16.5 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

گورنمنٹ ای مارکیٹ پلیس اور پنجاب سرکار نے پروجیکٹ مینجمنٹ یونٹ کے قیام کے لئے مفاہمت نامے پر دستخط کئے

Urdu News

نئی دہلی: کامرس اور صنعت کی وزارت کے کامرس محکمے کے تحت گورنمنٹ ای مارکیٹ پلیس اور پنجاب سرکار نے ریاست میں گورنمنٹ ای مارکیٹ پلیس آرگنائزیشنل ٹرانسفار میشن ٹیم پروجیکٹ مینجمنٹ یونٹ کے قیام کے لئے ایک مفاہمت نامے پر دستخط کئے ہیں۔ اس مفاہمت نامے پر دستخط گورنمنٹ ای مارکیٹ پلیس کے ایڈیشنل سی ای او، ایس سریش کمار نے کئے، جبکہ پنجاب سرکار کی طرف سے صنعتوں کے ڈائریکٹر سی سیبنت چنڈی گرہوں نے کئے۔یہ دستخط 10 ستمبر 2019ء کو کئے گئے۔

گورنمنٹ ای مارکیٹ پلیس جو نیشنل پبلک پروکیورمنٹ پورٹل ہے، اگست 2016ء میں شروع کی گئی تھی۔ گورنمنٹ ای مارکیٹ پلیس نے  شفافیت، شمولیت اور صلاحیت کے ساتھ ملک میں سرکاری خریداری کے منظر نامے کو تبدیل کیا ہے۔اس نے   مختلف سرکاری محکموں ، اداروں اور پبلک سیکٹر انڈر ٹیکنگ(پی ایس یوز ) کے ذریعے سامان اور خدمات کی خریداری کو آسان کیا ہے۔یہ خریداری 34,000 کروڑ روپے مالیت کی ہے۔

مارکیٹ پر مبنی خریداری کی سمت سرکاری محکموں کو مزید مضبوط کرنے کے لئے حکومت ہند کی مالیت کے وزارت کے اخراجات کے محکمے نے وزارتوں اور مرکز وریاستی سرکاروں کے محکموں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ نتیجے کی بنیاد پر سیلف سسٹیننس ماڈل سے متعلق آرگنائزیشنل ٹرانسفارمیشن  ٹیم کی خدمات پر غور کریں۔آرگنائزیشنل ٹرانسفارمیشن ٹیم(جی او ٹی ٹی)خریدار ایجنسی کی مدد اور  تعاون کرے گی، تاکہ وہ خریداری کے عمل کو پھر سے تشکیل دے سکے اور آن لائن مارکیٹ پلیس سے زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل کرنے کے لئے استداد بڑھا سکے۔

پنجاب  کی حکومت ایسی پہلی ریاست ہے جو شمولیت والی با صلاحیت اور شفاف خریداری کی سمت اس ٹرانسفارمیشنل پہل کا مؤثر ڈھنگ سے استعمال کرنے کے لئے جی او ٹی ٹی  ، پی ایم یو قائم کرے گی۔ سی پی ایس یوز میں سیل نے پہلے ہی پروجیکٹ مینجمنٹ یونٹ(پی ایم یو) کے قیام کے لئے  مفاہمت نامے پر دستخط کردیئے ہیں۔ دیگر کئی ریاستوں اور سی پی ایس یوز جی او ٹی ٹی، پی ایم یوز کے قیام کے عمل سے گزر رہی ہیں۔

بتایا جاتا ہے کہ جی او ٹی ٹی ، پی ایم یو کے پہل قدمی کے ذریعے حکومت پنجاب پہلے سال میں جی ای ایم پلیٹ فارم پر سالانہ گروس مرچنڈائز ویلیو جی ایم وی کے اعتبار سے تقریباً 1700کروڑ روپے کا لین دین کرسکے گی اورپھر ایک مدت کے دوران وہ 3000ہزار کروڑ کا سالانہ لین دین کرسکے گی۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More