نئی دہلی: ڈیجیٹل تبدیلی کے ذریعہ تجارت کرنے کی سہولت کو فروغ دینے کی کوشش کے طور پر اور ملک میں ایک عالمی سطح کے بندرگاہ کے بنیادی ڈھانچےکی تعمیر کی غرض سے لیے ہندوستانی بندرگاہوں کی ادارے نے میسرز ٹیک مہندرا کو پانچ بڑے بندرگاہوں – ممبئی، کولکاتہ، چنئی ، دین دیال بندرگاہ اور پردیپ بندرگاہ ٹرسٹ کو اہم خدمات فراہم کردہ کے طور پر مقرر کیا ہے۔ بحری علاقے کا احاطہ کرنے اور سرکاری شعبے کے اہم بندرگاہوں کو فروغ اور ترقی دینے میں یہ پہل ایک بڑا قدم ہے۔
میسرز ٹیک مہندرا عالمی سطح کی اہم کمپنیوں جیسے میسرز ایس اے پی، میسرز اِن ویژن ، میسرز سسکو، میسرز ڈیل، میسرز آر ٹی کام اور دیگر اہم کمپنیوں کے ساتھ حصہ داری کر رہا ہے۔ پورٹ – ای بی ایس کے خاکہ تیار کرنے اور تبدیل کرنے کی اس پہل کے نفاذ میں یونین اور بندرگاہوں کی مدد کرنے کے لیے ہندوستانی بندرگاہوں کے ادارے نے عالمی مشیر میسرز ارنسٹ ینگ کی خدمات لی ہیں۔
مجوزہ انٹرپرائز بزنس سسٹم میں تین اہم اجزا ہوں گے – بندرگاہ آپریشن سولوشن ، معیاری جارتی نظام (ای آر پی) سولوشن اور معاون سولوشن، اور یہ بندرگاہ کمیونٹی سسٹم (پی سی ایس) اور دیگر بندرگاہوں کی مختلف افادیتوں، انٹرپرائز تجارت کی معیاری کارکردگیوں اور کلاؤڈ پر مشترکہ بہتر بنیادی ڈھانچے سے اچھی طرح ہم آہنگ ہوں گے جو آئندہ نسل کی تجدید کاری نظام کی تعمیر کریں گے اور آنے والے سالوں میں بندرگاہوں کے کام آئیں گے ۔ اس نظام کی شفاف، عام اور نقصان سے مستثنیٰ تجارتی کارکردگیوں کے ذریعے چلنے والی اور موافقیت اور معقولیت سے وضع ہونے والے اہم اشاروں کے ذریعے آسانی سے پیمائش کی جائے گی ، کاروبار کے اسٹریٹیجک مقاصد کے حصول اور مقبول نظام اور طریقوں سے انضمام کے لیے جدید ٹکنالوجی کا استعمال ہوگا۔ یہ سولوشن بندرگاہوں کے لیے ایک کیفیٹیریا کی تجویز پیش کرتا ہے جن میں بندرگاہوں کو ان نظاموں کو منتخب کرنے کی منظوری فراہم ہوتی ہے جن کو وہ اپنی ضروریات کے مطابق فعال کرنا چاہتے ہیں۔ اگر نئے بندرگاہ مستقبل قریب میں نظام میں شامل ہونا چاہتے ہیں تو یہ نظام ان کو کم سے کم کوششوں میں ایسا کرنے کی سہولت فراہم کرتی ہے۔
اس منصوبے کے عمل اور استحکام کی مدت 20 مہینے ہے اور آپریشن اور بحالی کی امداد پانچ سال تک ہوگی۔
بندرگاہوں کے طریقہ کار کو جدید اور خود سے چلنے کی غرض سے ایک مشترکہ پلیٹ فارم تیار کرنے کے تئیں تعاون کی کوشش کے لیے پانچ اہم بندرگاہ ٹرسٹ یعنی ممبئی بندرگاہ ٹرسٹ، کولکاتہ بندرگاہ ٹرسٹ، چنئی بندرگاہ ٹرسٹ، دین دیال بندرگاہ ٹرسٹ اور پردیپ بندرگاہ ٹرسٹ نے سمجھوتہ کیا ہے۔ اس نظام سے بندرگاہ اور جہاز کے شعبے میں مندرجہ ذیل اہم فائدے ہوں گے:
· تجارتی سہولت میں بھارت کی پوزیشن کو بہتر بنانا
· تبدیلی کے وقت بہتر خدمات فراہم کرنے کے لیے درخواستوں کے اخراجات سے نمٹنے میں تیزی لانا
· انسانی مداخلت / دستاویزات میں کمی لانا
· مجموعی کام میں ترمیم اور قیمت میں کمی لانا
· بندرگاہوں کے کام کی صلاحیت میں اضافہ کرنا، جہازوں کے نقل و حرکت میں تیزی لانا اور وقت کی مدت کو کم کرنا
· جہازوں کے داخلے، اندراج یا جانے کے لیے آسان اور فوری طور پر عمل کرنا
· نظام میں شفافیت کو بڑھانا