Online Latest News Hindi News , Bollywood News

گورکھپور ایٹمی بجلی پلانٹ

Urdu News

نئی دہلی، وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، برائے شمال مشرقی خطہ ترقیات(ڈونر)، وزیر مملکت برائے ، وزیر آعظم کا دفتر، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن ، ایٹمی توانائی اور خلائی امور،ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری میں جواب میں بتایا ہے کہ فی الحال گورکھپور ، ہریانہ میں انوودیوت پری یوجنا(جی ایچ اے وی پی) اکائیوں -1،2(2X700میگاواٹ) کی کھدائی اپنے آخری مرحلے میں ہے۔ اس امر کے احکامات جاری کئے گئے ہیں کہ طویل ڈیلیوری والے سازو سامان مثلاً اینڈ شیلڈ اور اسٹیم جینریٹروں کی فراہمی ہوسکے۔ اہم پلانٹ سے متعلق تعمیراتی کام کاج اور دیگر متعدد پیکیج ٹینڈرنگ کے مختلف مراحل میں ہے۔ زمین کی حصولیابی کا کام ہریانہ میں گورکھپور سائٹ پر مکمل کرلیا گیا ہے۔

پروجیکٹ کا پہلا مرحلہ 2اکائیوں جی ایچ اے وی پی-2-1(2×700میگاواٹ) 2025تک مکمل ہوجانے کی توقع ہے۔

نومبر 2018تک اس پروجیکٹ پر 1484کروڑ روپے کے بقدر کے اخراجات عائد ہوچکے ہیں۔ مذکورہ پروجیکٹ کی منظور شدہ تکمیلی لاگت 20594 کروڑ روپے کے بقدر ہے۔ توقع ہے کہ یہ پروجیکٹ براہ راست اور بالواسطہ طورپر تقریباً 2ہزار افراد کے لئے آپریشنل ہوجانے پرروزگار فراہم کرے گا۔ اس کے علاوہ ٹھیکیداروں؍فروخت کاروں کی جانب سے بھی بڑے پیمانے پر روزگار کے مضمرمات اس میں پنہاں ہیں۔ اس کے علاوہ کاروباری مواقع بھی شامل ہیں، کیونکہ اس کی وجہ سے سائٹ کے آس پاس اقتصادی سرگرمیاں بڑھیں گی۔ تعمیرات کے دوران بڑی تعداد میں ٹھیکے پر افرادی قوت کام میں لگائی جاتی ہے۔

نیوکلیئر پاور کارپوریشن آف انڈیا لمٹیڈ(این پی سی آئی ایل) جو ایٹمی توانائی کے محکمے کے تحت ایک سرکاری دائرہ کار کا ادارہ ہے، نیوکلیائی بجلی پلانٹوں کے اندر اور گرد و نواح میں کارپوریٹ سماجی ذمہ داری کے تحت بہبودی سرگرمیاں انجام دیتا ہے، جن کا تعلق چار اہم شعبوں سے ہوتا ہے۔ جس میں ہنرمندی سے متعلق تعلیم، صحت اور صفائی ستھرائی، بنیادی ڈھانچہ ترقیات اور کمپنیز ایکٹ 2013کے مطابق ماحولیات کی ہمہ گیری برقرار رکھنے کے فرائض کی انجام دہی شامل ہے۔ سی ایس آر پروگراموں کے تحت جو جی ایچ اے وی پی میں چلائے جاتے ہیں، اب تک کئے گئے چند اقدامات میں وظائف کے ذریعے ہونہار طلباء کی مالی مدد، بچوں کی تعلیم کے سلسلے میں فراہم کی جانے والی امداد ، ایک دوسرے سے مربوط سڑکوں کی تعمیر، اسکولوں اور عوامی مقامات پر بیت الخلاؤں کی تعمیر، پنچایتوں کے تحت بیت الخلاؤں کی تعمیر، اسکولوں میں دوپہر میں کھانے کے لئے مڈ ڈے میل شیلٹروں کی تعمیر وغیرہ شامل ہے۔مقامی افراد کے ذریعے شناخت کی گئی ضروریات کی بنیاد پر گایوں کو پناہ دینے کے لئے دو شیڈوں کی تعمیر اور گئوشالاؤں کی مرمت کا کام بھی انجام دیا گیا ہے۔ ایک اہم پروگرام یہ ہے کہ مختلف طورپر سے اہل افراد کو جن کا تعلق اس علاقے سے ہے امدادی آلات فراہم کرائے گئے ہیں۔ اسکولوں میں ٹوائلٹ بلاکوں کی تعمیر اور ان کی مرمت اور رکھ رکھاؤ گورکھپور ریاستی اسٹیڈیم میں قائم جمنازیم کے لئے سازو سامان کی فراہمی، پانی کی ٹنکیوں  وغیرہ کی تعمیر بھی سی ایس آر گورکھپور میں  عمل میں لائی گئی ہیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More