ترین ہوائی اڈوں تک پہنچایا ۔