نئی دہلی، کامرس، صنعت اور شہری ہوابازی کے مرکزی وزیر جناب سریش پربھو نے آج ایک میٹنگ کے دوران اپنے چینی ہم منصب جناب زونگ شان کاخیر مقدم کیا۔ کامرس و صنعت کے وزیر سریش پربھو اور چین کی عوامی جمہوریہ کے کامرس کے وزیر جناب زونگ شان نے آج نئی دلی میں اقتصادی تعلقات، تجارت، سائنس اور ٹیکنالوجی سے متعلق ہندوستان –چین کے مشترکہ گروپ کی 11ویں میٹنگ کی مشترکہ صدارت کی۔
جناب زونگ شان کا استقبال کرتے ہوئے جناب پربھو نے کہا کہ ہندوستان اور چین کے درمیان یہ مشترکہ گروپ سب سے پرانا ہے اور دونوں ملکوں کے درمیان یہ سب سے اہم مذاکراتی میکانزم ہے۔ چین کے ساتھ ہندوستان کے تجارتی عدم توازن سے نمٹنا گروپ کیلئے سب سے اہم مسئلہ ہے۔ وزیر موصوف نے اپنے چینی ہم منصب سے کہا کہ ہندوستان کو ریپ سیڈ، سویا بین، باسمتی اور غیر باسمتی چاول کے علاوہ پھلوں، سبزیوں اور شکر جیسی زرعی پیداوار کیلئے زیادہ مارکیٹ تک رسائی فراہم جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایک اور چیز جو بھارت سے چین کو برآمد کی جا سکتی ہے، وہ اعلیٰ معیاری دواسازی کی مصنوعات ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ چین کو ہندوستان کی آئی ٹی اور آئی ٹی سے وابستہ خدمات کی برآمدت اور سیاحت اور حفظان صحت کی ضرورتوں کے سیکٹروں میں تعاؤن پر توجہ دی جانی چاہئے۔
چین کے وزیر کامرس جناب زونگ شان نے چین میں ہندوستانی سرمایہ کاری کا خیر مقدم کیا اور دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی خسارے سے نمٹنے کا عودہ کیا۔ چینی وزیرنے کچھ اہم معاملات کو اجاگر کیا، جن پر میٹنگ کے دوران تبادٔلہ خیال ہوا۔ ان میں دوطرفہ تجارتی تعلقات، ایک ایکشن پلان کی تیاری، علاقائی جامع شراکت داری اور ای ڈائلاگ سے متعلق زیادہ توجہ دیا جانا شامل ہے۔ جناب شان نے کہا کہ تجارتی تعلقات کے بارے میں ہندوستان کے ساتھ واضح اور مؤثر مذاکرات نہ صرف دونوں ملکوں کے درمیان ترقی کو آگے لے جائیں گے، بلکہ اس سے پورے خطے میں بھی ترقی ہو گی۔