17.2 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ہندوستانی بحریہ کے آبدوز دستے کو پریزیڈنٹس کلر پیش کئے جانے کے موقع پر صدر جمہوریہ جناب رام ناتھ کووند کی تقریر

Urdu News

نئی دہلی، ہندوستان کا صدر منتخب  کئے جانے کے بعد یہ وشاکھا پٹنم کا میرا پہلا دورہ ہے۔ مسلح افواج کے سپریم کمانڈر کی حیثیت سے بھی کسی ہندوستانی بحری تنصیب کا بھی یہ میرا پہلا دورہ ہے۔جس ہفتے میں ہم بحریہ کا دن (4 دسمبر ) مناتے ہیں، اسی ہفتے میں یہاں آکر مجھے خوشی ہورہی ہے۔ میں خاص طور پر ہندوستانی بحریہ کے آبدوز دستہ کو پریزیڈنٹس کلر پیش کرکے بھی خوشی محسوس کررہا ہوں۔

ہندوستان، سمندر والا ملک ہے اور اس کی یہ حیثیت ہزاروں برسو سے ہے۔ ہڑپا تہذیب کے دور میں بندرگاہی شہر لوتھل کا سراغ ملتا ہے جو کہ سمندر کے ذریعہ تجارت کی قدیم روایت کے آغاز کی نشاندہی کرتا ہے۔ بعد کی صدیوں میں چولا سلطنت اور اس کے بعد شیواجی کی قیادت میں مراٹھا حکمرانوں کے دور میں بھی ایک ترقی یافتہ بحریہ اور سمندری دفاعی حکمت عملی کا وجود رہا ہے۔ یقیناًاس طرح کی بہت سی مثالوں میں سے یہ صرف دو مثالیں ہیں۔

آج ہمارے سمندری مفادات براہ راست ہندوستان کی معیشت اور سلامتی نیز ہمارے عوام کی خوشحالی سے جڑے ہوئے ہیں۔حجم کے اعتبار سے ہماری تجارت کا 90 فیصد سے زیادہ سمندری راہوں سے ہوتا ہے۔  اس صورتحال نے نہ صرف قومی سلامتی بلکہ قوم کی تعمیر کے وسیع تر عمل کے تناظر میں ہندوستانی بحریہ کے رول میں اضافہ کردیا ہے۔  بحریہ ہندوستان کی سمندری قوت کا ابتدائی اوزار ہے۔یہ ہمارے سمندری مفادات کی محافط بھی ہے چاہے وہ مفادات فوجی ہوں یا شہری۔

سال 2017 کو ہندوستانی بحریہ کے آبدوز دستے کے جشن زریں کے طور پر منایا جارہا ہے۔  1967 میں آج ہی کے دن نول این  سائن اور  قومی پرچم پہلے ہندوستانی بحری آبدوز، کل وری  پر لہرایا گیا تھا۔ نئی شکل میں کل وری کو بحریہ میں شامل کئے جانے کی مقررہ تاریخ  کو ’’کل وری سے کل وری‘‘ تک کے سفر کی تکمیل ہوگی۔اس سے بحریہ کے آبدوز دستے کے لئے تابناک مستقبل کا آغاز ہوگا۔

گزشتہ 50 برسوں کے دوران مختلف مقامات پر 25 آبدوز اپنی خدمات انجام دیتی رہی ہیں۔ یہ آبدوزیں اور ان کے عملے کے اراکین ہندوستانی بحریہ کے آپریشنز کا انتہائی اہم جزو رہے ہیں۔  آبدوزیں پیچیدہ اور اعلی ٹکنالوجی والے پلیٹ فارم ہیں۔ خفیہ طریقے پر کام انجام دینے والی آبدوزیں ان کی قوت ہیں۔خاموشی کے ساتھ اور بغیر کسی  دکھاوے کے ہماری آبدوزوں نے  1971 کی جنگ ، 1999 آپریشن وجئے کے دوران اور پھر 2002 میں آپریشن پراکرم تک  اہم آپریشنل کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ اب تک غیر معمولی خدمات کے لئے بحریہ کی 17 آبدوزوں کو نول اسٹاف کے ’’یونٹ سائٹیشن‘‘ سے نوازا جاچکا ہے۔

مجھے خوشی ہے کہ آبدوز ٹیکنالوجی حکومت کے ’’میک ان انڈیا‘‘ پروگرام کا جزو ہے۔ اس سے آنے والے برسوں میں ہماری صلاحیتوں  کوقوت ملے گی۔

خواتین خضرات

سمندر ان لوگوں کے لئے جو اس کا احترام نہیں کرتے، ایک معاف نہ کرنے والا  ذریعہ ہے۔ہندوستانی بحریہ کی نڈر آبدوزوں سے زیادہ کوئی اس بات کو بہتر طریقے سے نہیں جانتا جو اپنی کشتیاں آپریٹ کرتی ہیں اور سمندر کی لہروں کے نیچے اپنے فرائض انجام دیتے ہیں۔ آپ تمام لوگ اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں زبردست ہنرمندی اور شدید خطرات کی موجودگی کے ساتھ انجام دیتے ہیں۔قوم کو آپ کی حصولیابیوں پر فخر ہے اور قومی سلامتی کے تئیں آپ کے تعاون کی یہ ستائش کرتی ہے۔

ہندوستانی بحریہ کی آبدوزوں نے کھیلوں اور ایڈونچر مہموں میں بھی امتیازی مقام حاصل کیا ہے۔ 2004  میں ہندوستانی بحریہ نے  ماؤنٹ ایوریسٹ کی اپنی پہلی مہم کامیابی کے ساتھ سر کی تھی۔اس مہم  کی قیادت ایک آبدوز کے کپتان  نے کی تھی اور اس مہم میں شامل زیادہ تر افراد کا تعلق آبدوز کے عملے سے تھا۔تھوڑی دیر قبل ’’سب میرین  سونگ‘‘ کی جو دھن آپ نے سماعت کی ہے، اسے بھی آبدوز دستے کے ایک برسرکار افسر نے تیار کی ہے۔یقیناً ہمارا  آبدوز  عملہ مختلف صلاحیتوں سے بہرہ مند ہے۔

ہندوستانی بحریہ کے آبدوز دستے کو آج پریزیڈنٹس  کلر  گزشتہ 50 برسوں میں امن اور جنگ کی حالت میں قوم کی غیر معمولی خدمت کے اعتراف میں دیا جارہا ہے۔ اس حصولیابی پر میں  آپ کو مبارکباد دیتا ہوں، آپ کی حیثیت ایک خاص برادری کی ہے اور آبدوز کے سبھی عملے ، چاہے وہ پہلے کے ہوں یا موجودہ، ان کے درمیان ایک خاص تعلق ہے۔ مجھے یہ جان کر خوشی ہورہی ہے کہ ہندوستانی بحریہ کے آبدوز دستے کے پہلے کپتان کموڈور  کے ایس سبرامنین جو کہ 90 برس سے زیادہ عمر کے ہیں، امریکہ سے سفر کرکے یہاں تشریف لائے ہیں۔نصف صدی پہلے   کے  ان کے متعدد  رفقائے کار ہمارے درمیان موجود ہیں۔ میں انہیں اور ان کی پاکیزہ جذبوں کو سلام کرتا ہوں۔

میں ہندوستانی بحریہ کے ان افراد کے تئیں بھی تعزیت کا اظہار کرتا ہوں جنہوں نے ہندوستان کی خدمت میں اپنی جانیں قربان کردیں  اور اخیر میں ،میں  آبدوز عملے ، چاہے وہ  ماضی  کےہوں یا موجودہ   وقت کے، کے کنبوں کی قربانیوں کا بھی اعتراف کرنا چاہوں گا۔ اپنے طریقے سے ان سبھی نے بھی ملک کے لئے تعاون دیا ہے۔

آخر میں ، میں ہندوستانی بحریہ کے آبدوز دستے کے بہتر مستقبل کے لئے دعا گو ہوں۔ آپ ہمیشہ پانی پر حکومت کریں اور سمندروں کے بھگوان ورون ہمیشہ آپ پر مہربان رہیں۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More