نئی دہلی: ۔بنگلہ دیش گریٹر نوئیڈا میں جنوری 2019 کو ہونےوالے انڈس فوڈ دوئم کے دوران خریدار وں کا ایک وفد ہندوستان بھیج رہا ہے۔ اس کا اعلان ڈھاکہ میں قائم کامرس اورصنعت کے ہندوستان – بنگلہ دیش چیمبر کے سکریٹری اور سی ای او جناب جہانگیر بن عالم نے کیا ہے جنہوں نے بات چیت کےلئے کل دلی میں ٹریڈ پروموشن کونسل آف انڈیا کے دفترکا دورہ کیا تھا۔ انڈس فوڈ دوئم کا اہتما م کامرس اور صنعت کی وزارت کے کامرس کے محکمے نے کیا ہے ۔ دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تجارت 9 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے ۔ اس میں سے بنگلہ دیش 900 ملین ڈالر کی مالیت کا سامان برآمد کرتا ہے ۔
ڈھاکہ میں قائم انڈیا – بنگلہ دیش چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سی ای او نے بتایا کہ تجارت میں اضافہ بنگلہ دیش کی ترقیات پر منحصر ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ بنگلہ دیش آگے بڑھ رہا ہے اور ہندوستان اور باقی دنیا کے ساتھ اس کی تجارت میں اضافہ ہورہا ہے ۔ ہندوستان ، بنگلہ دیش کا ایک قریبی پڑوسی ملک ہے ،جس کے ساتھ ہندوستان کے ثقافتی اورتجارتی تعلقات ہیں اور بنگلہ دیش کے ساتھ نہ صرف ہندوستان کی ایک طویل سرحد ملتی ہے بلکہ زبان کے لحاظ سے بھی وہ ہندوستان کے قریب ہے ۔انہی سب وجوہات کی بنا پر بنگلہ دیش ،ضرورت کا سامان درآمد کرنے کے لئے ہندوستان کی طرف دیکھتاہے ۔
بنگلہ دیش کے لئے ہندوستان سے کھانے پینے کی اشیا اور مشروبات کی برآمدات بڑھانے کی زبردست گنجائش ہے ۔ بنگلہ دیش، اس وقت دنیا سے 5016.4 ملین ڈالر کی اشیا اور مشروبات درآمد کرتا ہے ۔ اس میں سے ہندوستان بنگلہ دیش کو 332.4 ملین ڈالر کی مالیت کا سامان برآمد کرتا ہے ۔فی الحال بنگلہ دیش برازیل سے 17.2فیصد کھانے پینے کی اشیا اور مشروبات کی اپنی ضروریات پوری کرتا ہے ۔ ہندوستان سے 6.6فیصد ، انڈونیشیا سے 12.1 فیصد ، کناڈا سے 9.7فیصد اور ارجنٹینا سے 9.1 فیصد تک اپنی ضروریات پوری کرتا ہے ۔
ہندوستان سے جو تازہ پھل بنگلہ دیش کو جاتے ہیں ان میں آم ،انگور ، انناس اورسیب شامل ہیں۔ بنگلہ دیش کے لئے جن دیگر کھانے پینے کی اشیا اور مشروبات پروڈکٹس میں برآمدات کی کافی گنجائش موجود ہے ، ان میں خشک کی ہوئی چھوٹی مٹر ، تازہ یا یخ بستہ پیاز ،دیگر خردنی اشیا ،سفید زیرہ ، تازہ انگور ، کُٹا ہوا چاول یا پورا کُٹا ہوا چاول ، کالی خمیرکردہ چائے اور نیم خمیر کردہ چائے ، ہلدی اور گنا شامل ہیں۔
دونوں ملکوں کے درمیان بہتر کنکٹوٹی سے تجارت کو مزید فروغ دینے میں مدد ملے گی۔ ابھی کچھ عرصے پہلے تک ہندوستان اوربنگلہ دیش کے درمیان زیادہ سے زیادہ تجارت سنگاپور کی بندرگاہوں کے راستے سے ہوتی تھی۔ روائتی دریا ،آبی گزرگاہیں ، جنہوں نے ہندوستان کو بنگلہ دیش کے مختلف شہروں سے جوڑ ا ہے ، 1965 تک کھلی ہوئی تھیں ۔ رابطے کو آسان بنانے کے لئے حال ہی میں ان آبی گزرگاہوںکو دوبارہ تیار کرنے اور نئے راستے فروغ دینے سے ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان باہمی تجارت میں نہ صرف اضافہ ہوگا بلکہ ہندوستان کو اپنی شمال مشرقی ریاستوں کو بنگلہ دیش کے ساتھ بہتر طور پر جوڑنے میں مدد ملے گی۔ انڈس فوڈ کو ورلڈ فوڈ سپر مارکیٹ کے طور پر دیکھا جارہا ہے ۔