نئی دہلی، ہندوستان مالی سال 24-2023 ء سے تھرمل کول کی در آمدات روک دے گا ۔ یہ بات کوئلہ اور کانکنی کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے ‘‘ چِنتن شوِر ’’ کی صدارت کرتے ہوئے کہی ، جو کہ غور و خوض سے متعلق ایک دو روزہ کیمپ ہے ۔ اس شِور کا انعقاد 17 اور 18 فروری ، 2020 ء کو گجرات کے کیوڑیا میں کیا گیا تاکہ کوئلہ کے شعبے سے متعلق آگے کے طریقۂ کار کا پتہ لگایا جا سکے ۔
شِور سے الگ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جناب پرہلاد جوشی نے کہا کہ اس کیمپ نے شرکاء کو ایک ایسا موقع فراہم کیا ہے ، جس میں وہ غور و فکر کرکے ، اِس سلسلے میں حائل متعدد رکاوٹوں کو دور کرنے کے غیر روایتی طریقے سوچ سکیں اور ہندوستان کے کوئلے کے شعبے سے متعلق اختراعاتی حل دریافت کر سکیں ۔
کیمپ میں ابھرکر آنے والی اہم باتوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کوئلہ اور کانکنی کے وزیر نے کہا کہ کیمپ کے دوران کلیدی حصص داروں نے متعدد طریقوں اور وسائل کے بارے میں تبادلۂ خیال کیا تاکہ مالی سال 24-2023 ء تک کول انڈیا لمیٹیڈ ( سی آئی ایل ) کے ذریعے ایک بلین ٹن ( بی ٹی ) کوئلے کی پیداوار کے ہدف کو حاصل کیا جا سکے ۔ کوئلے کی وزارت ، انڈین ریلویز اور جہاز رانی کی وزارت کے ساتھ بھی تال میل کرے گی اور کوشش کرے گی کہ سی آئی ایل کو اتنا اہل بنایا جائے ، جس سے 2030 ء تک کوئلے کی مزید کھدائی کی جا سکے ۔
ہندوستان کے کوئلے کے شعبے کے تنوع پر زور دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ ایسے خیالات بھی ابھر کر سامنے آئے کہ سی آئی ایل کو جدید ترین طریقۂ کار کے ساتھ آگے آنا چاہیئے تاکہ تھرمل پاور پلانٹوں کو ایک مربوط توانائی کمپنی کی صورت دی جا سکے ۔ یہ تجویز بھی پیش کی گئی کہ سی آئی ایل کے ذریعے مالی سال ، 24-2023 ء تک 5 گیگا واٹ شمسی توانائی پیدا کی جا سکتی ہے ۔ ان سبھی خیالات پر گہرائی سے غور کیا جائے گا اور ان کا مطالعہ کیا جائے گا ان پر کس حد تک عمل کیا جا سکتا ہے ، اس کی تفصیلی طور پر جانچ پڑتال کی جائے گی اور ان بنیادوں پر انہیں نافذ کیا جائےگا ۔
وزیر موصوف نے کوئلہ کانکنی کے شعبے میں ورکروں کے تحفظ پر زور دیتے ہوئے کوئلہ کمپنیوں سے درخواست کی کہ وہ مالی سال 24-2023 ء تک شرح اموات تک صفر تک لانے کا ہدف حاصل کریں ۔
انہوں نے یہ اعلان بھی کیا کہ کوئلےکی وزارت ‘ کول منسٹر ایوارڈ ’ جلد ہی متعارف کرائے گی تاکہ کوئلے کی پیداوار ، پیداواریت ، تحفظ ، پائیداری وغیرہ کے معاملے میں کوئلہ کمپنیوں کے ذریعے اپنائے جانے والے بہترین طور طریقوں کا اعتراف اور ستائش کی جا سکے ۔
وزیر موصوف نے مزید کہا کہ سینٹرل مائن پلاننگ اینڈ ڈیزائن انسٹی ٹیوٹ ( سی ایم پی ڈی آئی ) اور جیولوجیکل سروے آف انڈیا ( جی ایس آئی ) جیسی مرکزی ڈریلنگ ایجنسیوں کو اپنے آپریشنز کو اپنے ڈاٹا بیسز کی ڈجیٹل کاری کے ذریعے عالمی معیارات کےمطابق بنانا چاہیئے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ آنے والے سالوں میں اس کا مزید بہتر استعمال کیا جا سکے گا ۔
دو روزہ شِور کے دوران پائیدار کانکنی ، ماحولیاتی تحفظ ، صاف ستھری کول ٹیکنا لوجی کے استعمال اور باہمی طور پر پائیدار طریقے سے بقائے باہم کےلئے کوئلے کی کانکنی میں شامل یا اس سے متعلق سبھی حصص داروں کی مدد کے لئے نئی حکمتِ عملیاں دریافت کی گئیں ۔