20 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ہندوستان میں خواتین کے خلاف جرائم میں اضافہ ہونے کے کوئی رجحان نہیں ہیں :جناب جی کشن ریڈی

Urdu News

نئی دہلی: امورداخلہ کے مرکزی وزیر مملکت جناب جی کشن ریڈی نے آج راجیہ سبھا میں 2016 اور 2017 میں مسابقتی شرح کے مطابق خواتین کے خلاف جرائم پراین سی آربی کی رپورٹ سے متعلق پوچھے گئے ایک تحریری جواب میں بتایاکہ ، ‘کرائم ان انڈیا’کی رپورٹ  میں خواتین کے خلاف ہوئے مختلف جرائم کے تحت ، کواتین کے خلاف جرائم میں اضافہ کے کوئی خاطرخواہ اثرات کے رجحان دکھائی نہیں دیتے ہیں ۔ انھوں نے مزید کہاکہ 2017 کے لئے کرائم ان انڈیا کے مطابق خواتین کے خلاف جرائم کے کل 5007044معاملے سامے آئے جن میں سے کل 359849معاملات تعزیرات ہند ( آئی پی سی ) اور خصوصی اورمقامی قوانین ( ایس ایل ایل ) جرائم ریاستوں /مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے ذریعہ درج کرائے گئے ۔

وزیرموصوف نے ملک بھرمیں خواتین کی سلامتی کے لئے حکومت کے ذریعہ اٹھائے گئے اقدام کو گنایا۔

(1) جنسی جرائم کے خلاف موثر کارروائی تدارک کے لئے فوجداری قانون ( ترمیمی ) ایکٹ ۔ 2013کونافذ کیاگیا۔ اس کے علاوہ ، فوجداری قانون( ترمیمی ) ایکٹ ، 2018 کو 12سال سے کم عمرکی لڑکی سے زناباالجبر /زیادتی کے جرم میں سزائے موت سمیت اوربھی زیادہ سخت سزاؤں کے احکامات کے لئے نافذ کیاگیاتھا۔ یہ قانون میں دوسرے ممالک سے تفتیش  کومکمل کرنے اور 2ماہ کے اندرمقدمات چلانے  کا بھی حکم دیتاہے ۔

(2) ہنگامی سپورٹ نظام ، تمام ہنگامی صورتحال میں ایک پین انڈیا ، واحد ، بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ نمبر 112پرمبنی نظام مہیاکرتاہے ، جس میں کمپیوٹر کی مدد سے فیلڈ ریسورسیز کو پریشان یاحادثے کے مقام تک پہنچایاجاتاہے ۔

(3) اسمارٹ پولیسنگ اور حفاظتی انتظامات میں تعاون کے لئے تکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ، 8شہروں ( احمدآباد ، بنگلور و، چنئی ، دہلی ، حیدرآباد ، کولکاتہ ، لکھنؤ اور ممبئی میں ) میں پہلے مرحلے کے تحت سیف سٹی ( محفوظ شہر) پروجیکٹس کو منظوری دی گئی ہے ۔

(4) وزارت داخلہ نے شہریوں کی فحش مواد کی اطلاع دینے کے لئے 20ستمبر 2018کو ایک سائبر کرائم پورٹل لانچ کیاہے ۔

(5) وزارت داخلہ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ذریعہ ملک بھرمیں جنسی جرائم پیشہ ورافراد کی تفتیش  اورسراث رسانی کے لئے 20ستمبر ، 2018 کو ‘‘ جنسی جرائم پیشہ افراد پرقومی ڈیٹابیس ’’ ( این ڈی ایس او) شروع کیاہے ۔

(6) ایم ایچ اے نے 19فروری ، 2019 کو فوجداری قانون ( ترمیمی ) کے مطابق جنسی زیادتی کے معاملے کی تحقیقات نگرانی اورنظررکھنے کے لئے ، ریاستوں /مرکز کے زیرانتظام علاقوں کی آسانی کے لئے ‘‘ آن لائن ٹریکنگ نظام برائے جنسی جرائم ’’ کے نام سے ایک آن لائن تجزیاتی جانچ تیارکیاہے ۔

(7) ‘‘ ون اسٹاپ سینٹر’’ ( اوایس سی ) اسکیم ، یکم اپریل ،2015 سے پورے ملک میں نافذ کی گئی ہے ، جوخصوصی طورپرمربوط خدمات جیسے میڈیکل ایڈ ، پولیس اسسٹینس ، نفسیاتی وسماجی مشاورت اور متاثرہ خواتین کو عارضی رہائش فراہم کرانے کے لئے تیارکی گئی ہے ۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق ، 728اوایس سی کو حکومت ہند نے منظوری دی ہے ۔ ان میں سے ،59اوایس سی ملک میں کام کررہے ہیں ۔

(8) مذکورہ بالااقدامات کے علاوہ ، ایم ایچ اے ، ریاستوں /مرکز کے زیرانتظام علاقوں کی مدد کے لئے خواتین کے خلاف جرائم سے نمٹنے کے لئے وقتاًفوقتاً مشورے جاری کرتی ہے جو www.mha,gov.in  پردستیاب ہیں ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More