نئی دہلی: صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش ورھن نے آج نیم (نان الائنڈ موومنٹ – غیر وابستہ تحریک) ممالک کے وزرائے صحت کے ساتھ ایک اجلاس میں ورچوئل وسیلے سے شرکت کی۔ اس اجلاس میں عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس بھی موجود تھے۔
اپنی گفتگو کے آغاز میں، ڈاکٹر ہرش وردھن نے تمام شہریوں کے صحت کے حق کو یقینی بنانے میں تعاون کے لیے ورچوئل وسیلے سے اس کانفرنس کے انعقاد اور بھارت کو ملاقات کا موقع دینے کے لیے، جمہوریہ آذربائیجان کے وزیر صحت جناب تیمور مسیف کا شکریہ ادا کیا۔
اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ کس طرح بھارت نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قابل قیادت کے تحت اعلی سیاسی عزم کے ساتھ جاری وبائی مرض کے چیلنج کو مات دی ہے، وزیر موصوف نے کہا، “ہم نے وبا کے لیے ایک دور اندیشی، پیش عملی اور درجہ بدجہ رسپانس کو یقینی بنایا۔ نیم کی گذشتہ میٹنگ میں ہمارے وزیر اعظم نے نہ صرف ناوابستہ تحریک کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا تھا بلکہ پوری دنیا کے ساتھ کھڑے تھے اور وسودھیو کٹمبکم کے ہمارے فلسفے کا اظہار کیا تھا جس کا مطلب ہوتا کہ ساری دنیا ایک کنبہ ہے۔”
اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہ بھارت ہمیشہ سب کی صحت کے لیے کوشاں رہے گا، مرکزی وزیر نے کہا کہ “وبا کے دوران اپنی ضرورتوں کے باوجود ہم نے 123 ممالک کو دواؤں کی فراہمی کو یقینی بنایا جن میں 59 نیم ممالک بھی شامل تھے۔ بھارت کوویڈ۔19 کی تشخیص، علاج اور ویکسین تیار کرنے کی عالمی کوششوں میں بھی سرگرم رہا ہے، کیوں کہ ہم جانتے اور سمجھتے ہیں کہ جب تک ہر شخص محفوظ نہیں ہے کوئی محفوظ نہیں ہے۔”
انھوں نے کہا کہ یونیورسل ہیلتھ کوریج کو مضبوط بنانے کے لیے، بھارت نے تبدیلی کی حکمت عملی اپنائی ہے اور بہت ساری پہل کی ہیں جن کا مقصد یونیورسل ہیلتھ کوریج کے تمام بنیادی اصولوں جیسے بنیادی صحت کی دیکھ بھال، صحت کے نظام کو مستحکم کرنا، مفت ادویات اور تشخیصی خدمات تک رسائی کو بہتر بنانا اور صحت کی دیکھ بھال کے اخراجات کو کم کرنا، پر توجہ دی ہے۔ وزیر صحت نے کہا، “بھارت سب کے لیے یونیورسل ہیلتھ کیئر کے نشانے کی طرف گام زن ہے جس کا مطلب ہے کہ بھارت کے ہر شہری کو علاج کے لیے عالمی معیار کی سہولیات حاصل ہوں۔ مکمل ٹیکہ کاری کوریج تیزی سے بڑھ رہی ہے جس میں زیادہ زور دیہاتوں پر مبنی مائکرو پلان پر ہے، اور ہم اس سال کوریج کو 90 فیصد تک بڑھانا چاہتے ہیں۔”
بھارت کی اہم قومی صحت پالیسی کے بارے میں بات کرتے ہوئے جس کا مقصد سب کے لیے صحت خدمات فراہم کرنا ہے، انھوں نے کہا، “ہماری اہم صحت پہل ایوشمان بھارت کا مقصد 500 ملین سے زائد محروم لوگوں کے لیے مفت صحت خدمات یقینی بنانا ہے، جو دنیا کی سب سے بڑی صحت ایشورنس اسکیم ہے۔ ہم اس اسکیم کو ہر بھارتی کے لیے یقینی بناتے ہوئے اسے اور بھی بڑا بنانے کا خواب دیکھتے ہیں ! اگر بھارت جیسا ترقی پذیر ملک سب کے لیے صحت کی اس پالیسی کا خواب دیکھ سکتا ہے تو میرے خیال میں باقی دنیا کو اس سے بھی آگے سوچنا ہوگا۔”
موجودہ عالمی وبا پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جس نے انسانیت کی کم زوریوں کو اجاگر کردیا ہے اور اس بات کو ثابت کیا ہے کہ ہمیں زیادہ تیزی اور پیش قیاسی کے ساتھ کام کرنے کی جدوجہد کرنی ہوگی، مرکزی وزیر صحت نے کہا، “ہمیں بیماریوں سے ہونے والی اموات کو حتی الامکان روکنے کے لیے فعال روڈ میپ کی ضرورت ہے۔ ہمیں دوائیوں اور ٹیکوں کی قلت کو دور کرنے کے لیے ایک تازہ روڈ میپ کی ضرورت ہے۔ ہمارا نعرہ ہمیشہ یہ ہونا چاہیے کہ دولت سے محروم لوگوں کی صحت کی حفاظت کرو۔ مجھے یقین ہے کہ آپ سب بھی یہی جذبات رکھتے ہیں۔”
اپنی گفتگو کے اختتام پر، ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا، “بھارت صحت عامہ کی ذمہ داریوں سے موثر اور ذمہ دارانہ طور پر عہد برآ ہونے کے لیے نیم کے تمام رکن ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے عہد بستہ ہے۔ آئیے ہم ایک روشن خیال، شمولیت پر مبنی اور تعاون پر مبنی عالمی رسپانس کی سمت شراکت داروں کی حیثیت سے کام کریں۔ مجھے یقین ہے کہ غیر وابستہ تحریک کی اقوام عوامی صحت کے تمام شعبوں میں مضبوطی اور استحکام سے ابھریں گی۔