17، دسمبر: زراعت و کسان بہبود کے مرکزی وزیر جناب رادھا موہن سنگھ نے کہا ہے کہ گزشتہ کئی سالوں میں باغبانی فصلوں پر تحقیق و ترقی کے منصوبوں کا بڑا حوصلہ افزا نتائج رہے ہیں جس کے نتیجے میں مسلسل چار سالوں میں منفی موسمیاتی کیفیات میں بھی باغبانی فصلوں کی پیداوار غذائی فصلوں سے زیادہ ہوئی ہے۔ چین کے بعد ہندوستان کا باغبانی فصلوں اور پھلوں کی مجموعی پیداوار میں دوسرا مقام ہے۔ مرکزی وزیر نے یہ بات آج ناگپور میں عالمی نارنگی کے دن کے موقعے پر منعقدہ ایک پراگرام میں کہی۔
زراعت کے مرکزی وزیر نے کہا کہ سال 16-2015 کے دوران کل 63 لاکھ ہیکٹیئر زمین سے نو کروڑ میٹرک ٹن سے زیادہ پھلوں کی پیداوار ہوئی تھی۔ ایک تخمینے کے مطابق سال 17-2016 کے دوران ملک میں تقریباً 2 اعشاریہ 5 کروڑ ہیکٹیئر زمین سے باغبانی فصلوں کی مجموعی پیداوار تقریباً 30 کروڑ میٹرک ٹن ہونے کی امید ہے جس میں پھلوں کی بہت اہم حصہ داری ہے۔ اس ریکارڈ کامیابی میں، 65 لاکھ ہیکٹیئر زمین سے 9 اعشاریہ چار کروڑ ٹن پھلوں کی پیداوار کا حصہ ہے۔ ہندوستان میں رقبے کے نقطہ نظر سے لیموں زمرے کے پھلوں کا دوسرا (10 اعشاریہ تین سات لاکھ ہیکٹیئر) اور پیداوار کے لحاظ سے تیسرا (ایک اعشاریہ دو کروڑ ٹن ) مقام ہے۔
جناب سنگھ نے کہا کہ غذائیت کے تحفظ کو یقینی بنانے ، روزگار کے مواقع فراہم کرانے اور ماحول کو خالصتاً کرنے میں پھلوں و باغات کی اہمیت کو ذہن میں رکھ کر حکومت ہند کی زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کے ذریعے قومی سطح پر مربوط باغبانی مشن کا منصوبہ چلایا جا رہا ہے۔ باغبانی مشن کو تکنیکی تعاون اور مشورہ دینے کے لیے ہندوستانی زرعی تحقیق کونسل کا باغبانی سائنس ڈویژن اپنے 23 اداروں ، 11 کل ہند ضم تحقیق کے منصوبوں اور دو کل ہند نیٹ ورک تحقیق کے منصوبوں کے ذریعے ضروری تعادن دے رہا ہے۔
زراعت کے مرکزی وزیر نے کہا کہ لیموں کے زمرے کے پھلوں خاص طور پر نارنگی پر تحقیق اور ضروری تکنیکوں کو فروغ دینے کی غرض سے ہی حکومت ہند نے 1985 میں ہی ناگ پور میں لیموں کے زمرے والے پھل کی تحقیق کا مرکز قائم کیا تھا جسے 1986 میں قومی نیمبو زمرے والے پھل ، فصل تحقیقی مرکز کے طور پر اپ گریڈ کر دیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ موجودہ مرکزی حکومت نے اس مرکز کو 2014 میں مرکزی ادارے کے طور پر اپ گریڈ کر دیا ہے اور ملک کے شمال مشرقی ریاستوں میں لیموں کے زمرے والے پھلوں پر، تحقیق و ترقی میں ضروری تیزی لانے کی غرض سے، آسام کے وشوناتھ چاریالی ضلعے میں مارچ، 2017 میں 42 اعشاریہ چار ایکڑ حصہ اراضی پر اسی ادارے کا ایک زونل مرکز بھی قائم کیا گیا ہے۔
جناب سنگھ نے کہا کہ لیموں کے زمرے کے پھلوں پر تحقیق، و تکنیکی تربیت اور کارکردگی کے قومی سطح پر مطابقت پذیری کا مقصد ہندوستانی زرعی تحقیق کونسل کے ذریعے آل انڈیا پھل ، فصل تحقیق منصوبہ کا ملک کی آٹھ ریاستوں (مہاراشٹر، پنجاب، تمل ناڈو، راجستھان، آسام، آندھرا پردیش، اروناچل پردیش و کرناٹک) کے دس مراکز کام کر رہے ہیں جن میں سے علاقے کے اعتبار سے ضرورت کے تحت ان مراکز پر لیموں کے زمرے کے پھلوں پر ضروری تحقیق، تکنیکی تربیت و نمائش کا کام کیا جا رہا ہے۔ گذشتہ چار سالوں کے دوران حکومت ہند کے ذریعے ان مراکز کے لیے 14 اعشاریہ دو تین کروڑ کی رقم مختص کی گئی ہے۔
اس کے علاوطہ لیموں زمرے کے پھلوں پر ضروری تحقیق کے لیے ہندوستانی حکومت نے 18-2017 سے 20-2019 تک کے لیے صرف ناگپور میں مقیم ادارے کو ہی تقریباً 13 کروڑ چار لاکھ روپے کی رقم مختص کیے ہیں۔ اس میں سے سال 18-2017 کے لیے ہی 3 اعشاریہ 25 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں جو کہ گزشتہ پانچ سالوں کے اوسط کے تناسب میں تقریباً 20 فیصد زیادہ ہے۔
زراعت کے مرکزی وزیر نے کہا کہ باغبانی فصلوں کے مجموعی ترقی کے لیے کئی حوصلہ افزا منصوبے چلائے جا رہے ہیں جس سے ترقی یافتہ پیداواری تکنیکوں سے کسانوں کو آگاہ کرنا، پیداواریت کی پروسیسنگ اور مارکیٹنگ کو فروغ دینا ہے جس سے برآمدات کو فروغ مل سکے۔ اس کے لیے امراوتی و ناگپور میں دو کلسٹر تیار کیے جائیں گے۔