17.8 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ہندوستان سے دہشت گردی کو جڑ سے ختم کرنے کے لئے ایک سخت قانون کی ضرورت اورہماری حکومت اس کے لئے ہمیشہ تعاون کرےگی :امت شاہ

Urdu News

نئی دہلی: راجیہ سبھامیں آج غیرقانونی سرگرمیاں ( روک تھام ) ترمیمی بل کو منظوری دے دی گئی ۔ داخلی امورکے مرکزی وزیرجناب امت شاہ نے بل پرجاری بحث کاجواب دیتے ہوئے ایوان سے بل کواتفاق رائے  سے پاس کرنے کی اپیل کی تاکہ دنیا کوسخت پیغام دیاجاسکے کہ دہشت گردی انسانیت کی دشمن ہے اورہندوستان دہشت گردی کو اپنی سرزمین سے مکمل طورپرختم کرنے کے لئے پُرعزم ہے ۔

وزیرداخلہ نے کہاکہ جولوگ اس بل کی مخالفت کررہے ہیں ، اب انھیں یہ یاد رکھنا ہی چاہیئے کہ موجودہ حکومت اصل بل نہیں لے کرآئی ہے ہم نے دہشت گردی کی ہمیشہ مخالفت کی ہے اوراس سمت میں بل میں ترمیم کرنے کی لئے ہمیشہ  تیاررہے ہیں ۔دہشت گردی کے ہندوستان سے جڑسے خاتمے کے لئے ایک سخت قانون بنانے کی سمت میں ہندوستان کی جانب سے ہرممکنہ تعاون دینے کی کوشش کی ہے ۔

وزیرموصوف نے مزید کہاکہ دہشت گردی کاکوئی مذہب نہیں ہوتا اورکسی مذہب کے افراد کو اس کے لئے ذمہ دارنہیں ٹھہرایاجاسکتاہے ۔ جناب امت شاہ نے کہاکہ حکومت ہندوستان کے عوام کے بنیادی حقوق کوتحفظ کرنے کے لئے عہد بستہ ہے ۔

جناب شاہ نے مزید کہاکہ دہشت گردانہ سرگرمیاں انفرادی طورپر انجام دی جاتی ہیں ، نہ کہ تنظیمی سطح پر۔ کسی تنظیم کو دہشت گردانہ تنظیم قراردینے سے اس کے پیچھے کام کرنے والے افراد کو روکانہیں جاسکتا ہے ۔ نہ ہی اشخاص کو دہشت گرد ٹھہرائے جانے سے انھیں قانون کو درکنار کرکے آسانی سے مختلف ناموں کے ساتھ ایک جگہ جمع ہونے کا اور دہشت گردانہ سرگرمیوں کو جاری رکھنے کا موقع مل جاتاہے ۔

وزیرموصوف نے کہاکہ وہ لوگ جو دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہوتے ہیں ، ان لو گو ں کی مدد کرتے ہیں جو ان سرگرمیوں میں پہلے سے ملوث ہیں ، دہشت گردی کی آئیڈیولوجی کا پروپیگنڈہ کرتے ہیں اورجانی مانی دہشت گرد تنظیمیں دہشت گرد قراردے دی جائیں گی جب یہ بل پاس ہوجائے گا۔ انھوں نے مزید کہاکہ دہشت گردی ایک عالمی مسئلہ بن گیاہے اوراقوام متحدہ بشمول دیگرممالک نے اپنے قانون میں افراد کو دہشت گرد قراردینے کا پروویژن رکھاہے ۔

اس ترمیم سے ڈی جی این آئی اے کو دہشت گردی کےخلاف کارروائی کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔ اس مسئلے پرجناب شاہ نے کہاکہ اس قانون سے ریاستی پولیس کے اختیارات کم نہیں ہوں گے ، جب این آئی اے کوئی ایسا معاملہ لے گی جس کی جڑیں بین الاقوامی اوربین ریاستی سطح پرپھیلتی ہوں گی ، تواس معاملے یاکیس سے متعلق تمام حقائق این آئی اے کے پاس ہوں گے ، نہ کہ ریاستی پولیس کے پاس ۔ فی الحال ، این آئی اے کو دہشت گردی سے متعلق کسی معاملے پرکارروائی کرنے کے لئے متعلقہ ریاستی ڈی جی پی سے پہلے اجازت لینی پڑتی ہے ۔ اس کے سبب مختلف ریاستوں میں مختلف خصوصیات کے سبب دہشت گردی کے خلاف کارروائی کرنے میں تاخیرہوتی ہے ۔این آئی اے کی صلاحیتوں کی ستائش کرتے ہوئے وزیرموصوف نے کہاکہ مباحثوں کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ این آئی اے کے کنوکیشن شرح  91فیصد ہے جو کہ عالمی معیارات کے مطابق غیرمعمولی ہے ۔

اس سے قبل ، ڈی ایس پی اوراس سے اعلیٰ رینک کے افسران کودفعہ 43کے مطابق یواے پی اے کے تحت معاملوں کی جانچ کرنے کااختیاردیاگیاتھا۔ ترمیم سے ، انسپکٹروں کے رینک کے ساتھ افسران کو بااختیاراورمستحکم بنانے کی کوشش کی گئی ہے ۔ اس معاملے میں تبصرہ کرتے ہوئے ، جناب شاہ نے کہاکہ اس سے این آئی اے کو انسانی وسائل کی کمی کو حل کرنے میں مدد ملے گی ۔

انسپکٹرسطح کے افسران نے وقت کے ساتھ ، یواے پی اے سے متعلق معاملات کی جانچ کرنے کے لئے کافی صلاحیت حاصل کرلی ہے ۔ جناب شاہ نے کہاکہ اس قدم سے یواے پی اے سے متعلق معاملات میں انصاف کی سپردگی ہوگی ، جس کا تجزیہ مختلف سطحوں پرسینیئرحکام کے ذریعہ کیا جاتا ہے ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More