نئیدہلی: الیکشن کمیشن آف انڈیا نے گجرات کی ریاستی قانون ساز اسمبلی میں 64دھارنگادھرا اے سی اور 85مانووادھر اے سی کی خالی کیژول نشستوں کے لئے چناؤ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
تہواروں ا ور فہرست رائے دہندگان جیسے مختلف امور پر پوری طرح غوروخوض کے بعد کمیشن نے متعلقہ پارلیمانی حلقے کے جدول کے مطابق ہی مذکورہ دونوں نشستوں کے لئے ضمنی چناؤ کرانے کا فیصلہ کیا ہے ۔
نمبرشمار |
تقریب |
nتاریخ |
1 |
نوٹیفکیشن کے جاری ہونے کی تاریخ |
28.03.2019 |
2 |
کاغذات نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ |
04.04.2019 |
3 |
کاغذات نامزدگی کی جانچ |
05.04.2019 |
4 |
امیدواری سے دستبردارہونے کی آخری تاریخ |
08.04.2019 |
5 |
پولنگ(ووٹ ڈالے جانے) کی تاریخ |
23.04.2019 |
6 |
ووٹوں کی گنتی |
23.05.2019 |
7 |
چناؤ کے عمل کی تکمیل سے ایک روز پہلے کی تاریخ |
27.05.2019 |
فہرست رائے دہندگان :
جن اسمبلی حلقوں کے لئے چناؤکرائے جارہے ہیں ، ان کی فہرست رائے دہندگان پر مقررہ تاریخ یکم جنوری 2019 کے مطابق نظرثانی کی گئی ہے۔
الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں (ای وی ایم ) اور وی وی پی اے ٹی :
کمیشن نے اس ضمنی چناؤ کے سبھی پولنگ اسٹیشنوں میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں اور وی وی پی اے ٹی مشینیں استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔اس کے لئے معقول مقدار میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں دستیاب کرائی گئی ہیں اور ان مشینوںکی مدد سے چناؤ بخیروخوبی کرانے کو یقینی بنانے کے لئے تمام اقدامات کئے جاچکے ہیں۔
رائے دہندگان (ووٹرس ) کی شناخت :
چناؤ کے سابقہ طریقوں سے ہم آہنگی رکھتے ہوئے کمیشن نے فیصلہ کیا ہے کہ مذکورہ بالا ضمنی انتخابات کے لئے بھی رائے دہندہ کی شناخت لازمی ہوگی۔اس میں ووٹر کی شناخت کے لئے الیکٹورل فوٹو آئی ڈینٹیٹی کارڈ (آئ ای پی آئی سی ) کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔تاہم اس امر کو یقینی بنانے کی غرض سے کہ کوئی بھی رائے دہندہ اگر اس کا نام فہرست رائے دہندگان میں شامل ہے تواپنے حق رائے دہی سے محروم نہ رہ جائے ۔ان ضمنی انتخابا ت میں ووٹ ڈالے جاتے وقت رائے دہندہ کی شناخت کے لئے اضافی دستاویزات جاری کئے جانے کی ہدایات دی جائیں گی۔
مثالی ضابطہ اخلاق :
جن اضلاع کے اسمبلی حلقوں میں یہ ضمنی چناؤ کرائے جائیں گے ، ان میں مثالی ضابطہ اخلاق فوری طورسے نافذالعمل ہوگیا ہے۔تاہم کمیشن نے اپنی ویب سائٹ پر 437/6/INST/2016/CCS,مورخہ29 جون2017 جزوی ترمیم سے مشروط جو ہدایات جاری کی ہیں ، ان میں معمولی ترمیم کی اجازت ہوگی۔ اس مثالی ضابطہ اخَلاق کا اطلاق تمام امیدواروں ،سیاسی پارٹیوں اور متعلقہ ریاستی سرکار وں پر ہوگا۔ علاوہ ازیں متعلقہ ریاست کے لئے مرکزی سرکار پر بھی اس ضابطہ اخلاق کا اطلاق ہوگا۔