16.3 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ہندوستان بچہ مزدوری کے خاتمے کے لئے پائیدار ترقیاتی اہداف حاصل کرنے کے لئے مسلسل کام کرنے کے تئیں پوری طرح عہد بند ہے:محترمہ مینکا سنجے گاندھی

India fully committed to continue working to achieve the Sustainable Development Goals to eliminate child labour: Smt Maneka Sanjay Gandhi
Urdu News

نئی دہلی؍ خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر محترمہ مینکا سنجے گاندھی نے کہا ہے کہ حکومت ہند بچہ مزدوری کے مکمل خاتمے کے لئے پائیدار ترقیاتی ہدف 8.7 کو حاصل کرنے کے لئے مسلسل کام کرنے کے تئیں پوری طرح عہد بند ہے۔ محترمہ مینکا گاندھی آج ارجنٹینا کے بیونس آئرس میں بچہ مزدوری کے مکمل خاتمے کے لئے منعقدہ چوتھی عالمی کانفرنس کے مکمل اجلاس میں ہندوستان کی جانب سے اظہار خیال کررہی تھیں۔ اس کانفرنس کا انعقاد حکومت ارجنٹینا اور بین الاقوامی تنظیم برائے مزدوری(آئی ایل او) کے ذریعے مشترکہ طورپر کیا گیاہے۔ ملک کی جانب سے محترمہ مینکا سنجے گاندھی کے طرف سے دیا جانے والا یہ بیان بچوں کے حقوق، نیزبچہ مزدوری کے مسئلے پر حکومت  ہندکے موقف اور قومی عزم کو اجاگر کرتا ہے۔

تفصیلات بتاتے ہوئے محترمہ مینکا سنجے گاندھی نے کہا کہ ہندوستان پالیسی اور قانونی اصلاحات ، پائیدار اقتصادی ترقی ، مزدوری کے لئے معیارات ، آفاقی تعلیم اور سماجی تحفظ کے  متعدد اقدامات کے ذریعے بچہ مزدوری کی روک تھام  اوربچہ مزدوری کے مکمل خاتمے کے تئیں پوری طرح عہد بستہ ہے۔

 محترمہ مینکا سنجے گاندھی نے مزید کہا کہ حکومت ہند کے ذریعے اس سلسلے میں جو سب سے زیادہ جامع قدم اٹھایا گیا ہے وہ 1986 کے بچہ مزدوری ایکٹ میں  ترمیم کرنا ہے۔بچہ مزدوری ایکٹ1986 میں ترمیم کےمطابق کسی بھی پیشے میں 14 سال سے کم عمر کے بچوں کو ملازمت یا مزدوری  پر رکھنے کی  پوری طرح ممانعت ہے۔ علاوہ ازیں کسی بھی خطرے والے پیشے میں 14 سال سے لے کر 18 سال کی عمر کے بچوں کو ملازمت  پر رکھنا  بھی ممنوع ہے۔محترمہ مینکا سنجے گاندھی نے مزید وضاحت کی کہ جووینائل جسٹس(بچوں کی نگہداشت اور ان کا تحفظ)ایکٹ 2015 بچہ مزدورں کو‘‘ نگہداشت اور تحفظ کےلئے ضرورت مند بچوں ’’ کی حیثیت سے دیکھتا ہے۔ علاوہ ازیں جووینائل جسٹس ایکٹ ضلع کی سطح پر چائلڈ ویلفیئر کمیٹیوں کو یہ اختیار  بھی دیتا ہے کہ وہ ان کی مجموعی دیکھ بھال اور بھلائی کو یقینی بنائیں۔

خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر محترمہ مینکا سنجے گاندھی نے کہا کہ قومی غذائی تحفظ ایکٹ 2013 اور مہاتماگاندھی قومی دیہی روزگار گارنٹی ایکٹ 2005 دو کلیدی قوانین ہیں، جو کمزور طبقات کے تحفظ نیٹ ورک کو مضبوطی عطا کرتے ہیں اور بچہ مزدوری کے روک تھام میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ مزید برآں یہ دونوں قوانین  دنیا بھر میں کسی بھی ملک کے ذریعے سماجی تحفظ فراہم کرنے والے سب سے بڑے اقدامات ہیں۔ وزیر موصوفہ نے اس موقع پر چائلڈ ہیلپ لائن (چائلڈ لائن-1098) کے ذریعے نبھائے جارہے کردار کو بھی اجاگر کیا۔چائلڈ ہیلپ لائن مشکل حالات میں پھنسے بچوں کی بچاؤ کاری کے لیے دنیا بھرمیں موجود سب سے بڑی سہولت ہے۔

محترمہ مینکا سنجے گاندھی نے اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ تجارت کے لئےبچوں کے جنسی استحصال کی روک تھام کے لئے حکومت ہند  بچوں کی اسمگلنگ سے متعلق ایک نیا قانون  لانے کے عمل سے گزر رہی ہے۔اس کا مقصد  نہ صرف امتناعی اقدامات کرنا ہے، بلکہ  بچوں کی اسمگلنگ کی روک تھام، نیزاسمگلنگ کے ذریعے لائے ہوئے بچے او ربچیوں  کی بازآباد کاری، ان کو اپنے اہل خانہ سے ملانابھی ہے۔انہوں نے کامیابی کے ساتھ یہ کانفرنس منعقد کرنے کے لئے ارجنٹینا کی حکومت اور انٹر نیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کو مبارکباد دی۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More