نئی دہلی، 09 اپریل 2017؛ غیر ملکی مرچنٹ جہاز ایم وی او ایس 35 (ٹوالو رجسٹرڈ جہاز) سے ایک شورش زدہ کال موصول ہوا تھا جس پر 08 اپریل کی رات خلیج عدن میں قزاقوں کے ذریعے سے حملہ کیا گیا تھا۔ بحیرہ روم میں تعینات ہونے کے لئے روانہ ہوتے ہوئے اور خلیج عدن سے گزرتے ہوئے ہندوستانی بحریہ کے بحری جہازوں ممبئی، تركش، ترشول اور آدتیہ نے اس کال کا جواب دیا اور 09 اپریل کے ابتدائی گھنٹوں میں تیزی سے مرچنٹ جہاز کو بند کر دیا۔ ہندوستانی جنگی جہاز نے مرچنٹ جہاز کے کپتان سے رابطہ قائم کیا جنہوں نے جدید معیار کے آپریشنل عمل کے مطابق، عملہ کے ارکان کے ساتھ ساتھ اپنے آپ کو جہاز پر واقع ایک سٹرانگ روم میں بند کر لیا تھا۔ ہندوستانی بحریہ کے ایک ہیلی کاپٹر نے رات میں اور طلوع آفتاب کے وقت مرچنٹ جہاز کا ہوائی فوجی سروے کیا تا کہ مرچنٹ جہاز کے اوپری ڈیک کی اچھی طرح تحقیقات اور صفائی ممکن ہو اور اگر سمندری ڈاكو ابھی تک جہاز پر ہیں تو ان کے بارے میں پتہ لگایا جاسکے۔ ہندوستانی بحریہ کے ہیلی کاپٹر سے حوصلہ پا کر اور اس کے بارے میں ‘واضح اشارہ’ حاصل کر کے مرچنٹ جہاز کے اوپری ڈیک پر کوئی بھی سمندری ڈاكو نظر نہیں آ رہا ہے، عملہ کے کچھ ارکان آہستہ آہستہ اسٹرانگ روم سے باہر نکلے اور جہاز کی مکمل تحقیقات کی اور پتہ لگایا کہ سمندری قزاق رات میں ہی جہاز چھوڑ کر بھاگ گئے تھے۔ اس کے بعد، سمندری قزاق کے خلاف بین الاقوامی سمندری تعاون کے ایک مظاہرے کے طور پر، پاس کی چینی بحریہ کی ایک بورڈنگ پارٹی مرچنٹ جہاز پر گئی، جبکہ ہندوستانی بحریہ کے ہیلی کاپٹر نے آپریشن کے لئے ہوائی کور دستیاب کرایا۔ ایسا پایا گیا ہے کہ تمام 19 فلپائنی عملہ محفوظ ہیں۔ مرچنٹ جہاز کے کپتان نے ہندوستانی بحریہ کے جہازوں کو ان کے فوری رد عمل اور ہوائی کور فراہم کرنے کے لئے دلی شکریہ ادا کیا۔
10 comments