نئی دہلی، ہندوستانی ریلویز نے متبادل ایندھن کی ہندوستانی ریلویز کی تنظیم (آئی آر او اے ایف) کے ذریعہ ماحول دوست ایندھن کی ٹیکنالوجی کے استعمال کے سلسلے میں 2017 کا مایہ ناز ’’گولڈن پیکاک ایوارڈ‘‘ حاصل کیا ہے۔ اسے یہ ایوارڈ ڈی ای ایم یو ٹرینوں میں ڈیزل کی جگہ ماحول دوست سی این جی استعمال کرنے کی وجہ سے ملا ہے۔ مسافروں کو لے جانے والی ٹرینوں میں سی این جی کا استعمال دنیا میں پہلی مرتبہ کیا گیا ہے۔ ڈی ای ایم یو ٹرینوں میں سی این جی پر مبنی دوہرے ایندھن 1400 ایچ پی انجن کا استعمال آئی آر او اے ایف نے کامیابی کے ساتھ کیا ہے جس کی وجہ سے 20 فیصد تک ڈیزل کی جگہ سی این جی کا استعمال کیا جاسکا ہے۔ اس اختراع سے ایندھن کی قیمت میں 8 فیصدی کمی آنے کے ساتھ ساتھ نقصان دہ گیسوں کے اخراج میں بھی کمی آئے گی۔ اس سے این او ایکس 16 فیصد، سی او ٹو دو فیصد اور پارٹیکولیٹ مادے میں 18 فیصد کی کمی ہوگی۔اب تک ڈی ای ایم یو کے 19 انجن اس ٹکنالوجی کی بدولت سی این جی پر مبنی ایندھن میں کامیابی کے ساتھ تبدیل کئے جاچکے ہیں۔
ریلویز کے وزیر جناب سریش پربھو نےآئی آر او اے ایف کے ارکان کو اس کامیابی پر مبارکباد دی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ صاف ستھرے ایندھ کا استعمال وقت کا تقاضہ ہے۔ ہندوستانی ریلویز کو زہریلی گیسوں کی سطح کم کرنے کی بھرپور کوشش کرنی چاہیے۔
گولڈن پیکاک ایوارڈز 1991 میں بھارت میں انسٹی ٹیوٹ آف ڈائریکٹرس (آئی او ڈی) نے قائم کئے تھے۔ اسے پوری دنیا میں کارپوریٹ مہارت کی علامت سمجھا جاتا ہے۔
ڈیزل کی جگہ سی این جی کے 20 فیصد استعمال سے اگر ڈیزل سے چلنے والے تمام انجنوں کو متبادل ایندھن میں تبدیل کردیا جائے تو سالانہ 1360 کروڑ روپے کی بچت ہوسکے گی۔آئی آر او اے ایف اب 40 فیصد متبادل ایندھن کی ٹیکنالوجی کو فروغ دے رہا ہے۔ اس سے لاگت میں سالانہ تقریباً 3400 کروڑ روپے کی کمی ہوجائے گی۔بہتر حکمت عملی کے استعمال کے ذریعہ ماحولیات سے متعلق فائدے بھی دوگنے ہوجائیں گے۔