نئی دہلی، ہندوستان اور میانما کے درمیان بڑھتے ہوئے ہائیڈرو کاربن اشتراک کے پیش نظر ہندوستان نے میانما کو ڈیزل کی پہلی کھیپ روانہ کی ۔ ہائی اسپیڈ ‘‘ ڈیزل ’’ کی 30 ایم ٹی کی پہلی کھیپ آج سڑک کے راستے ہندوستان سے میانما بھیجی گئی ۔ نومالی گڑھ ریفائنری لمیٹیڈ ( این آر ایل ) نے ، جو ہائی اسپیڈ ڈیزل بنگلہ دیش کو سپلائی کر رہا ہے ۔ ہندوستانی سائڈ پر مورے کسٹم چیک پوائنٹ سے قومی شاہراہ 37 کے ذریعے ڈیزل کی پہلی کھیپ روانہ کی ۔ میانما کو ڈیزل کی کھیپ کی سپلائی وزیر اعظم نریندر مودی کے ویژن کو شرمندہ تعبیر کرنے کی جانب ایک اور قدم ہے ، جس کا مقصد پڑوسی ملکوں کے ساتھ ہائیڈرو کاربن اشتراک میں اضافہ کیا جا سکے ۔ ساتھ ہی ساتھ ہندوستان کی ایکٹ ایسٹ پالیسی کو فروغ دیا جا سکے ۔ این آر ایل نے ڈیزل کی سپلائی کے لئے پارامی انرجی گروپ آف کمپنیز کے ساتھ ایک سمجھوتہ کیا تھا اور میانما کی خردہ پیٹرولیم سیکٹر میں اشتراک کیا تھا ۔ این آر ایل ریفائنری ہند – میانما سرحد سے 420 کلو میٹر دوری پر واقع ہے ۔ یہ ریفائنری شمالی میانما کو ڈیزل سپلائی کرنے کے لئے مناسب ہے ، جہاں بارش کے سیزن میں کنکٹی ویٹی ایک چیلنج ہے ۔
پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے اس سال فروری میں میانما کا دورہ کیا تھا ۔ اپنے دورے کے دوران انہوں نے ایل این جی ٹرمنل خردہ مارکیٹنگ ، ریفائنریوں کو بہتر بنانے سمیت تیل اور گیس کے سیکٹر میں اشتراک کے لئے مواقع پر تبادلۂ خیال کیا تھا ۔ تیل اور گیس کے سیکٹر میں اپنے اشتراک کو مزید مستحکم کرنے کی اپنی کوشش میں مزید ہندوستانی کمپنیاں میانما میں جلد اپنے دفاتر قائم کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہیں ۔ او وی ایل کا یانگون میں ایک دفتر ہے ۔ این آر ایل نے پہلے ہی میانما کو 1700 ایم ٹی پیرافن قوم بر آمد کیا ہے ۔ ہندوستان کے لئے یہ ایک خاص اہمیت کی بات ہے کہ اس سال کے شروع میں اس نے 2500 سال پرانے شیو ڈاگون پگوڈا کو موم بتیاں فراہم کیں ۔