حکومت نے ’آتم نربھربھارت‘ مشن کو فروغ دیتے ہوئے اسٹیشنوں اور ٹرینوں میں عوامی حفاظت اور سیکیورٹی خدمات کے لئے ہندوستانی ریلوے کو 700 میگا ہرٹز فریکوئنسی بینڈ میں 5 میگا ہرٹز سپیکٹرم کی الاٹمنٹ کی منظوری دے دی ہے۔
اس سپیکٹرم کے ساتھ ہندوستانی ریلوے اپنے راستوں پر ایل ٹی ای (لانگ ٹرم ارتقاء) پر مبنی موبائل ٹرین ریڈیو مواصلات فراہم کرنے جا رہا ہے۔ اس منصوبے میں حسب اندازہ 25,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت آئے گی اس منصوبے کو آئندہ 5 سال میں مکمل کیا جائے گا۔
علاوہ ازیں ہندوستانی ریلوے نے مقامی طور پر تیار کردہ اے ٹی پی (آٹومیٹک ٹرین پروٹیکشن) سسٹم، ٹی سی اے ایس (ٹرینوں کے تصادم سے بچنے کے نظام) کو بھی منظوری دے دی ہے۔ اس سے ٹرینوں کے تصادم سے بچنے میں مدد ملے گی۔ اس طرح حادثات کو کم کیا جاسکے گا اور مسافروں کی سلامتی کو یقینی بنایا جاسکے گا۔
اس سے ریلوے کی عملی سرگرمیوں اور دیکھ ریکھ کے نظام میں حکمت انگیز تبدیلی آتی ہے۔ اس سے حفاظت کو بہتر بنانے اور موجودہ انفراسٹرکچر کا استعمال کرتے ہوئے مزید ٹرینوں کو ایڈجسٹ کرنے کے لئے لائنوں کی گنجائشیں بڑھانے میں مدد ملے گی۔ جدید ریل نیٹ ورک کے نتیجے میں نقل و حمل کی لاگت میں کمی اور اعلی کارکردگی میں اضافہ ہوگا۔ اس کے علاوہ یہ ’میک اِن انڈیا‘ مشن کو پورا کرنے اور روزگار پیدا کرنے کے لئے کثیر اقوامی صنعتوں کو مینوفیکچرنگیونٹ قائم کرنے کی طرف راغب کرے گا۔
ہندوستانی ریلوے کے لئے ایل ٹی ای کا مقصد ریل چلانے کے عمل ، تحفظ اور سلامتی کے استعمال کے لئے محفوظ اور قابل اعتماد آواز، ویڈیو اور ڈیٹا مواصلات کی خدمات فراہم کرنا ہے۔
اس کا استعمال جدید سگنلنگ اور ٹرینوں کے تحفظ کے نظام کے لئے کیا جائے گا تاکہ لوکو پائلٹوں اور محافظوں کے مابین بے خلل مواصلات کو یقینی بنایا جاسکے۔
ٹرین چلانے کی کارروائی کو یقینی طور پر موثر ، محفوظ تر اور تیزتر بنانے کے لئے یہ انٹرنیٹ آف تھنگس (آئی او ٹی) پر مبنی ریموٹ اثاثوں کی نگرانی خصوصا کوچوں ، ویگنوں اور لوکیز ، اور ٹرین کوچوں میں موجود سی سی ٹی وی کیمروں کی براہ راست ویڈیو فیڈ کو بھییقینی بنائے گا۔
محکمہ ٹیلی مواصلات کے ذریعہ مقرر کردہ فارمولہ کی بنیاد پر سپیکٹرم چارجیزعائد کئے جا سکتے ہیں جو ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا کی تجویز کردہ رائلٹی چارجیز اور کیپٹیو استعمال کے لائسنس فیس کے لئے ہیں۔