نئی دہلی،۔ جون ۔ زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر رادھا موہن سنگھ نے بتایا ہے کہ ہندوستان کا پچھلے پندرہ سالوں سے دودھ کی پیداوار میں دنیا میں سب سے پہلا مقام ہے اور ہندوستان نے یہ کارنامہ چھوٹے ڈیری کسانوں، دودھ پیدا کرنے والوں، دودھ کو پروسس کرنے والوں اور مارکٹنگ اداروں کے علاوہ مختلف دیگر شراکت داروں کی خدمات کی وجہ سے حاصل کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حالانکہ دودھ کی پیداوار میں خاطر خواہ پیش رفت ہوئی ہے لیکن اب بھی ہم کو ملک میں تمام بچوں کے لئے دودھ پر مبنی تقذیہ بخش غذافراہم کرنے کے لئے بہت کچھ کرنا ہے۔ وزیر موصوف نئی دلی میں این اے ایس سی کامپلیکٹ میں دودھ کے عالمی دن کی تقریب کے موقع پر اظہار خیال کر رہے تھے۔
زراعت اور کسانوں کے مرکزی وزیر نے کہا کہ 17-2014 میں دودھ کی پیداوار میں 16.9 فیصدیعنی 465.5 ملین ٹن کا اضافہ ہوا ۔
جبکہ 14-2011 کے دوران دودھ کی پیداوار 398 ملین ٹن ہوئی تھی۔ اسی طرح کسانوں کی آمدنی میں 13.79 فیصد کا اضافہ ہوا جو 33 روپئے فی لیٹر کے بقدر ہے ۔ جبکہ 14-2011 کے دوران یہ 29 روپئے فی لیٹر تھا ۔ جناب سنگھ نے کہا کہ دیسی مویشی کی پیداوار بڑھانے کےلئے دیسی نسلوں کے فروغ اور ان کے تحفظ کے لئے مختص رقم میں کئی گنا اضافہ کیا گیا ہے۔ ملک میں دیسی مویشیوں کے تحفظ اور فروغ کے مقصد سے ایک پہل شروع کی گئی ہے جس کا نام راشٹریہ گوکل مشن ہے۔ اس مشن کے اہم مقاصد میں گوکل گرام کا قیام ، فیلڈ پرفارمنس ریکارڈنگ ،ایسے کسانوں اور اداروں کو ایوارڈ دیا جانا جو دیسی جانوروں کو سائنٹفک طریقے سے پالنے میں شامل ہیں اور گائیں کو پالنے کے کام کو مستحکم کرنا وغیرہ شامل ہیں۔ وزیر موصوف نے کہا کہ دو نیشنل کام دھینو بریڈنگ سینٹرز قائم کئے جا رہے ہیں۔ یہ سینٹر سائنٹیفک طریقے سے دیسی نسلوں کے تحفظ اور فروغ کے لئے مہارت کے طور پر کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کام دھینو بریڈنگ سینٹر کے قیام کے لئے شمالی خطے میں مدھیہ پردیش میں اور جنوبی خطے میں آندھرا پردیش میں ہر سینٹر کے لئے 25 کروڑ روپئے کی رقم جاری کی گئی ہے۔ جناب سنگھ نے کہا کہ دودھ کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے اور دودھ کی پیداوار کو مزید منافہ بخش بنانے کے لئے حکومت ہند نے نئی اسکیم نیشنل مشن فار بووائن پروڈکٹی وٹی شروع کی ہے اور اس کے لئے 825 کروڑ روپئے مختص کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں پہلی بار ای پشو ہاٹ پورٹل راشٹریہ گوکل مشن کے تحت قائم کیا گیا ہے۔ یہ پورٹل دیسی نسل کے مویشیوں اور بھینسوں کی خرید و فروخت میں مویشی پالنے والوں اور کسانوں کی مدد کرے گا۔ وزیر موصوف نے کہا کہ وزیر اعظم کا ایک مقصد ہے کہ 2022 تک کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کیا جائے اور ڈیری سیکٹر اس مقصد کے حصول میں ایک اہم رول ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ سبھی شراکت داروں کو اس مقصد کے حصول کے لئے مل کر کام کرنا ہوگا۔ اس موقع پر وزیر موصوف نے 2017 کے لئے ڈیری کسانوں کو نیشنل گوپال رتن اور کام دھینو ایوارڈ بھی عطا کئے ۔ یہ دونوں ایوارڈ اسی سال سے شروع کئے گئے ہیں۔